
ڈیپ سیک نے سیم آلٹمین کو غلط ثابت کر دیا!
سیم آلٹمین کے وہ بیانات، جن میں انہوں نے کم بجٹ والے اسٹارٹ اپس کے لیے مصنوعی ذہانت (AI) کی دنیا میں جگہ بنانے کو مکمل طور پر بے بس قرار دیا تھا۔ اب ان پر الٹا اثر ڈال رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (X) اور دیگر فورمز پر لوگوں نے اوپن اے آئی کے بانی اور سی ای او سیم آلٹمین کا مذاق اڑایا۔ خاص طور پر ان کے اس بیان پر جس میں انہوں نے کہا تھا کہ 10 ملین ڈالر بجٹ والے اسٹارٹ اپس اوپن اے آئی جیسے اداروں کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ یہ بیان جون 2023 میں بھارت کے وینچر کیپیٹلسٹ کے ساتھ ہونے والی ایک ’کنورسیشنز‘ نشست میں دیا گیا تھا۔
تاہم، 2025 کے آغاز میں یہ بیان غیر حقیقی ثابت ہو رہا ہے۔ کیونکہ ڈیپ سیک نامی کمپنی نے ایک جدید AI ماڈل صرف 5.6 ملین ڈالر میں تیار کر کے سب کو حیران کر دیا ہے۔
یہ بیان اب غیر حقیقی لگتا ہے
2023 میں بھارت میں ہونے والی گفتگو میں، ایک وینچر کیپیٹلسٹ نے سام آلٹمین سے سوال کیا کہ اگر تین ذہین انجینئرز صرف 10 ملین ڈالر کے بجٹ کے ساتھ AI کے میدان میں کچھ انقلابی بنا سکتے ہیں۔ تو کیا وہ کامیاب ہو سکتے ہیں؟
سام آلٹمین نے جواب دیا:
“دیکھیں، ہم آپ سے کہیں گے۔ کہ ہمارے ساتھ بنیادوں سے AI ماڈل بنانے میں مقابلہ کرنا مکمل طور پر بے بس ہے۔ آپ کو یہ کوشش نہیں کرنی چاہیے۔ لیکن یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ پھر بھی کوشش کریں، اور میں دونوں باتوں پر یقین رکھتا ہوں۔
یہ سن کر سامعین میں موجود افراد نے ہلکی ہنسی ہنسی بھی۔ بعد میں آلٹمین نے مزید کہا:
“مجھے لگتا ہے کہ یہ کافی حد تک بے بس ہے”
ڈیپ سیک کی کامیابی اور آلٹمین کی نظرِ ثانی
28 جنوری 2025 کو، ڈیپ سیک کے AI ماڈل DeepSeek R1 کی لانچنگ نے AI کی دنیا میں زبردست ہلچل مچا دی۔ یہ ماڈل خاص طور پر اپنی کم لاگت اور اعلیٰ معیار کی بدولت نمایاں ہوا ہے۔
اس پیش رفت پر ردِ عمل دیتے ہوئے۔ آلٹمین نے X پر ایک تھریڈ پوسٹ کیا اور تسلیم کیا:
“DeepSeek کا ماڈل واقعی متاثر کن ہے۔ خاص طور پر جو کچھ انہوں نے اس بجٹ میں حاصل کیا ہے، وہ قابلِ تعریف ہے۔”
تاہم، آلٹمین نے جلدی سے اپنی گفتگو کا رخ اوپن اے آئی کی ترقی کی طرف موڑ دیا ۔ اور وعہدہ کیا کہ ان کی کمپنی مزید شاندار AI ماڈل لائے گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اوپن اے آئی مستقبل میں AGI (مصنوعی عمومی ذہانت) اور اس سے آگے بھی لے کر آئے گا۔
ڈیپ سیک کے اصل اخراجات پر تنازعہ
ڈیپ سیک نے دعویٰ کیا کہ اس نے اپنا AI ماڈل صرف 5.6 ملین ڈالر میں تیار کیا۔ لیکن اس پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ کیا اتنی کم لاگت میں اعلیٰ معیار کا AI ماڈل ممکن ہے؟ کچھ ماہرین اس دعوے کو مبالغہ آرائی قرار دے رہے ہیں۔ تاہم، یہ حقیقت ہے کہ کم بجٹ میں طاقتور AI ماڈلز نے امریکی AI کمپنیوں کو حیران کر دیا ہے۔
کیا اسٹارٹ اپس بڑی کمپنیوں کا مقابلہ کر سکتے ہیں؟
ڈیپ سیک کی کامیابی نے ثابت کیا کہ اسٹارٹ اپس بھی مقابلہ کر سکتے ہیں۔ شرط یہ ہے کہ صحیح حکمت عملی اپنائی جائے۔
آپ کی رائے کیا ہے؟
کیا مستقبل میں مزید اسٹارٹ اپس بڑی AI کمپنیوں کے لیے چیلنج بن سکتے ہیں؟ کمنٹس میں اپنی رائے دیں!
No Comments