چیٹ جی پی ٹی کا نیا تخلیقی انداز: جب جانور انسان جیسے نظر آئیں
مصنوعی ذہانت کی دنیا میں روزانہ نت نئی ایجادات سامنے آ رہی ہیں۔ لیکن چیٹ جی پی ٹی کا ایک حالیہ رجحان ایسا ہے۔ جس نے سوشل میڈیا صارفین کو حیران اور بعض کو پریشان کر دیا ہے۔ اب نہ صرف آپ انسانوں سے باتیں کرا سکتے ہیں۔ بلکہ اپنے پالتو جانور کی تصویر اپ لوڈ کر کے اس کا انسانی روپ بھی دیکھ سکتے ہیں۔
یہ فیچر بظاہر تو دلچسپ ہے۔ مگر اس کے اثرات صرف تفریح تک محدود نہیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ یہ تجربہ کس طرح ایک عام صارف کے لیے الجھن اور جذباتی کشمکش کا باعث بن گیا۔
جب ’کرمیٹ‘ انسان بن گیا
لندن میں مقیم ایک صارف نے جب اپنے فرانسیسی بل ڈاگ ’کرمیٹ‘ کی تصویر چیٹ جی پی ٹی میں اپ لوڈ کی اور کہا، ’’کیا آپ اسے انسان کی صورت میں دکھا سکتے ہیں؟‘‘ تو چند لمحوں بعد ایک نوجوان شخص کی تصویر اسکرین پر نمودار ہوئی۔ جو زرد رنگ کی کرسی پر بالکل اسی انداز میں بیٹھا تھا جیسا کہ کرمیٹ ڈاگ بیٹھا کرتا ہے۔
اگرچہ یہ سب ایک تفریحی تجربہ تھا۔ مگر اس کے نتائج نے صارف کو بےچینی میں مبتلا کر دیا۔ اس نے کہا کہ اس نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ اس کا جانور انسانی روپ میں کیسا دکھے گا ۔اور جب یہ دیکھ لیا، تو وہ منظر ذہن سے نکلتا ہی نہیں۔
مختلف نسل، مگر چہرے ایک جیسے؟
ٹیک ریڈار کے ایڈیٹر اِن چیف، مارک میک لیرن نے بھی یہی تجربہ کیا۔ انھوں نے اپنے بلیک لیبراڈور ’رِگبی‘ کی تصویر چیٹ جی پی ٹی کو دی، اور جو تصویر سامنے آئی وہ حیران کن طور پر کرمیٹ کے انسانی روپ سے مشابہت رکھتی تھی۔
مارک کا ردعمل دلچسپ تھا: ’’بالکل میرے بیٹے جیسا لگ رہا ہے ۔ جو کبھی ہوا ہی نہیں۔‘‘
جذبات بمقابلہ ٹیکنالوجی
یہ رجحان صرف تصویری تبدیلی تک محدود نہیں بلکہ کئی سوالات کو جنم دیتا ہے: کیا ہم اپنے پالتو جانوروں سے جذباتی سطح پر اس قدر جڑے ہوئے ہیں کہ ان کا انسان بننا ہمیں پریشان کر دیتا ہے؟ یا پھر یہ صرف ایک تخلیقی تجربہ ہے جس پر زیادہ سنجیدہ ہونے کی ضرورت نہیں؟
ایک صارف نے بتایا کہ اُس نے “شیزم” نامی AI کالر کا بھی تجربہ کیا تھا جو جانوروں کی آوازوں کو انسانی زبان میں ڈھالنے کا دعویٰ کرتا ہے۔ اس کے مطابق: ’’یہ سب ٹیکنالوجی جانوروں کے جذبات کو سمجھنے کے بجائے، ہمارے جذبات کو چیلنج کر رہی ہے۔‘‘
انسان کا جانور بننا کیسا ہے؟
جہاں جانور کا انسانی روپ دیکھنا عجیب لگا۔ وہیں چیٹ جی پی ٹی کا ایک اور تجربہ اور بھی چونکانے والا تھا۔ صارف نے اپنی تصویر اپ لوڈ کی اور پوچھا۔ ’’کیا آپ مجھے کسی جانور کی شکل میں دکھا سکتے ہیں؟‘‘ کچھ لمحوں بعد اسکرین پر ایک لیبراڈور یا گولڈن ریٹریور کی تصویر تھی۔ جس پر انسانی داڑھی موجود تھی۔ اس عجیب و غریب تصویر نے صارف کو چیخنے پر مجبور کر دیا، اور اس نے فیصلہ کیا کہ “آج کے لیے چیٹ جی پی ٹی کافی ہو چکا ہے”۔
تفریح یا حد سے تجاوز؟
چیٹ جی پی ٹی میں نئی امیج اور وائس اپڈیٹس اور لائیو ویڈیو شیئرنگ فیچر جیسی جدید سہولیات نے AI کو انسانوں کے روزمرہ تجربات کا حصہ بنا دیا ہے۔ لیکن جب بات پالتو جانوروں کو انسانی روپ دینے کی ہو تو سوال پیدا ہوتا ہے: کیا یہ صرف تفریح ہے یا کچھ زیادہ؟
ہم دیکھ رہے ہیں کہ ہر نئی AI فیچر پہلے دلچسپ لگتی ہے، پھر کچھ غیر مانوس، اور آخرکار ہمارا معمول بن جاتی ہے۔ تو سوال یہ ہے کہ ہم کہاں لائن کھینچیں گے؟
خود آزمائیں، لیکن ہوشیار رہیں
اگر آپ بھی اس رجحان کو آزمانا چاہتے ہیں۔ تو چیٹ جی پی ٹی میں اپنی پالتو جانور کی تصویر اپ لوڈ کریں۔ اور دیکھیے کہ اس کا “انسانی روپ” کیسا ہوتا ہے۔ مگر خبردار نتائج آپ کی توقعات سے بہت مختلف ہو سکتے ہیں۔ کیا آپ نے یہ تجربہ کیا ہے؟ اپنی رائے ہمارے کمنٹس سیکشن میں ضرور شیئر کریں۔