اے آئی کے دور میں سیکھنے سکھانے کا نیا دور
دوستو،
مصنوعی ذہانت (اے آئی) نے ہر شعبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ اور تعلیم کا میدان بھی اس سےمحفوظ نہیں رہا۔ اے آئی نہ صرف کاروباری دنیا میں انقلاب برپا کر رہا ہے بلکہ سیکھنے سکھانے کے انداز کو بھی نئی شکل دے رہا ہے۔ پروفیسر ایتھن مولِک، جو یونیورسٹی آف پینسلوانیا کے وارٹن اسکول میں ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں۔ اے آئی کے معاشرتی اثرات پر گہری نظر رکھتے ہیں اور ان کی تحقیقات نے اس بات کو اجاگر کیا ہے کہ اے آئی اب ہر کسی کی پہنچ میں ہے۔
اے آئی کی تیز رفتار ترقی اور تعلیم پر اثرات
حال ہی میں پروفیسر ایتھن مولک نے “مصنوعی ذہانت اور مستقبل” کے موضوع پر ایک تقریر کی جس میں اے آئی کی تیزی سے بڑھتی ہوئی ترقی اور اس کے معاشرتی اثرات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تعلیم کے روایتی طریقے اب ناکافی ہو چکے ہیں۔ جہاں پہلے معلومات کی ترسیل ہی تعلیم سمجھی جاتی تھی۔ اب طلباء کو اے آئی کے ساتھ کام کرنے کی تربیت دینا ضروری ہو گیا ہے۔
پروفیسر مولِک نے ہارورڈ میڈیکل اسکول میں اپنی تقریر کے دوران اس بات کا ذکر کیا کہ اے آئی کے تعلیمی شعبے میں کیا ممکنات ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اے آئی ٹیکنالوجی کا استعمال تعلیمی اداروں کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ڈھالنے میں مدد دے سکتا ہے۔ اساتذہ کو اپنے تدریسی طریقوں میں اے آئی کو شامل کرنا ہو گا تاکہ طلباء بہتر انداز میں سیکھ سکیں۔
اے آئی کے تجربات اور ان کے نتائج
پروفیسر مولِک نے کئی تجربات کا ذکر کیا جو اے آئی کی تعلیمی افادیت کو ثابت کرتے ہیں۔ ایک تجربے میں دیکھا گیا کہ اے آئی اسسٹنٹس کے استعمال سے کسٹمر سروس کے نمائندوں کی کارکردگی میں 14 فیصد اضافہ ہوا۔ خاص طور پر نئے ملازمین کے لیے یہ فائدہ زیادہ رہا۔ اسی طرح، وارٹن طلباء کے ساتھ کیے گئے تجربات میں اے آئی کے تخلیق کردہ کاروباری آئیڈیاز نے طلباء کے اپنے آئیڈیاز کو پیچھے چھوڑ دیا۔ یہ ظاہر کرتا ہے۔ کہ اے آئی نہ صرف تخلیقی صلاحیت میں اضافہ کر رہا ہے بلکہ کاروباری دنیا میں بھی تبدیلی لا رہا ہے۔
اسی طرح، GitHub Copilot کا استعمال کرتے ہوئے پروگرامرز کی کوڈنگ کی رفتار میں 55 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ مزید تجربات سے یہ بھی سامنے آیا کہ اے آئی کی مدد سے کام کی کارکردگی میں 20 سے 60 فیصد تک بہتری آ سکتی ہے۔ خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو عام طور پر کم کارکردگی دکھاتے ہیں۔
اساتذہ کے لیے اے آئی کا استعمال
پروفیسر مولِک نے اساتذہ کو مشورہ دیا کہ وہ اے آئی کو تدریسی معاون کے طور پر استعمال کریں۔ اے آئی نہ صرف تعلیمی مواد کی تیاری میں مدد دے سکتا ہے۔ بلکہ انٹرایکٹو لرننگ ٹولز اور ٹیسٹس کو بھی بہتر بنا سکتا ہے۔ تاہم، انہوں نے خبردار کیا کہ اے آئی کا استعمال احتیاط کے ساتھ کیا جائے۔ کیونکہ اس کی معلومات ہمیشہ درست نہیں ہوتی اور طلباء میں “مہارت کا وہم” پیدا ہو سکتا ہے۔ یعنی، طلباء یہ سمجھنے لگتے ہیں کہ وہ مہارت حاصل کر چکے ہیں جبکہ دراصل وہ محض اے آئی پر انحصار کر رہے ہوتے ہیں۔
اے آئی کے ذریعے تعلیمی نظام کی بہتری
اے آئی کی مدد سے تعلیمی نظام کو نئے دور کے تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کا وقت آ چکا ہے۔ پروفیسر مولِک کا ماننا ہے کہ اگر تعلیمی ادارے اے آئی کے ساتھ خود کو ہم آہنگ نہیں کریں گے۔ تو طلباء اور پیشہ ور افراد کے درمیان مہارت کا خلا بڑھتا جائے گا۔ ان کا پیغام واضح تھا کہاے آئی ایک ٹیکنالوجی سے بڑھ کر ہے، یہ ایک تبدیلی کا ذریعہ ہے جس سے سیکھنے کے انداز میں انقلابی تبدیلیاں آ سکتی ہیں۔
اے آئی کی مدد سے سیکھنے کا نیا دور
اب ہر کسی کے لیے اے آئی قابل رسائی ہے۔ جس سے تعلیم میں ایک بڑا انقلاب آ رہا ہے۔اے آئی نے سیکھنے کے انداز کو ذاتی بنایا ہے۔ ایک طالب علم کی سیکھنے کی صلاحیت کے مطابق اسے مخصوص مواد فراہم کرنا۔ وہ بھی اسی زبان اور انداز میں جو اس کے فہم کے مطابق ہو، ایک ناقابل یقین تبدیلی ہے۔ پروفیسر مولِک نے کئی ایسے تجربات کیے جن میں اے آئی نے مختلف کلاسوں کے طلباء کو ان کے سمجھنے کی صلاحیت کے مطابق تعلیم فراہم کی۔
انہوں نے اس بات کا ذکر کیا کہ کس طرح اے آئی ایک دسویں جماعت کے طالب علم کو موسمیاتی تبدیلیوں کی وضاحت اس انداز میں کر سکتا ہے۔ جو اس کی سمجھ میں آئے، اور پھر اسی موضوع کو پانچویں جماعت کے طالب علم کے لیے مختلف انداز میں پیش کر سکتا ہے۔
اے آئی کے استعمال کے چیلنجز
پروفیسر مولِک نے خبردار کیا کہ اے آئی کے استعمال میں کئی چیلنجز بھی ہیں۔ اے آئی کی معلومات ہمیشہ درست نہیں ہوتیں اور طلباء میں غیر ضروری خود اعتمادی پیدا ہو سکتی ہے۔ اس لیے اساتذہ کو چاہیے کہ وہ اے آئی کا استعمال محتاط انداز میں کریں۔ اور طلباء کو بھی اس کے بارے میں آگاہ کریں۔
نتیجہ
اے آئی نے تعلیم میں ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے۔ یہ سیکھنے اور سکھانے کے روایتی طریقوں کو بدل رہا ہے۔ اور طلباء کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق تیار کرنے میں مدد دے رہا ہے۔ پروفیسر مولِک کی تحقیق سے یہ بات واضح ہے۔ کہ اے آئی کے ساتھ ہم آہنگ رہنا اب ناگزیر ہو چکا ہے۔ اور جو لوگ اس ٹیکنالوجی کو اپنائیں گے، وہی مستقبل میں کامیاب ہوں گے۔
urdu Ai کے ذریعے آپ بھی آسان الفاظ میں مصنوعی ذہانت کو سیکھیں۔
AI کی مزید اپڈیٹس کے لیے ہمیں ٖفالو کریں۔