
کیا اے آئی وائس ایجنٹ بزرگ مریضوں کے بلڈ پریشر کی درست پیمائش میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے؟
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ گھروں میں بلڈ پریشر کی پیمائش کرتے وقت کتنے لوگ غلط ریڈنگ لکھ دیتے ہیں یا بالکل پیمائش ہی نہیں کرتے؟ خاص طور پر بزرگ افراد کے لیے یہ ایک عام مسئلہ ہے۔ ایک نئی امریکی تحقیق نے بتایا ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر مبنی وائس ایجنٹ نے نہ صرف درست بلڈ پریشر ریڈنگز لینے میں مدد دی بلکہ مریضوں کے علاج کے نتائج کو بھی بہتر بنایا۔ یہ تحقیق امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی کانفرنس Hypertension Scientific Sessions 2025 میں پیش کی گئی۔
تحقیق میں دو ہزار مریض شامل تھے۔ جن کی اوسط عمر بہتر (72) سال تھی اور زیادہ تر ہائی بلڈ پریشر کے مریض تھے۔ ان مریضوں کو اے آئی وائس ایجنٹ کی کالز موصول ہوئیں۔ جن میں ان سے حالیہ بلڈ پریشر ریڈنگ پوچھی گئی یا کال کے دوران پیمائش کرنے کو کہا گیا۔ ان ریڈنگز کو براہِ راست الیکٹرانک میڈیکل ریکارڈز میں محفوظ کیا گیا اور ضرورت پڑنے پر نرس یا ڈاکٹر کو فوراً اطلاع دی گئی۔
اعداد و شمار حیران کن تھے۔ مریضوں میں سے پچاسی فیصد سے کامیاب رابطہ کیا گیا، ستاسٹھ فیصد نے کال مکمل کی، اور ساٹھ فیصد نے درست بلڈ پریشر ریڈنگ فراہم کی۔ اس عمل سے ایک ہزار نو سو انتالیس کیسز بند ہوئے جہاں بلڈ پریشر کی معلومات غائب تھیں، جس کے بعد Medicare Advantage کا معیار ایک اسٹار سے بڑھ کر چار اسٹار تک پہنچ گیا۔ یہ سترہ فیصد بہتری ہے۔ ان کی تفصیلات امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن نیوز روم پر شائع کی گئیں۔
ایک اور بڑی کامیابی لاگت میں کمی تھی۔ اے آئی وائس ایجنٹ استعمال کرنے سے فی ریڈنگ لاگت انسانی نرسز کے مقابلے میں اٹھاسی اعشاریہ سات فیصد کم رہی۔ یعنی یہ نظام نہ صرف درست ہے بلکہ مالی اعتبار سے بھی زیادہ مؤثر ہے۔
مریضوں کی رائے بھی حیرت انگیز رہی۔ ہر مکمل کال کے آخر میں دو سوالات پر مبنی ایک سروے کیا گیا۔ جس میں مریضوں نے اوسطاً دس میں سے نو سے زیادہ اسکور دیا۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ بزرگ مریض بھی اے آئی پر مبنی ٹیکنالوجی کو نہ صرف قبول کرتے ہیں بلکہ اسے پسند بھی کرتے ہیں۔
سب سے اہم خصوصیت یہ تھی کہ اگر کوئی مریض چکر آنے، دھندلا نظر آنے یا سینے میں درد جیسی علامات بتاتا تو کال فوراً نرس یا ڈاکٹر کو منتقل کر دی جاتی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ نظام صرف ڈیٹا جمع کرنے تک محدود نہیں بلکہ ہنگامی صورتحال میں بروقت مدد بھی فراہم کر سکتا ہے۔
امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے ماہر ڈاکٹر یوجین ینگ کے مطابق درست بلڈ پریشر ریڈنگز دل کی بیماریوں اور فالج کے خطرات کو کم کرنے کے لیے بنیادی حیثیت رکھتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اے آئی وائس ایجنٹ جیسے جدید حل مریضوں تک وہاں بھی پہنچ سکتے ہیں جہاں علاج تک رسائی محدود ہے۔
البتہ محققین نے واضح کیا ہے کہ یہ ایک ابتدائی تحقیق ہے جو ابھی شائع نہیں ہوئی۔ مزید مطالعات کی ضرورت ہے تاکہ اس کے نتائج کی تصدیق ہو سکے۔ لیکن یہ ضرور کہا جا سکتا ہے کہ اے آئی مستقبل میں صحت کے نظام کو بدلنے میں بڑا کردار ادا کر سکتا ہے۔ خاص طور پر ایسے شعبوں میں جہاں مریضوں کو روزمرہ نگرانی کی ضرورت ہوتی ہے۔
No Comments