
چین میں بزرگوں کی دیکھ بھال کیا مصنوعی ذہانت مدد کر سکتی ہے؟
ہیلو دوستو! آج ہم ایک ایسے دلچسپ موضوع پر بات کریں گے جو چین ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے اہم ہوتا جا رہا ہے۔ بزرگوں کی دیکھ بھال میں مصنوعی ذہانت کا کردار! کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ جیسے جیسے دنیا ترقی کر رہی ہے۔ لوگ زیادہ لمبی زندگی گزار رہے ہیں، اور اسی کے ساتھ بزرگوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے؟ چین میں اس وقت 60 سال یا اس سے زائد عمر کے 31 کروڑ سے زیادہ افراد موجود ہیں!
مصنوعی ذہانت کے ذریعے بزرگوں کا خیال رکھا جائے گا چین کا بڑا اعلان
چین نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ وہ بزرگوں اور معذور افراد کی دیکھ بھال میں مصنوعی ذہانت اور بڑے ڈیٹا (Big Data) کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرے گا۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ دیکھ بھال کی سہولیات کو زیادہ آسان، معیاری اور سب کے لیے قابلِ رسائی بنایا جائے۔ یہ اعلان ایسے وقت میں آیا ہے جب چین کو کم شرح پیدائش اور سکڑتی ہوئی ورک فورس جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا مصنوعی ذہانت واقعی ان چیلنجز کا حل بن سکتی ہے؟
ڈیپ سیک چین کا مصنوعی ذہانت چیمپئن!
آپ نے مغربی مصنوعی ذہانت ماڈلز کے بارے میں تو سنا ہوگا، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ چین کی نجی کمپنی DeepSeek نے جنوری میں ایک نیا چیٹ بوٹ متعارف کرایا، جو کئی مغربی مصنوعی ذہانت ماڈلز سے بہتر ثابت ہوا!
چینی حکومت بھی اس موقع کو ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہتی۔ اسی لیے مقامی حکومتوں نے تیزی سے ڈیپ سیک کے AI ماڈل کو اپنی خدمات میں شامل کرنا شروع کر دیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ سب کچھ اس وقت ہو رہا ہے جب امریکہ نے چین پر جدید AI چپس کی فروخت پر پابندی لگا رکھی ہے۔ لیکن چین نے ثابت کر دیا کہ وہ اپنی محنت اور ٹیکنالوجی کے ذریعے دنیا میں آگے بڑھ سکتا ہے!
صدر شی جن پنگ مصنوعی ذہانت کو فروغ دینے کے لیے پرعزم
بات یہاں ختم نہیں ہوتی! چین کے صدر شی جن پنگ نے حال ہی میں بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے سربراہان سے ملاقات کی، جس میں ٹینسینٹ، ہواوے، ژیاؤمی اور خود ڈیپ سیک کے بانی لیانگ وین فینگ بھی شامل تھے۔ صدر شی نے ان تمام ماہرین کو کہا کہ وہ “اپنی صلاحیتوں کا کھل کر مظاہرہ کریں!”
یہ اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ چین اب ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنی معیشت کو مزید مضبوط کرنا چاہتا ہے، خاص طور پر بزرگوں کی دیکھ بھال کے شعبے میں۔
کیا مصنوعی ذہانت واقعی بزرگوں کی دیکھ بھال کر سکتی ہے؟
اب اصل سوال یہ ہے کہ کیا مصنوعی ذہانت واقعی بزرگوں کے مسائل حل کر سکتی ہے؟ سوچیں! اگر AI سے چلنے والے اسمارٹ روبوٹس اور خودکار نرسنگ سسٹمز عام ہو جائیں۔ تو کیا یہ واقعی انسانوں کی طرح خیال رکھ سکیں گے؟ کیا یہ بزرگوں کی جذباتی اور جسمانی ضروریات پوری کر پائیں گے؟ یا پھر یہ صرف ایک خواب ہی رہے گا؟
یہ سوالات اہم ہیں، اور شاید آنے والے چند سالوں میں ان کے جوابات بھی ہمیں مل جائیں گے۔ لیکن ایک بات طے ہے – چین ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنے مستقبل کو بدلنے کے لیے پوری طرح تیار ہے!
آپ کی رائے؟
تو دوستو! آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا مصنوعی ذہانت واقعی بزرگوں کی دیکھ بھال کو بہتر بنا سکتی ہے؟ یا یہ صرف ایک خیالی بات ہے؟ اپنی قیمتی رائے کمنٹس میں ضرور دیں!
No Comments