
امریکی اسٹاک مارکیٹ ڈیپ سیک اے آئی ایپ کے جھٹکے کے بعد مستحکم
امریکی ٹیکنالوجی اسٹاک مارکیٹ منگل کے روز مستحکم رہیں، جب کہ پیر کے روز انہیں ایک بڑا دھچکا لگا تھا۔ اس کی وجہ چینی ساختہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) ایپ ‘ڈیپ سیک‘ کی اچانک مقبولیت تھی۔
اینویڈیا کے شیئرز میں اتار چڑھاؤ
چِپ بنانے والی بڑی کمپنی ‘اینویڈیا’ کے شیئرز میں پیر کو شدید گراوٹ کے بعد منگل کو 8.8 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اے آئی مارکیٹ میں گھبراہٹ شاید کچھ زیادہ ہی تھی۔
سرمایہ کاروں کی حکمت عملی
یہ جھٹکا اس وقت آیا جب سرمایہ کاروں نے تیزی سے اے آئی مارکیٹ کے تخمینے تبدیل کیے۔ ڈیپ سیک کے دعوے کے مطابق اس کا ماڈل اس کے حریفوں کے مقابلے میں بہت کم لاگت میں تیار ہوا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پیش رفت امریکی اے آئی کی برتری پر سوالات اٹھا سکتی ہے۔ اور امریکی کمپنیوں کی مجوزہ سرمایہ کاری کے حجم پر بھی اثر ڈال سکتی ہے۔
ٹرمپ کا ردِ عمل
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس موقع کو “امریکی ٹیکنالوجی انڈسٹری کے لیے ایک ویک اپ کال” قرار دیا، تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ بالآخر امریکہ کے لیے “مثبت” بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا:
“اگر آپ کم لاگت میں وہی نتیجہ حاصل کر سکتے ہیں، تو میرے خیال میں یہ ہمارے لیے ایک اچھا موقع ہے۔”
ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ اس میدان میں اپنی برتری برقرار رکھے گا۔
امریکی اسٹاک مارکیٹ پر اثرات
اے آئی کے شعبے میں سرمایہ کاری نے گزشتہ دو برسوں میں امریکی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کو ہوا دی تھی۔ لیکن اب ماہرین ممکنہ مالیاتی ببل کے خدشات کا اظہار کر رہے ہیں۔
ڈیپ سیک کو لانچ کے صرف ایک ہفتے میں امریکہ میں سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی مفت ایپ ہونے کا اعزاز حاصل ہو گیا ہے۔
یہ ایسے وقت میں ہوا جب امریکہ چین کے ساتھ تکنیکی دوڑ میں مگن ہے۔ اور چین کو جدید چپ ٹیکنالوجی کی فروخت پر پابندیاں لگا رہا ہے۔ چینی ڈیولپرز نے درآمد شدہ چپس پر انحصار کم کرنے کے لیے نئی تکنیکوں کو آزمایا ہے۔ جس کے نتیجے میں کم کمپیوٹنگ پاور استعمال کرنے والے اے آئی ماڈلز سامنے آئے ہیں۔
اینویڈیا سب سے زیادہ متاثر
اینویڈیا، جو جدید چپس بنانے والی سب سے بڑی کمپنی ہے۔ کو پیر کے روز سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا۔ اس کے حصص کی قیمت میں 17 فیصد کمی آئی، جس کے باعث اس کی مارکیٹ ویلیو میں تقریباً 600 ارب ڈالر (482 ارب پاؤنڈ) کی کمی واقع ہوئی۔
مارکیٹ میں استحکام کی بحالی
پیر کے جھٹکے کے بعد امریکی مارکیٹ میں استحکام دیکھنے میں آیا۔ نیویارک میں ڈاؤ جونز انڈسٹریل ایوریج میں 0.3 فیصد اضافہ ہوا، ایس اینڈ پی 500 تقریباً 1 فیصد بڑھا، جب کہ ٹیکنالوجی سے بھرپور نیسڈیک 2 فیصد اوپر گیا۔
برطانیہ کے ایف ٹی ایس ای 100 انڈیکس میں بھی استحکام رہا اور یہ 0.35 فیصد اضافے کے ساتھ بند ہوا۔
ڈیپ سیک کے بانی کون ہیں؟
یہ کمپنی 2023 میں لیانگ وینفینگ نے ہانگزو، چین میں قائم کی تھی۔ وہ 40 سالہ الیکٹرانک انجینئرنگ کے گریجویٹ ہیں۔ اور ایک ہیج فنڈ کے بانی بھی ہیں، جس نے ڈیپ سیک کو مالی تعاون فراہم کیا۔
2024 میں دی چائنا اکیڈمی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں لیانگ نے کہا کہ انہیں اپنی اے آئی ماڈل کی قیمت پر عوامی ردعمل کی توقع نہیں تھی۔
ڈیپ سیک-آر1 کی حالیہ لانچ کے بعد کمپنی نے دعویٰ کیا کہ اس کی کارکردگی اوپن اے آئی کے جدید ترین ماڈلز کے برابر ہے۔ خاص طور پر ریاضی، کوڈنگ اور قدرتی زبان کی تفہیم جیسے کاموں میں۔
شک و شبہات اور سیکیورٹی خدشات
ڈیپ سیک کے دعووں پر کچھ ماہرین نے شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔ جن میں ایلون مسک بھی شامل ہیں۔ انہوں نے ایک پوسٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ڈیپ سیک کے پاس درحقیقت تقریباً 50,000 اینویڈیا چپس ہیں۔ جو اب چین کو برآمد کرنے پر پابندی عائد ہو چکی ہے۔
اس ایپ کی تیزی سے بڑھتی ہوئی مقبولیت کے بعد سائبر سیکیورٹی خدشات بھی جنم لے رہے ہیں۔ آسٹریلیا کے سائنس وزیر ایڈ ہیوسک نے خبردار کیا کہ وقت کے ساتھ ڈیٹا اور پرائیویسی سے متعلق کئی سوالات پیدا ہو سکتے ہیں۔
No Comments