کیا مصنوعی ذہانت کی مدد سے آپ اپنے بچے کی صحت کا مستقبل آج ہی جان سکتے ہیں؟
جب آپ اپنے بچے کے مستقبل کے بارے میں سوچتے ہیں، تو دل چاہتا ہے کہ وہ ایک لمبی، صحت مند اور خوشحال زندگی گزارے۔ لیکن کیا ایسا ممکن ہے کہ سائنس ہمیں پہلے سے یہ بتا دے کہ ایک بچہ آگے چل کر کن بیماریوں کا شکار ہو سکتا ہے؟ اب یہ سب ممکن ہوتا جا رہا ہے “آریجن (Origin)” کے ذریعے۔ آریجن ایک نیا سسٹم ہے جو مصنوعی ذہانت یعنی اے آئی کی مدد سے جینیاتی معلومات کو پڑھ کر اندازہ لگاتا ہے کہ کسی انسان کو مستقبل میں کون سی بیماریاں ہو سکتی ہیں اور وہ کتنی لمبی عمر جئے گا۔
آریجن کو نَیُوکلیئس لیبز (Nucleus Labs) کے سائنسدانوں نے تیار کیا ہے۔ یہ ایک ایسا نظام ہے جس میں 9 مختلف ماڈل شامل ہیں۔ ان ماڈلز کو لاکھوں انسانوں کے ڈی این اے ڈیٹا پر تربیت دی گئی ہے۔ ڈی این اے وہ جینیاتی کوڈ ہوتا ہے جو ہمارے جسم کے اندر ہر چیز کو کنٹرول کرتا ہے۔ جیسے آنکھوں کا رنگ، قد، صحت، اور بیماریوں کا رجحان۔ آریجن انہی معلومات کو استعمال کر کے یہ اندازہ لگاتا ہے کہ کوئی بچہ مستقبل میں دل کی بیماری، کینسر یا عمر سے جڑی دیگر بیماریوں کا شکار ہو سکتا ہے یا نہیں۔
یہ پہلا موقع ہے کہ ایسے ماڈلز کو عوام کے لیے کھلا (open) کر دیا گیا ہے۔ پہلے یہ معلومات صرف لیبارٹریوں تک محدود ہوتی تھیں۔ لیکن اب کوئی بھی ڈاکٹر، سائنسدان یا والدین ان ماڈلز کو دیکھ اور سمجھ سکتے ہیں کہ وہ کیسے کام کرتے ہیں۔ نیوکلیئس نے یہ ماڈلز “Genetic Optimization Hub” پر اپ لوڈ کیے ہیں۔ جو ایک عوامی ویب سائٹ ہے۔ وہاں ہر ماڈل کے بارے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اسے کیسے تیار کیا گیا۔ اس کے نتائج کتنے قابلِ بھروسہ ہیں، اور مختلف قوموں یا نسلوں پر وہ کتنا مؤثر ہے۔
اب بات کرتے ہیں اس کے عملی استعمال کی۔ آریجن خاص طور پر اُن والدین کے لیے مفید ہے جو IVF یعنی مصنوعی طریقے سے بچے کی پیدائش کا عمل اپناتے ہیں۔ امریکہ اور میکسیکو کے کئی بڑے IVF مراکز میں آریجن پہلے ہی استعمال ہو رہا ہے۔ یہ ماڈل ڈاکٹرز کو یہ اندازہ لگانے میں مدد دیتا ہے کہ مختلف ایمبریوز (یعنی ممکنہ بچوں) میں سے کون سا صحت کے لحاظ سے بہتر ہو سکتا ہے۔ اس سے والدین کو یہ اطمینان ملتا ہے کہ ان کے بچے کو بہتر صحت اور لمبی عمر کے امکانات حاصل ہیں۔
آریجن کا فائدہ صرف والدین تک محدود نہیں۔ ڈاکٹر اس کے ذریعے مریضوں کی بہتر رہنمائی کر سکتے ہیں، اور سائنسدان اس پر مزید تحقیق کر کے جینیاتی سائنس کو مزید آگے لے جا سکتے ہیں۔ یہاں تک کہ حکومتی ادارے اور صحت کے ماہرین بھی اس ماڈل کو استعمال کر کے بیماریوں کی روک تھام کے بہتر منصوبے بنا سکتے ہیں۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ آریجن آپ کو یہ اختیار دیتا ہے کہ آپ اس کے نتائج اور معلومات پر مکمل نظر رکھ سکیں۔ اگر آپ چاہیں تو اپنی معلومات حذف کر سکتے ہیں، یا مخصوص ماڈلز کو استعمال نہ کرنے کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ نیوکلیئس کا کہنا ہے کہ ان کا مقصد صرف سائنس کو آگے لے جانا نہیں، بلکہ ہر فیملی کو ایک بہتر، صحت مند نسل دینے میں مدد کرنا ہے۔
“Origin” ایک ایسا قدم ہے جو نہ صرف سائنسی طور پر مضبوط ہے بلکہ انسانیت کے فائدے کے لیے بنایا گیا ہے۔ مزید تفصیلات کے لیے، نیوکلیئس لیبز کی آفیشل ویب سائٹ “mynucleus.com” ملاحضہ کریں۔

