
چیٹ جی پی ٹی سستا ہونے جا رہا ہے! جانیں بھارت میں کیا چل رہا ہے
ہیلو دوستوں! آج ہم بات کرنے والے ہیں ایک ایسی بڑی تبدیلی کی جو بھارت میں مصنوعی ذہانت کے استعمال کو نئی رفتار دے سکتی ہے۔ کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ اگر چیٹ جی پی ٹی جیسی طاقتور ٹیکنالوجی سب کے لیے سستی ہو جائے تو کیا ہوگا؟ جی ہاں، ایک تازہ رپورٹ کے مطابق، بھارت میں چیٹ جی پی ٹی کی سبسکرپشن کی قیمت میں زبردست کمی کی جا سکتی ہے۔ آئیے جانتے ہیں اس تبدیلی کے پیچھے کی پوری کہانی!
بھارت میں چیٹ جی پی ٹی کی قیمت کم کرنے کا منصوبہ!
امریکی میڈیا ادارے “دی انفارمیشن” کی رپورٹ کے مطابق، OpenAI اس وقت بھارت میں چیٹ جی پی ٹی کی سبسکرپشن قیمت میں 75٪ سے 85٪ تک کمی کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے۔ یہ خبر اس وقت سامنے آئی جب OpenAI کے اعلیٰ افسران نے بھارت کی بڑی کمپنی “ریلائنس انڈسٹریز” سے کئی بار ملاقاتیں کیں۔
ان ملاقاتوں کا مقصد صرف قیمتوں پر بات کرنا نہیں تھا۔ بلکہ یہ جاننا بھی تھا کہ کیسے دونوں کمپنیاں ایک ساتھ مل کر مصنوعی ذہانت کو بھارتی صارفین تک پہنچا سکتی ہیں۔
ریلائنس کا بڑا قدم: ڈیٹا سینٹر اور API کی شراکت
ریلائنس صرف شراکت کی بات نہیں کر رہی بلکہ انہوں نے OpenAI اور Meta کو اپنی “جم نگر” میں بننے والی 3 گیگا واٹ ڈیٹا سینٹر کی سہولت دینے کی پیشکش بھی کی ہے۔ اس کا مقصد ہے کہ چیٹ جی پی ٹی جیسے AI ماڈلز کو بھارت میں ہی ہوسٹ کیا جائے۔ تاکہ تیز رفتار اور محفوظ سروس دی جا سکے۔ ساتھ ہی ریلائنس، OpenAI کی API بھارتی کاروباروں کو فراہم کرنے پر بھی کام کر رہی ہے تاکہ چھوٹے بڑے کاروبار بھی اس طاقتور ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھا سکیں۔
بھارت: چیٹ جی پی ٹی کا دوسرا سب سے بڑا صارف ملک!
یہ جان کر آپ کو حیرت ہوگی کہ چیٹ جی پی ٹی کے سب سے زیادہ استعمال کنندگان میں بھارت دوسرے نمبر پر ہے۔ کمپنی کے CEO سیم آلٹمین نے بتایا کہ ہر ہفتے کروڑوں بھارتی چیٹ جی پی ٹی استعمال کرتے ہیں۔ اور ان کا ہدف ہے کہ سال کے آخر تک روزانہ 1 ارب فعال صارفین حاصل کیے جائیں۔ ایسے میں بھارت کا کردار مرکزی بنتا جا رہا ہے۔ اگر سبسکرپشن قیمت میں کمی آتی ہے تو یہ ہدف حاصل کرنا مزید آسان ہو جائے گا۔
میٹا بھی میدان میں، مگر کمزور پوزیشن میں
میٹا (سابقہ فیس بک) نے بھی ریلائنس کے ساتھ بات چیت کی ہے۔ لیکن فی الحال ان کی مصنوعی ذہانت کی سروسز بھارت میں OpenAI کے مقابلے میں کم مقبول ہیں۔ شاید اسی لیے ان کی پارٹنرشپ کی رفتار بھی سست ہے۔
مستقبل کی ایک جھلک!
یہ سب کچھ ایک بات کی طرف اشارہ کرتا ہے: بھارت میں مصنوعی ذہانت کا مستقبل روشن ہے۔ سبسکرپشن کی قیمت میں ممکنہ کمی، بڑے ڈیٹا سینٹرز کی تیاری، اور عالمی کمپنیوں کی دلچسپی… یہ سب کچھ ایک نئے دور کی شروعات ہے۔ لیکن سوال یہ ہے: کیا بھارت واقعی مصنوعی ذہانت کے عالمی مرکز کے طور پر ابھرے گا؟ یا یہ صرف ایک عارضی پیش رفت ہے؟ آپ کے کیا خیالات ہیں؟ کیا آپ چیٹ جی پی ٹی کو روزانہ استعمال کرتے ہیں؟ اگر سبسکرپشن سستی ہو جائے تو کیا آپ خریدنے پر غور کریں گے؟ کمنٹس میں ضرور بتائیں!
No Comments