یہ تو آپ نے محسوس کیا ہوگا کہ جب آپ کسی موضوع پر اپنے ارد گرد لوگوں سے بات کرتے ہیں تو اسی چیز کے متعلق کچھ دیر میں آپ کو سوشل میڈیا پر اشتہارات نظر آنا شروع ہوجاتے ہیں۔مثال کے طور پر اگر آپ نے کسی سے بات کی ہو کہ یار مجھے دبئی جانے کا دل کرتا ہے لیکن پیسے تھوڑے کم ہیں تو عین ممکن ہے کہ آپ کو سستی ٹکٹس کے اشتہارات نظر آنا شروع ہوں۔
مثال کےطور پر آج سے کچھ سال بعد آپ مسجدمیں جمہ کا خطبہ سُن رہے ہونگے تو آپ کو محسوس ہوگا کہ جو نوجوان مولوی صاحب اُسی موضوع پر بات کررہے تھے ، جس پر آپ کے گھر میں کوئی پریشانی ہے۔ جیسے جائداد کا مسلہ، شادی اولاد کا مسلہ یا پھر کوئی روزگار کا مسلہ۔اور نوجوان مولوی صاحب ہر چیز کا حوالہ قران ، سنت اور موجودہ دور کے روایتوں سے دے رہے ہونگے۔
آپ کو محسوس ہونے لگے گا کہ یار یہ تو سب بہت ایڈوانس دنیا ہوگئی ہے۔ جو چیز مجھے پریشان کرتی ہے اسی پر مجھے رہنمائی ملتی ہے یقینی طور پر اس مسجد کے مولوی صاحب میرے دل کا حال جانتے ہیں اور یہ اللہ کے نیک بندے ہیں اور آپ پر ریگولرلی اس مسجد میں جانا شروع کرینگے اور آپ کو محسوس ہوگا کہ اِس مسجد میں دیکھتے دیکھتے لوگوں کا رش زیادہ بڑھ گیا ہے۔
عین ممکن ہے اِن مولوی صاحب کے کرامات کے پیچھے بھی وجہ مصنوعی ذہانت یا آرٹیفیشل انٹیلجنس ہو۔
مثال کے طور پر نوجوان مولوی صاحب کو ایک اے آئی کمپنی نے آفر کی ہوگی کہ یہ ہماری ایپ لے لیں اس میں آپ نے صرف اپنے مسجد کی لوکیشن دینا ہے۔ مسجد کی لوکیشن کے تین سے چار کلومیٹر کا ایریا وہ ایپ منتخب کریگی اور اور وہاں پر دستیاب ڈیٹا کا تجزیہ کریگی کہ اس علاقے میں کن موضوع پر ذیادہ بات ہوئی، لوگوں نے انٹرنیٹ پر کیا سرچ کیا، میسجز یا وٹس ایپس گروپس یا سوشل میڈیا پر کونسے موضوعات پر بات ہوئی۔
اُس ڈیٹا کے تجزیہ کے بنیاد پر اے آئی مولوی صاحب کو بتائیگی کہ پچھلے دنوں ان درجہ زیلُ سماجی، دینی اور معاشی موضوعات پر زیادہ بات ہوئی اور لوگوں میں ان موضوعات پر پریشانی محسوس کی جاتی ہے ۔ اگر آپ مجھے اجازت دیں تو میں آپ کو خطبہ لکھ کر دوں۔ مولوی صاحب کہینگے جی بلکل اسی کے پیسے دیے ہیں۔
اے آئی کے پاس چونکہ قرآن اور حدیث سے لیکر ساری کتابیں صوفیہ کرام کے قصوں سے لیکر ہاروڈ ، آکسفرڈ سے لیکر بڑھے بڑھے ریسرچ کے اداروں کی جدید رپورٹس موجود ہیں تو ان موضوعات کو سمجھتے ہوئے، علاقائی ثقافت اور لوگوں کی معاشی اور سماجی صورتحال کی بنیاد پر ایک خطبہ لکھ کر مولوی صاحب کو پیش کریگی۔
مولوی صاحب کے انتخاب کے بعد ایک تیار خطبہ جو حوالہ جات، قرآنی آیات، سائنسی نظریوں کے ساتھ ایک بھر پور خطبہ تیار ہوگا۔ جو ہر سننے والے کو لگے کا یار یہ مولوی صاحب تو میرے دل کی بات سن کر اس پر بات کررہے ہیں۔
ِاس سروس کو حاصل کرنے کے لئے مولوی صاحب ایک سالانہ یا مہانہ فیس دیتے ہونگے اور کمپنی اسی فیس میں سے کچھہ حصہ لیکر یہ ساری ان کمپنئز کو دیگی جو آپ کا ڈیٹا اس کو فراہم کرتی ہیں ۔