اوپن اے آئی اور ایمیزون ویب سروسز کے درمیان 38 ارب ڈالر کی مصنوعی ذہانت کی شراکت داری
اوپن اے آئی اور ایمیزون ویب سروسز کے درمیان حالیہ معاہدہ مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک بڑی پیش رفت کے طور پر سامنے آیا ہے۔ یہ شراکت داری نہ صرف مالی اعتبار سے اہم ہے بلکہ تکنیکی طور پر بھی مصنوعی ذہانت کی آئندہ نسل کے لیے بنیاد فراہم کرتی ہے۔ اس معاہدے کے تحت ایمیزون ویب سروسز اوپن اے آئی کو فوری طور پر اپنی جدید ترین کمپیوٹنگ سہولیات فراہم کرے گا تاکہ وہ اپنے بڑے پیمانے کے مصنوعی ذہانت ماڈلز کو تربیت دے سکے اور صارفین کو بہتر خدمات مہیا کی جا سکیں۔
یہ معاہدہ سات سال پر محیط ہے جس کی مالیت تقریباً اڑتیس ارب امریکی ڈالر بتائی جا رہی ہے۔ یہ سرمایہ کاری اوپن اے آئی کو جدید ترین این ویڈیا چپس، جن میں جی بی دو سو اور جی بی تین سو شامل ہیں، پر مبنی بنیادی ڈھانچہ مہیا کرے گی۔ ایمیزون ویب سروسز ان چپس کو ایمازون ای سی ٹو الٹرا سرورز پر نصب کرے گا، جہاں انہیں اس طرح مربوط کیا جائے گا کہ تمام ماڈلز با آسانی ایک دوسرے کے ساتھ تیز رفتار طریقے سے کام کر سکیں۔ اس کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ اوپن اے آئی اپنے ماڈلز کو کم وقت میں تربیت دے سکے گا اور صارفین کو زیادہ تیز اور مؤثر مصنوعی ذہانت خدمات فراہم کر سکے گا۔
ایمیزون ویب سروسز کا کہنا ہے کہ ان کے پاس پانچ لاکھ چپس پر مشتمل مصنوعی ذہانت انفراسٹرکچر چلانے کا وسیع تجربہ ہے، جو کہ اوپن اے آئی کے لیے قابلِ بھروسہ بنیاد فراہم کرتا ہے۔ اوپن اے آئی اس کمپیوٹنگ صلاحیت کو فوری طور پر استعمال کرے گا اور دو ہزار چھببیس کے آخر تک مکمل طور پر اس میں منتقل ہونے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس کے بعد مزید توسیع دو ہزار ستائیس اور اس کے بعد بھی جاری رہے گی۔
اوپن اے آئی کے شریک بانی سیم آلٹمین نے اس موقع پر کہا کہ “فرنٹیئر مصنوعی ذہانت کو وسعت دینے کے لیے وسیع، قابلِ اعتماد کمپیوٹنگ کی ضرورت ہے، اور ایمیزون ویب سروسز کے ساتھ ہماری شراکت داری مصنوعی ذہانت کے اگلے دور کی بنیاد رکھے گی۔” اس معاہدے سے ظاہر ہوتا ہے کہ جدید مصنوعی ذہانت ماڈلز جیسے کہ چیٹ جی پی ٹی اور دیگر، ایمیزون ویب سروسز کے بنیادی ڈھانچے پر زیادہ بہتر انداز میں کام کریں گے، چاہے وہ ماڈل کی تربیت ہو یا صارف کو فوری جوابات فراہم کرنا ہو۔
دوسری جانب ایمیزون ویب سروسز کے سربراہ میٹ گارمن کا کہنا ہے کہ اوپن اے آئی کی مسلسل بڑھتی ہوئی ضروریات کو دیکھتے ہوئے، ایمیزون ویب سروسز کا بنیادی ڈھانچہ ان کے لیے ایک مضبوط اور قابلِ بھروسہ سہارا فراہم کرے گا۔ اُن کے مطابق ایمیزون کی خدمات نہ صرف فوری دستیابی فراہم کرتی ہیں بلکہ ان کی سلامتی، لاگت اور وسعت بھی مثالی ہے۔
اوپن اے آئی کے ماڈلز اب ایمیزون بیڈراک پر بھی دستیاب ہیں، جہاں صارفین ان ماڈلز کو مختلف کاموں جیسے کمپیوٹر کوڈ لکھنے، سائنسی تجزیہ، تحقیقی منصوبوں، اور ایجنٹ پر مبنی کاموں میں استعمال کر سکتے ہیں۔ ایمیزون بیڈراک ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جس کے ذریعے صارفین بغیر کسی بنیادی ڈھانچے کے مسائل کے اوپن اے آئی کے ماڈلز کو استعمال کر سکتے ہیں۔
اب ہزاروں کمپنیاں، جن میں بائی اسٹریٹ، کوم اسکور، پیلوٹن، تھامسن رائٹرز، ٹرائیومکس، اور ویرانا ہیلتھ شامل ہیں، اوپن اے آئی کے ماڈلز کو استعمال کر رہی ہیں۔ یہ ادارے مصنوعی ذہانت کے ماڈلز کے ذریعے تجزیہ، سائنسی مسائل کے حل، اور کاروباری ڈیٹا کی جانچ کے کام سر انجام دے رہے ہیں۔
ایمیزون ویب سروسز اور اوپن اے آئی کے درمیان یہ شراکت داری نہ صرف موجودہ مصنوعی ذہانت کی صلاحیتوں کو بڑھانے میں مدد دے گی بلکہ مستقبل کے لیے بھی ایک مستحکم بنیادی ڈھانچہ فراہم کرے گی جس پر نئی نسل کے ماڈلز کی بنیاد رکھی جا سکے گی۔ اس سے دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی تک رسائی آسان ہو گی اور افراد و ادارے اپنی روزمرہ ضروریات کے لیے زیادہ قابل اعتماد خدمات حاصل کر سکیں گے۔
اس شراکت داری کے تحت تیار کیا جانے والا بنیادی ڈھانچہ صرف ایک ہی قسم کے مصنوعی ذہانت ماڈلز کے لیے مخصوص نہیں بلکہ یہ مختلف اقسام کے کاموں، جیسے کہ چیٹ جی پی ٹی کے جوابات دینا، نئے ماڈلز کی تربیت، اور پیچیدہ ڈیٹا کی پروسیسنگ، سب کے لیے یکساں طور پر موزوں ہو گا۔ اس کی لچکدار ساخت اوپن اے آئی کو یہ سہولت دے گی کہ وہ اپنی ضروریات کے مطابق سسٹم کو ترتیب دے سکے۔
یہ معاہدہ اس وقت سامنے آیا ہے جب دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی کی مانگ بڑھتی جا رہی ہے۔ جیسے جیسے نئے ماڈلز تیار ہو رہے ہیں، ویسے ویسے ان کی تربیت اور استعمال کے لیے درکار کمپیوٹنگ طاقت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ ایسے میں ایمیزون ویب سروسز جیسے تجربہ کار ادارے کے ساتھ شراکت داری اوپن اے آئی کے لیے ایک فیصلہ کن قدم ہے۔
اوپن اے آئی اور ایمیزون ویب سروسز کے درمیان یہ معاہدہ دراصل مصنوعی ذہانت کے مستقبل کی سمت کا تعین کرتا ہے۔ یہ صرف دو کمپنیوں کے درمیان شراکت داری نہیں بلکہ ایک مکمل نظام کی بنیاد ہے جو کہ دنیا بھر کے صارفین کو جدید، محفوظ، اور تیز ترین مصنوعی ذہانت سہولیات مہیا کرے گا۔


No Comments