ایمیزون کے اسمارٹ چشمے: کیا ڈیلیوری ڈرائیورز اب بغیر فون کے کام کر سکیں گے؟
روزانہ فون پر نظریں جمائے رکھنا نہ صرف وقت ضائع کرتا ہے بلکہ ڈلیوری ڈرائیورز کے لیے خطرناک بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ ایمیزون نے اسی مسئلے کا حل نکالتے ہوئے اپنے ڈیلیوری ایسوسی ایٹس (DAs) کے لیے ایسے اسمارٹ چشمے متعارف کروائے ہیں جو نہ صرف ان کا کام آسان بناتے ہیں بلکہ انہیں محفوظ، فعال اور فون پر انحصار سے آزاد کرتے ہیں۔
ایمیزون کی طرف سے پیش کردہ یہ اسمارٹ ڈلیوری چشمے جدید مصنوعی ذہانت اور کمپیوٹر وژن ٹیکنالوجی سے لیس ہیں جو ڈلیوری کے عمل کو مکمل طور پر تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ چشمے ڈیلیوری ایسوسی ایٹس کو ان کی آنکھوں کے سامنے ہی راستہ دکھاتے ہیں۔ پیکج اسکین کرنے کی سہولت دیتے ہیں اور پروف آف ڈلیوری حاصل کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ یہ ہینڈز فری تجربہ ان کے لیے ایک محفوظ اور زیادہ مؤثر نظام مہیا کرتا ہے۔ چشمے اس وقت خودبخود متحرک ہو جاتے ہیں جب ڈرائیور مخصوص مقام پر پہنچتا ہے۔ اور اُسے وہ تمام معلومات فراہم کرتے ہیں جن کی اُسے پیکج کی شناخت اور ہدف تک پہنچنے کے لیے ضرورت ہوتی ہے۔
ایمیزون کا کہنا ہے کہ ان چشموں کی تیاری کے دوران سینکڑوں ڈیلیوری ایسوسی ایٹس سے مشاورت لی گئی، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ چشمے آرام دہ ہوں اور سارا دن استعمال کیے جا سکیں۔ ڈسپلے کی وضاحت، وزن کا توازن، اور استعمال میں آسانی جیسی تفصیلات میں ڈرائیورز کی رائے کو خصوصی اہمیت دی گئی۔ اوماہا، نیبراسکا سے ڈیلیوری ایسوسی ایٹ کیلیب ایم کا کہنا تھا کہ: “چشمے پہننے سے مجھے ہر لمحہ آگے دیکھنے میں آسانی رہی اور فون دیکھنے کی ضرورت نہیں پڑی۔ اس سے میرا پورا دھیان سڑک پر اور اردگرد کی صورتحال پر رہا۔”
ان چشموں کا ایک اہم فیچر یہ بھی ہے کہ ان میں ایک چھوٹا سا کنٹرول یونٹ نصب ہے جو ڈلیوری جیکٹ کے اندر لگایا جاتا ہے۔ اس یونٹ میں سوئچ ایبل بیٹری موجود ہے جو پورے دن کی ڈلیوری کے لیے کافی ہے۔ اس کے علاوہ اس میں ایمرجنسی بٹن بھی موجود ہے جو کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری رابطے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ مزید برآں، یہ چشمے نظر کے چشموں کے ساتھ استعمال کیے جا سکتے ہیں اور ان میں ٹرانزیشن لینسز کی سہولت بھی موجود ہے جو روشنی کے حساب سے خود کو ایڈجسٹ کرتے ہیں۔
ایمیزون کے مطابق یہ ٹیکنالوجی صرف ایک نیا آلہ نہیں بلکہ ایک مکمل ڈیلیوری ماحولیاتی نظام کا حصہ ہے جو 2018 سے جاری ڈیلیوری سروس پارٹنر پروگرام (DSP) کا تسلسل ہے۔ اس پروگرام کے تحت کمپنی اب تک 16.7 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کر چکی ہے، جس میں ڈیجیٹل تربیت، محفوظ نیویگیشن، اور بہتر پیکج ہینڈلنگ شامل ہے۔ چشموں کی بدولت یہ نظام اب مزید ہموار اور محفوظ بنتا جا رہا ہے۔
چشمے صرف موجودہ مسائل کا حل نہیں بلکہ مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیے گئے ہیں۔ مستقبل میں ان چشموں کی مدد سے نہ صرف پیکج کی غلط جگہ پر ڈیلیوری کی نشاندہی کی جا سکے گی، بلکہ کم روشنی میں لینز خود کو ایڈجسٹ کریں گے، پالتو جانور کی موجودگی کی اطلاع دیں گے، اور خطرات سے باخبر کریں گے۔ یہ تمام فیچرز مصنوعی ذہانت اور ایمیزون کے جغرافیائی ڈیٹا کے امتزاج سے کام کریں گے تاکہ ڈیلیوری کا عمل مکمل طور پر محفوظ اور ذہین ہو سکے۔
اسمارٹ چشمے ایمیزون کی اس وسیع حکمت عملی کا حصہ ہیں جس کے تحت لاسٹ مائل ڈیلیوری کو زیادہ محفوظ، آسان اور ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ بنایا جا رہا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ ان چشموں کے ذریعے ڈیلیوری ایسوسی ایٹس کی روزمرہ کی پریشانیاں کم ہوں گی، ان کا اعتماد بڑھے گا، اور صارفین کو وقت پر بہتر خدمات فراہم کی جا سکیں گی۔
ایمیزون کی اس جدت کے بعد یہ سوال ضرور ذہن میں آتا ہے کہ کیا دیگر لاجسٹک کمپنیاں بھی اس راہ پر چلیں گی؟ کیونکہ یہ چشمے صرف ایک ٹیکنالوجی نہیں بلکہ ایک مکمل حل ہیں۔

