Site icon Urdu Ai

کیا مُستقبل کے خطبے اے آئی کی مدد سے لکھے جائینگے؟

Urdu Ai

یہ تو آپ نے محسوس کیا ہوگا کہ جب آپ کسی موضوع پر اپنے ارد گرد لوگوں سے بات کرتے ہیں تو اسی چیز کے متعلق کچھ دیر میں آپ کو سوشل میڈیا پر اشتہارات نظر آنا شروع ہوجاتے ہیں۔مثال کے طور پر اگر آپ نے کسی سے بات کی ہو کہ یار مجھے دبئی جانے کا دل کرتا ہے لیکن پیسے تھوڑے کم ہیں تو عین ممکن ہے کہ آپ کو سستی ٹکٹس کے اشتہارات نظر آنا شروع ہوں۔

 
ابھی اسی مثال کو سامنے رکھیں ، میں آپ کو مستقبل میں اے آئی کی دنیا سے آگاہ کرتا ہوں۔

مثال کےطور پر آج سے کچھ سال بعد آپ مسجدمیں جمہ کا خطبہ سُن رہے ہونگے تو آپ کو محسوس ہوگا کہ جو نوجوان مولوی صاحب اُسی موضوع پر بات کررہے تھے ، جس پر آپ کے گھر میں کوئی پریشانی ہے۔ جیسے جائداد کا مسلہ، شادی اولاد کا مسلہ یا پھر کوئی روزگار کا مسلہ۔اور نوجوان مولوی صاحب ہر چیز کا حوالہ قران ، سنت اور موجودہ دور کے روایتوں سے دے رہے ہونگے۔

آپ کو لگے کا یہ محض ایک اتفاق ہے کہ مولوی صاحب نے اسی موضوع پر بات کی جس پر میرے گھر میں پریشانی تھی یا پھر مولوی صاحب نے پریشانی کو میرے چہرے سے پڑھ لیا۔
آپ اگلے جمعہ اپنے علاقے کی دوسری مسجد میں گئے تو وہاں مولوی صاحب نے وہی روایتی باتیں کی جن سے آپ کا ربط نہیں بن سکا۔ پھر کچھ دن بعد آپ اسی مخصوص مسجد میں گئے جہاں مولوی صاحب نے آج پھر ان ہی پریشانیوں کا ذکر کیا اور مذہبی حوالے دئے جن پر پچھلے دنوں آپ کے گھروں میں دفتروں میں ڈسکشن ہوئی تھی۔
 

آپ کو محسوس ہونے لگے گا کہ یار یہ تو سب بہت ایڈوانس دنیا ہوگئی ہے۔ جو چیز مجھے پریشان کرتی ہے اسی پر مجھے رہنمائی ملتی ہے یقینی طور پر اس مسجد کے مولوی صاحب میرے دل کا حال جانتے ہیں اور یہ اللہ کے نیک بندے ہیں اور آپ پر ریگولرلی اس مسجد میں جانا شروع کرینگے اور آپ کو محسوس ہوگا کہ اِس مسجد میں دیکھتے دیکھتے لوگوں کا رش زیادہ بڑھ گیا ہے۔

 

عین ممکن ہے اِن مولوی صاحب کے کرامات کے پیچھے بھی وجہ مصنوعی ذہانت یا آرٹیفیشل انٹیلجنس ہو۔

مثال کے طور پر نوجوان مولوی صاحب کو ایک اے آئی کمپنی نے آفر کی ہوگی کہ یہ ہماری ایپ لے لیں اس میں آپ نے صرف اپنے مسجد کی لوکیشن دینا ہے۔ مسجد کی لوکیشن کے تین سے چار کلومیٹر کا ایریا وہ ایپ منتخب کریگی اور اور وہاں پر دستیاب ڈیٹا کا تجزیہ کریگی کہ اس علاقے میں کن موضوع پر ذیادہ بات ہوئی، لوگوں نے انٹرنیٹ پر کیا سرچ کیا، میسجز یا وٹس ایپس گروپس یا سوشل میڈیا پر کونسے موضوعات پر بات ہوئی۔

اُس ڈیٹا کے تجزیہ کے بنیاد پر اے آئی مولوی صاحب کو بتائیگی کہ پچھلے دنوں ان درجہ زیلُ سماجی، دینی اور معاشی موضوعات پر زیادہ بات ہوئی اور لوگوں میں ان موضوعات پر پریشانی محسوس کی جاتی ہے ۔ اگر آپ مجھے اجازت دیں تو میں آپ کو خطبہ لکھ کر دوں۔ مولوی صاحب کہینگے جی بلکل اسی کے پیسے دیے ہیں۔

اے آئی کے پاس چونکہ قرآن اور حدیث سے لیکر ساری کتابیں صوفیہ کرام کے قصوں سے لیکر ہاروڈ ، آکسفرڈ سے لیکر بڑھے بڑھے ریسرچ کے اداروں کی جدید رپورٹس موجود ہیں تو ان موضوعات کو سمجھتے ہوئے، علاقائی ثقافت اور لوگوں کی معاشی اور سماجی صورتحال کی بنیاد پر ایک خطبہ لکھ کر مولوی صاحب کو پیش کریگی۔

اور پھر مولوی صاحب کو آپشن بھی دیگی کہ آپ چاہیں تو میں اِس میں ڈرانے والی باتیں بھی ایڈ کرسکتی ہوں یا تاکید والی بھی۔ آپ جیسی ٹیون دینگے میں ویسا خطبہ تیار کردونگی۔

مولوی صاحب کے انتخاب کے بعد ایک تیار خطبہ جو حوالہ جات، قرآنی آیات، سائنسی نظریوں کے ساتھ ایک بھر پور خطبہ تیار ہوگا۔ جو ہر سننے والے کو لگے کا یار یہ مولوی صاحب تو میرے دل کی بات سن کر اس پر بات کررہے ہیں۔

ِاس سروس کو حاصل کرنے کے لئے مولوی صاحب ایک سالانہ یا مہانہ فیس دیتے ہونگے اور کمپنی اسی فیس میں سے کچھہ حصہ لیکر یہ ساری ان کمپنئز کو دیگی جو آپ کا ڈیٹا اس کو فراہم کرتی ہیں ۔

یہ تو میں نے آپ کو ہلکی مثال دی ہے۔آپ اور میں شاید ابھی سوچ بھی نہیں سکتے کہ دنیا کتنی تیزی سے بدلنے والی ہے۔
Exit mobile version