Site icon Urdu Ai

پاکستان میں اے آئی کی تربیت پر حکومتی توجہ: وزیر آئی ٹی کی گوگل سے اہم ملاقات

پاکستان میں اے آئی کی تربیت پر حکومتی توجہ: وزیر آئی ٹی کی گوگل سے اہم ملاقات

پاکستان میں اے آئی کی تربیت پر حکومتی توجہ: وزیر آئی ٹی کی گوگل سے اہم ملاقات

پاکستان میں اے آئی کی تربیت پر حکومتی توجہ: وزیر آئی ٹی کی گوگل سے اہم ملاقات

 پاکستان میں مصنوعی ذہانت  کی بڑھتی ہوئی اہمیت کے پیشِ نظر، وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ خواجہ نے گوگل کی ریجنل اے آئی ڈویلپر ایکو سسٹم اور کمیونٹیز ٹیم سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات کا بنیادی مقصد پاکستان کے اے آئی منظرنامے کو آگے بڑھانے کے لیے اسٹریٹجک تعاون کے امکانات پر غور کرنا تھا۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق، وزیر نے اس بات پر زور دیا تھا کہ حکومت کی توجہ تعلیم اور افرادی قوت میں اے آئی کی تربیت پر مرکوز ہے۔ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی تھی جب دنیا بھر میں اے آئی ٹولز کے استعمال میں تیزی سے اضافہ ہو رہا تھا اور کاروباری ادارے بھی ان سے بڑے پیمانے پر استفادہ کر رہے تھے۔ تاہم، ماہرین یہ بھی خبردار کر چکے تھے کہ اے آئی کی ترقی صرف مارکیٹ کی قوتوں کے رحم و کرم پر نہیں ہونی چاہیے بلکہ اس کے لیے باقاعدہ ضابطے اور قوانین ضروری تھے۔

تین اہم شعبوں پر توجہ

پالیسی کے حوالے سے ہونے والی اس اہم بات چیت میں وزیر آئی ٹی نے حکومت کی تین چیزوں پر خاص توجہ کا ذکر کیا۔ پہلی چیز تعلیم ہے، جس میں بچوں کو ابتدائی کلاسوں سے لے کر یونیورسٹی تک اے آئی کی تعلیم دی جائے گی۔ دوسری چیز یہ ہے کہ فری لانسرز سمیت ملک میں کام کرنے والے تمام افراد کو اے آئی کی تربیت دی جائے، تاکہ وہ دنیا بھر میں اپنا لوہا منوا سکیں۔ اور تیسری اہم چیز یہ ہے کہ اے آئی کو پاکستان کی صنعتوں میں شامل کیا جائے تاکہ پیداوار میں اضافہ ہو سکے۔

انہوں نے خاص طور پر ’اے آئی سیکھو‘ جیسے پروگراموں، سینڈباکس انوائرمنٹس اور کلاؤڈ کریڈٹس تک سب کی رسائی کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا تھا۔

تعاون اور آگے کا راستہ

ملاقات میں گوگل کی ٹیم نے خطے میں اپنے ڈویلپر ایکو سسٹم کا ایک جائزہ پیش کیا تھا۔ انہوں نے گوگل ڈویلپر گروپس، کمیونٹی کی سطح پر چلنے والے اے آئی منصوبوں اور ’تعلیم آباد‘ جیسے مؤثر پلیٹ فارمز کے کردار کو اجاگر کیا تھا۔ وزیر نے وزارت آئی ٹی اور گوگل کے درمیان گہرے اور مؤثر تعاون کی ضرورت پر زور دیا تھا، تاکہ پاکستان کو عالمی اے آئی ایکو سسٹم میں مؤثر انداز میں شامل کیا جا سکے۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی تھی جب اسلام آباد میں گوگل آئی/او ایکسٹینڈڈ نامی ڈویلپرز کے لیے کمیونٹی میٹ اپس کا عالمی سلسلہ جاری تھا، جب کہ لاہور میں 26 جولائی کو بھی اسی طرح کی ایک تقریب منعقد ہوئی تھی۔ یہ میٹ اپس پاکستانی ڈویلپرز کو عالمی اے آئی کی دنیا سے جوڑنے کا ایک اہم موقع فراہم کرتے ہیں۔

پاکستان میں مصنوعی ذہانت کا بڑھتا رجحان

گزشتہ کچھ عرصے سے پاکستان میں مصنوعی ذہانت کے حوالے سے کئی اہم اقدامات کیے گئے تھے۔ پاکستانی پلیٹ فارم ’SOCByte‘ نے ملک کا پہلا اے آئی سے چلنے والا سائبر سکیورٹی پروگرام لانچ کیا تھا جو پروفیشنلز کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔

اس سے قبل، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے بھی اے آئی کو قومی ترقیاتی حکمت عملی میں شامل کرنے پر زور دیا تھا اور جدید خیالات اور پائلٹ منصوبوں کے لیے مالی معاونت فراہم کرنے کے لیے ایک قومی اے آئی فنڈ کے قیام کا اعلان بھی کیا تھا۔

یہ تمام اقدامات ظاہر کرتے ہیں کہ پاکستان تیزی سے ڈیجیٹل اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں اپنا کردار بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ حکومت اور عالمی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے درمیان یہ تعاون ملک میں مصنوعی ذہانت کے ایک نئے دور کا آغاز کر سکتا ہے۔

Exit mobile version