
ایمیزون کا نیا مصنوعی ذہانت ایجنٹ: کیا یہ آپ کے روزمرہ کےکام سنبھالنے کے لیے تیار ہے؟
ایمیزون نے ایک نئی قسم کی مصنوعی ذہانت (AI) متعارف کروائی ہے۔ جس کا مقصد صرف معلومات دینا نہیں بلکہ انسانی انداز میں خودمختار طریقے سے کام سرانجام دینا ہے۔ کمپنی کا نیا AI ماڈل، جسے ‘Nova Act’ کہا جا رہا ہے۔ گھریلو اسسٹنٹس کی دنیا میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
ایجنٹک اے آئی کیا ہے؟
گزشتہ برسوں میں مصنوعی ذہانت کے ماڈلز جیسے کہ ChatGPT، Google Gemini اور Anthropic کے Claude نے گفتگو کرنے اور معلومات فراہم کرنے میں پیش رفت دکھائی۔ تاہم اب ایک نیا تصور ابھر رہا ہے جسے ایجنٹک اے آئی (Agentic AI) کہا جا رہا ہے۔ یہ صرف جوابات دینے تک محدود نہیں بلکہ خود کام سرانجام دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ایجنٹک اے آئی میں سسٹم کو مخصوص ہدایات دینے کے بجائے اسے صرف مقصد بتایا جاتا ہے۔ اور وہ خود طریقہ کار اختیار کرتا ہے۔
Nova Act کیسے کام کرتا ہے؟
ایمیزون کی جانب سے متعارف کردہ Nova Act، ایجنٹک اے آئی کی ایک مثال ہے جو نہ صرف ویب براؤزر کو استعمال کر سکتا ہے بلکہ آن لائن خریداری، سفر کی بکنگ، کیلنڈر مینجمنٹ اور دیگر ڈیجیٹل معمولات بھی سنبھال سکتا ہے۔ ایمیزون کے مطابق یہ ماڈل جلد ہی الیگزا میں شامل کر دیا جائے گا، جس سے گھریلو اسسٹنٹ کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔ ایک حالیہ TechCrunch رپورٹ کے مطابق، Nova Act نے اوپن اے آئی اور اینتھراپک جیسے اداروں کے AI ماڈلز کو کئی حوالوں سے پیچھے چھوڑا ہے۔
کیا یہ تبدیلی الیگزا کا نیا چہرہ ہو سکتی ہے؟
الیگزا کی آواز دنیا بھر میں جانی پہچانی ہے، مگر بعض رپورٹس کے مطابق زیادہ تر صارفین اسے صرف ٹائمر کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ Nova Act کے ساتھ الیگزا اب صرف بولنے والی نہیں، بلکہ کام کرنے والی اسسٹنٹ بننے جا رہی ہے۔ یہ وہی طرز ہے جس پر ایپل اپنی Apple Intelligence کو سری کے ساتھ ضم کر کے ایک نئی جدت لا رہا ہے۔ اسی طرح گوگل نے Gemini کو ایک آزاد وائس AI کے طور پر پیش کیا ہے۔
گھر، دفتر اور ڈیجیٹل زندگی میں نئی تبدیلی
ایجنٹک اے آئی کی بدولت گھریلو اسسٹنٹس اب صرف آپ کی بات نہیں سنیں گے بلکہ خود فیصلے کر کے کام انجام دیں گے۔ مثال کے طور پر:
-
آپ کہیں گے: “اگلے ہفتے دبئی کا سستا ترین ٹکٹ بک کر دو۔”
-
اور Nova Act خود ویب براؤزر کھول کر وہ ٹکٹ تلاش کرے گا، قیمتوں کا موازنہ کرے گا، اور آپ کی منظوری سے خرید لے گا۔
خدشات اور سوالات
تاہم اس ٹیکنالوجی کے حوالے سے کچھ سنجیدہ خدشات بھی سامنے آ رہے ہیں:
پرائیویسی کا خطرہ
ہم جانتے ہیں کہ سمارٹ اسپیکرز پہلے ہی پرائیویسی سے متعلق سوالات کا مرکز رہے ہیں۔ ایجنٹک اے آئی کی صورت میں، جو ہر وقت فعال اور خودمختار ہو گا، یہ خدشہ مزید بڑھ سکتا ہے۔
سائبر سیکیورٹی
گھریلو سسٹمز میں جب کوئی خودکار ماڈل مکمل رسائی حاصل کرے گا، تو سیکیورٹی خدشات مزید پیچیدہ ہو سکتے ہیں۔
انسانی صلاحیت پر انحصار
ماہرین یہ بھی سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا ہم روزمرہ کے کاموں میں AI پر انحصار کرتے کرتے خود فیصلے کرنے کی صلاحیت کھو دیں گے؟
مستقبل کا اندازہ
اگرچہ یہ تمام خدشات موجود ہیں، لیکن اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ مصنوعی ذہانت اور ایجنٹک ماڈلز ہماری زندگی کا مستقل حصہ بننے جا رہے ہیں۔ ایمیزون، جو پہلے ہی Echo اور Alexa جیسے پروڈکٹس کے ذریعے کروڑوں گھروں میں موجود ہے۔ اب اس دوڑ میں آگے نکلنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اسی تناظر میں دنیا کے دیگر حصوں میں بھی بڑے اقدامات دیکھنے کو ملے ہیں۔ جیسے کہ فرانس میں AI میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری، اور ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے 500 ارب ڈالر کی شراکت داری کا اعلان۔
ایک سوال
ایمیزون کا Nova Act ایجنٹ صرف ایک ٹول نہیں بلکہ ایک نیا قدم ہے۔ جو ہمیں AI کی اگلی نسل سے متعارف کرواتا ہے۔ سوال صرف یہ ہے:کیا ہم اس تبدیلی کے لیے تیار ہیں؟
یہ بلاگ Forbes میں شائع شدہ ایک مضمون پر مبنی ہے۔
No Comments