دوستو! کیا آپ نے کبھی سوچا کہ یونیورسٹی کے طلبہ مصنوعی ذہانت (AI) کو کس طرح اپنی تعلیمی زندگی کا حصہ بنا رہے ہیں؟ یہ کوئی عام بات نہیں بلکہ ایک ایسا انقلاب ہے جو ہماری زندگیوں کو بدل کر رکھ رہا ہے۔
السلام علیکم، میں ہوں اریبا ایمان، اور آپ سن رہے ہیں اردو اے آئی کی پوڈکاسٹ۔ آج ہم بات کریں گے یونیورسٹی آف سڈنی کے طلبہ کے بارے میں، جو چَیٹ جی پی ٹی کو اپنا بہترین ٹیم میٹ بنا چکے ہیں۔
دوستو، ایک طالب علم جو صحافت کی تیاری کر رہا تھا، اسے سمجھنا تھا کہ گارڈین جیسی بڑی تنظیم کے صحافی سوالات کیسے کرتے ہیں۔ وہ سیدھا چَیٹ جی پی ٹی پر گیا اور وہاں سے رہنمائی لی۔ یہ اس کے لیے ایسا تھا جیسے ایک ماہر استاد سے ذاتی سبق لینا۔ کیا یہ حیرت انگیز نہیں؟
2022 کے آخر میں جب چَیٹ جی پی ٹی نے تعلیمی دنیا میں قدم رکھا، تو یونیورسٹی آف سڈنی نے نہ صرف اسے اپنایا بلکہ اپنی تعلیم کا اہم حصہ بنا دیا۔ انہوں نے طلبہ کے لیے ایک خاص AI اسٹوڈنٹ ٹول بنایا ہے، جو:
یہی نہیں، اس شاندار کام کی بدولت انہیں “AI یونیورسٹی آف دی ایئر” کا ایوارڈ بھی ملا ہے۔
پروفیسر ایڈم برج مین، جو یونیورسٹی آف سڈنی میں تعلیمی انوویشن کے سربراہ ہیں، کہتے ہیں:
“طلبہ AI کو ہم سے زیادہ سمجھتے ہیں، لیکن ہمیں ان کو یہ سکھانا ہوگا کہ اسے اخلاقیات کے ساتھ کیسے استعمال کریں۔”
دوستو، یہ بات واضح ہے کہ AI ہماری زندگیوں کا حصہ بننے جا رہی ہے۔ لیکن اس کا ذمہ دارانہ استعمال کرنا ہی کامیابی کی اصل کنجی ہے۔
چَیٹ جی پی ٹی نے طلبہ کے لیے تحقیق اور سیکھنے کا عمل نہ صرف آسان بنایا بلکہ ان کے لیے نئی راہیں بھی کھول دی ہیں۔ اب یہ طلبہ پر منحصر ہے کہ وہ اس ٹیکنالوجی سے کتنا فائدہ اٹھاتے ہیں اور اسے اپنی زندگی میں کیسے شامل کرتے ہیں۔
دوستو، یہ وقت خواب دیکھنے کا نہیں بلکہ خوابوں کو پورا کرنے کا ہے۔ AI جیسے ٹولز نے تعلیم کو وہ سہولت دی ہے جو پہلے کبھی ممکن نہیں تھی۔ یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ اس سے کیا حاصل کرتے ہیں۔
مزید اپڈیٹس کے لیے ہمیں دیےگۓ سوشل میڈیا پر ٖفالو کرسکتے ہیں۔ اردواے آئی یوٹیوب چینل اردواے آئی فیس بک پیج فیس بک گروپ اردواے آئی ٹک ٹاک شکریہ!
No Comments