
چیٹ جی پی ٹی کی یادداشت اور کنٹرولز نئی حیران کن اپڈیٹس
ہیلو دوستوں! کیا آپ نے کبھی یہ سوچا ہے کہ ایک کمپیوٹر صرف آپ کی بات سن کر اسے یاد رکھ سکتا ہے؟ اور وہ بھی ایسے کہ اگلی بار جب آپ بات کریں تو وہ پچھلی باتوں کو ذہن میں رکھ کر آپ سے گفتگو کرے، جیسے کوئی پرانا دوست ہو؟ اب یہ کوئی فلمی خیال نہیں رہا، بلکہ حقیقت بن چکا ہے۔ چیٹ جی پی ٹی کی تازہ ترین اپڈیٹس کے ساتھ! جی ہاں، اب چیٹ جی پی ٹی کو نہ صرف آپ کی باتیں یادداشت رکھنے کی صلاحیت مل گئی ہے بلکہ آپ خود بھی کنٹرول کر سکتے ہیں کہ وہ کیا یاد رکھے اور کیا بھول جائے۔
سوچیں، آپ نے کسی چیٹ میں بتایا کہ آپ ایک استاد ہیں، یا یہ کہ آپ کے بچے کو جیلی فِش پسند ہے، تو اگلی بار جب آپ مدد مانگیں گے تو چیٹ جی پی ٹی انہی باتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے جواب دے گا جیسے وہ آپ کو برسوں سے جانتا ہو۔
اور سب سے دلچسپ بات؟ اب آپ مکمل طور پر کنٹرول کر سکتے ہیں کہ چیٹ جی پی ٹی کیا یاد رکھے، کب یاد رکھے، اور کب سب کچھ بھول جائے! تو آئیے دوستوں، اس بلاگ میں ہم جانیں گے کہ چیٹ جی پی ٹی کی نئی “یادداشت” کس طرح کام کرتی ہے، یہ فیچر ہمیں کیسے فائدہ پہنچا سکتا ہے، اور ہم خود اسے کس طرح اپنی مرضی سے استعمال کر سکتے ہیں۔ کیا یہ نئی اپڈیٹ واقعی مددگار ہے یا محض ایک چالاک چمکدار اضافہ؟ آئیے دریافت کرتے ہیں!
یادداشت کیا ہے اور کیسے کام کرتی ہے؟
تو دوستو! اب جب ہم جان چکے ہیں کہ چیٹ جی پی ٹی یادداشت جیسا کمال کا فیچر آ گیا ہے، تو آئیے تھوڑا گہرائی میں جانتے ہیں کہ یہ “یادداشت” اصل میں ہے کیا؟ اور یہ ہماری باتوں کو کیسے یاد رکھتی ہے؟ یادداشت اب چیٹ جی پی ٹی کا ایسا حصہ بن چکی ہے جو صرف موجودہ گفتگو تک محدود نہیں رہتی، بلکہ آپ کی سابقہ بات چیت سے بھی سیکھتی ہے، یاد رکھتی ہے اور اگلی بار انہی باتوں کی بنیاد پر بہتر اور ذاتی نوعیت کے جوابات دیتی ہے۔
یہ یادداشت دو اقسام پر مشتمل ہے:
محفوظ شدہ یادیں (Saved Memories):
یہ وہ یادیں ہوتی ہیں جو آپ خود چیٹ جی پی ٹی کو کہتے ہیں کہ “اسے یاد رکھنا!”
مثلاً:
-
آپ نے بتایا کہ آپ ایک استاد ہیں اور 50 منٹ کی کلاسز کو ترجیح دیتے ہیں۔
- یا یہ کہ آپ بلاگز اردو میں لکھتے ہیں اور آسان زبان پسند کرتے ہیں۔
تو چیٹ جی پی ٹی ان باتوں کو باقاعدہ یاد رکھے گا، اور جب بھی آپ دوبارہ کچھ مانگیں گے، وہ انہی یادوں کی مدد سے فوری اور بہتر جواب دے گا۔
چیٹ ہسٹری (Chat History):
اب یہ حصہ بہت دلچسپ ہے! یہ وہ باتیں ہیں جو آپ نے چیٹ جی پی ٹی کے ساتھ مختلف چیٹس میں کیں، چاہے آپ نے اسے یاد رکھنے کو نہ بھی کہا ہو، مگر وہ خود سیکھتا اور سمجھتا رہتا ہے۔
مثال کے طور پر:
- آپ نے کسی گفتگو میں بتایا کہ آپ کی بیٹی کو جیلی فِش بہت پسند ہے۔
- کچھ دن بعد جب آپ اس کے لیے سالگرہ کا کارڈ بنوانے آئیں گے، تو چیٹ جی پی ٹی خود بخود ایک جیلی فِش والی ڈیزائن تجویز کرے گا۔
- یا آپ نے ایک بار کہا کہ آپ کو نوٹس ہمیشہ بُلٹس، ہیڈنگز اور خلاصے کے ساتھ پسند ہیں، تو اگلی بار یہ نوٹس ویسے ہی ترتیب دے گا۔
یعنی اب چیٹ جی پی ٹی صرف ایک مشینی نظام نہیں رہا، بلکہ ایک ایسا ذاتی معاون بن گیا ہے جو آپ کی چھوٹی چھوٹی باتیں، پسند ناپسند اور انداز گفتگو سب کچھ یاد رکھ کر آپ سے ویسا ہی سلوک کرتا ہے جیسا ایک پُرانا اور سمجھ دار دوست۔ تو سوچیں! آپ کے ساتھ کام کرنا، بلاگ لکھنا، مشورہ لینا، یا کسی منصوبے پر بات کرنا اب کتنا آسان اور تیز ہو جائے گا، جب آپ کو ہر بار سب کچھ دوبارہ سمجھانے کی ضرورت ہی نہیں ہو گی۔
لیکن ایک سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے… کیا یہ یادداشت واقعی فائدہ مند ہے، یا یہ بہت زیادہ “ذہین” بننے کی طرف ایک قدم ہے؟ آگے چل کر ہم دیکھیں گے کہ آپ اس پر کیسے مکمل اختیار رکھتے ہیں!
کیا آپ کا کنٹرول باقی رہے گا؟
تو دوستوں! اگر آپ کے ذہن میں یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا چیٹ جی پی ٹی سب کچھ خود سے یاد رکھتا رہے گا؟یا کہیں یہ میری باتیں میرے کہے بغیر ہی جمع تو نہیں کر رہا؟
تو چلیں، دل کو مطمئن کریں کیونکہ جواب ہے:
بالکل نہیں! چیٹ جی پی ٹی آپ کو مکمل کنٹرول دیتا ہے کہ وہ کیا یاد رکھے، کب یاد رکھے، اور کب بھول جائے۔ آپ ہی اس کے “دماغ” کے مالک ہیں۔
آئیے دیکھتے ہیں کہ آپ کو کن کن باتوں پر اختیار حاصل ہے:
یاد رکھنے یا بھولنے کا اختیار
آپ جب چاہیں چیٹ جی پی ٹی کو کہہ سکتے ہیں: “یہ بات یاد رکھ لو! یا یہ بات بھول جاؤ!” مثلاً اگر آپ نے اسے بتایا کہ آپ کو ہر بلاگ میں پانچ نکات اور ایک سوالیہ اختتام چاہیے، تو آپ کہہ سکتے ہیں کہ یہ بات یاد رکھے۔ لیکن اگر ایک دن آپ کا موڈ بدلے اور آپ کہیں کہ اب وہ یہ عادت بھول جائے۔ تو بس ایک جملہ بولیں اور بس، بات ختم!
یادداشت مکمل طور پر بند کرنا
اگر آپ چاہتے ہیں کہ چیٹ جی پی ٹی آپ کی کسی بھی بات کو کبھی بھی یاد نہ رکھے، تو آپ “سیٹنگز” میں جا کر “میموری” کو مکمل طور پر بند کر سکتے ہیں۔
جب یہ بند ہو:
-
چیٹ جی پی ٹی کچھ بھی یاد نہیں رکھے گا
-
آپ کی بات چیت صرف اُسی وقت تک محدود رہے گی
-
نہ کوئی ریکارڈ، نہ کوئی یاد
یعنی جیسے کاغذ پر لکھا گیا جملہ پانی میں بہا دیا جائے!
مخصوص یادیں دیکھنے اور حذف کرنے کی سہولت
کبھی ایسا ہوتا ہے کہ ہم ایک بات چیٹ جی پی ٹی کو یاد رکھنے کو کہتے ہیں، پھر وقت گزرنے کے ساتھ وہ بات غیر ضروری لگنے لگتی ہے۔ تو گھبرائیں نہیں! آپ باقاعدہ اپنی “میموری لسٹ” دیکھ سکتے ہیں۔ آپ کو مکمل اختیار ہے کہ:
-
کون سی بات رکھی جائے
-
کون سی بھول دی جائے
-
یا پھر تمام یادداشت ایک ساتھ صاف کر دی جائے
سب کچھ صرف ایک کلک کی دوری پر۔
عارضی چیٹ کا آپشن (Temporary Chat)
کبھی کبھی ہمیں بس ایک وقتی بات کرنی ہوتی ہے۔ ایسی بات جسے ہم نہیں چاہتے کہ یاد رکھا جائے، جیسے:
-
ایک ذاتی مشورہ
-
فوری سوال
-
یا صرف ایک عام بات چیت
ایسے وقتوں میں آپ “عارضی چیٹ” استعمال کر سکتے ہیں۔ یہ چیٹ: نہ میموری استعمال کرتی ہے۔ نہ ہسٹری میں آتی ہے۔ اور نہ ہی ماڈلز کی تربیت میں استعمال ہوتی ہے۔ جیسے ایک رازدار گفتگو، جو صرف آپ اور چیٹ جی پی ٹی کے درمیان ہو اور پھر ہوا میں تحلیل ہو جائے۔
یعنی، چاہے چیٹ جی پی ٹی جتنا بھی ذہین ہو جائے، اس کی یادداشت کی کنجی صرف آپ کے ہاتھ میں ہے۔ یاد رکھے یا نہ رکھے فیصلہ صرف اور صرف آپ کا ہے! تو کیا یہ سہولت آپ کے لیے مددگار ہے؟ یا آپ “عارضی چیٹ” کو زیادہ ترجیح دیں گے؟یا یہ یادداشت صرف سہولت ہی نہیں، بلکہ بعض اوقات ایک طاقتور ٹول بھی بن سکتی ہے!
فائدے کہاں ہیں؟
دوستو! اب سوال یہ ہے کہ آخر یہ نئی “میموری” ہمیں اصل میں فائدہ کیا دیتی ہے؟ کیا یہ صرف ایک تکنیکی چمک ہے یا واقعی ہماری زندگی آسان بنانے والی چیز؟ تو جواب ہے: جی ہاں، یہ واقعی خزانے سے کم نہیں!
خاص طور پر اُن لوگوں کے لیے جو:
-
کاروبار کرتے ہیں
-
ٹیم یا دفتر میں کام کرتے ہیں
-
یا روزمرہ مختلف منصوبوں میں چیٹ جی پی ٹی سے مدد لیتے ہیں
تو چلیں، دیکھتے ہیں کہ یہ یادداشت ہمیں کس کس انداز سے فائدہ پہنچاتی ہے:
بار بار بات دہرانے کی ضرورت نہیں
آپ روز چیٹ جی پی ٹی سے کچھ نہ کچھ پوچھتے ہیں کبھی بلاگ لکھوانا، کبھی ای میل، کبھی کورس پلان۔ پہلے یہ ہوتا تھا کہ ہر بار آپ کو اپنی ضروریات، اندازِ تحریر، اور تفصیلات دوبارہ بتانا پڑتی تھیں۔ لیکن اب؟ صرف ایک بار بتائیں کہ آپ کو:
-
مختصر پیراگراف پسند ہیں
-
اردو میں آسان انداز میں مواد چاہیے
-
یا آپ تعلیمی بلاگس لکھتے ہیں
پھر اگلی بار یہ خود ہی آپ کے انداز میں بات کرے گا جیسے برسوں سے آپ کو جانتا ہو!
آپ کے انداز، زبان اور فارمیٹ کو ذہن نشین رکھتا ہے
فرض کریں آپ ایک مارکیٹنگ ایجنسی میں کام کرتے ہیں۔ آپ کے کلائنٹ کا انداز مخصوص ہے: سنجیدہ، رسمی اور دو پیراگراف کا خلاصہ۔ چیٹ جی پی ٹی ایک بار یہ سب سیکھ جائے، تو اگلی بار جب آپ کوئی سوشل میڈیا پوسٹ یا ای میل بنوائیں گے، تو وہ اسی طرز کو اپنائے گا بغیر آپ کے کہے۔ یہ خاص طور پر اُن لوگوں کے لیے قیمتی ہے جو وقت بچانا چاہتے ہیں، اور چاہتے ہیں کہ ہر بار ایک ہی کوالٹی برقرار رہے۔
ڈیٹا اپلوڈ کریں، اور تیار شدہ رپورٹ حاصل کریں
سوچیے آپ ہر مہینے کمپنی کی رپورٹ بناتے ہیں۔ ہر بار ڈیٹا دینا، فارمیٹ بتانا، چارٹس کا اسٹائل سمجھانا ایک تھکا دینے والا کام۔ اب صرف ایک بار بتائیں کہ:
-
آپ کو تین نکاتی خلاصہ چاہیے
-
چارٹ نیلے رنگ میں
-
اور آخر میں ایک تجویز
اس کے بعد جب آپ نیا ڈیٹا اپلوڈ کریں گے، تو چیٹ جی پی ٹی وہی سب کچھ خود بخود تیار کرے گا بغیر کسی دہراؤ کے۔
سیکیورٹی اور پرائیویسی کا خاص خیال
اب یہاں ایک اور زبردست فائدہ! اگر آپ کمپنی یا ٹیم والے صارف ہیں تو:
-
چیٹ جی پی ٹی آپ کا ڈیٹا ماڈلز کی تربیت میں استعمال نہیں کرتا
-
نہ ہی آپ کی یادداشت دوسروں کے ساتھ شیئر ہوتی ہے
-
اور نہ ہی آپ کے ادارے کی باتیں چیٹ جی پی ٹی کی “یاد” کا حصہ بنتی ہیں
یعنی آپ جو بات کریں، وہ آپ کی ہے، آپ کی ہی رہے گی۔
چیٹ جی پی ٹی کی یہ نئی یادداشت صرف ایک فیچر نہیں، بلکہ ایک ذہین معاون، ایک وقت بچانے والا ہنر، اور ایک ذاتی مشیر بن چکی ہے۔ جس طرح ایک قابلِ اعتماد سیکریٹری آپ کی چھوٹی چھوٹی باتیں یاد رکھ کر آپ کا وقت بچاتا ہے، بالکل ویسے ہی یہ چیٹ جی پی ٹی اب آپ کے ہر سوال، ہر کام اور ہر ترجیح کو یاد رکھ کر آپ کی زندگی آسان بنا رہا ہے۔
GPTs کی الگ یادداشت بھی؟
تو دوستو! اب تک ہم چیٹ جی پی ٹی کی “یادداشت” کے بارے میں بات کر چکے ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ کیا یہ فیچر صرف عمومی چیٹ جی پی ٹی کے لیے ہے، یا خاص GPTs (یعنی مخصوص کاموں کے لیے بنائے گئے ورژن) بھی یہ خوبی رکھتے ہیں؟ تو خوشخبری یہ ہے کہ: جی ہاں! اب ہر GPT اپنی الگ یادداشت رکھے گا جیسے ہر انسان کی الگ یادداشت ہوتی ہے۔
پرائیویسی کا خیال رکھا گیا ہے؟
جی ہاں، چیٹ جی پی ٹی آپ کی صحت، مالیات، یا دیگر حساس معلومات کو یاد نہیں رکھے گا، جب تک آپ خود نہ چاہیں۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ چیٹ جی پی ٹی آپ کی معلومات ماڈل کی بہتری کے لیے استعمال نہ کرے، تو آپ اسے “ڈیٹا کنٹرولز” میں جا کر بند کر سکتے ہیں۔
ایک سوال، جو اب بھی باقی ہے
ہم نے دیکھا کہ چیٹ جی پی ٹی اب صرف ایک سوال جواب دینے والا آلہ نہیں رہا۔ بلکہ یہ اب ایک ایسا ذہین معاون بن چکا ہے جو نہ صرف بات سنتا ہے بلکہ یاد بھی رکھتا ہے۔ لیکن یہاں ایک سوال ایسا ہے جو دل کے کسی کونے میں خاموشی سے سر اٹھاتا ہے۔ اگر ایک مصنوعی ذہانت آپ کی باتیں یاد رکھ سکتی ہے، تو کیا ایک دن وہ آپ کو آپ سے بہتر جاننے لگے گی؟
سوچیے! کیا وہ دن دور ہے جب یہ نظام:
-
آپ کے اندازِ گفتگو سے پہلے ہی آپ کا مزاج پہچان لے؟
-
آپ کے سوال سے پہلے ہی آپ کے ارادے کو سمجھ جائے؟
-
یا آپ کے الفاظ سے پہلے ہی آپ کی خواہش بھانپ لے؟
یہ ایک دلچسپ اور قدرے حیران کن تصور ہے کہ ایک مشین، ایک دن ہمیں ہماری اپنی پہچان سے آگے سمجھنے لگے!
اور پھر دوسرا سوال
کیا ہم واقعی اس ساری “ذہانت” کو مکمل کنٹرول میں رکھ سکیں گے؟ یعنی:
-
کیا ہم ہمیشہ اس پر اتنا اختیار رکھ پائیں گے کہ وہ جو ہم نہ چاہیں، وہ یاد نہ رکھے؟
-
یا یہ اختیار وقت کے ساتھ بتدریج کم ہوتا جائے گا؟
-
کیا ہم اُس لکیر کو کھینچ سکیں گے جس کے آگے ہماری ذاتی حدود شروع ہوتی ہیں؟
ان سوالات کا جواب آج شاید ہمارے پاس نہیں، لیکن ایک بات یقینی ہے۔ آنے والا وقت ان سوالوں کے جوابات خود لائے گا۔ اور ہو سکتا ہے وہ جوابات ہمیں کوئی انسان نہ دے، بلکہ خود چیٹ جی پی ٹی ہی ایک دن ہمیں سمجھا دے!
آپ کی رائے کیا ہے؟
تو اب جبکہ ہم نے چیٹ جی پی ٹی کی نئی “یادداشت” کا مکمل جائزہ لے لیا… سوال یہ ہے: آپ کیا سوچتے ہیں؟ کیا آپ کو لگتا ہے کہ یہ فیچر واقعی مددگار ہے؟ کیا آپ چاہیں گے کہ چیٹ جی پی ٹی آپ کی باتوں کو یاد رکھے، آپ کی پسند، انداز اور ضروریات کو ذہن میں رکھے اور ہر بار بات کرتے ہوئے “پہچان” کا احساس دلائے؟
یا پھر… آپ ان لوگوں میں سے ہیں جو چاہتے ہیں کہ ہر چیٹ ہو نئی، ہر جواب ہو تازہ، اور ہر بات ہو بے فکر؟ یاد رکھیے، یہ صرف ایک تکنیکی سوال نہیں… یہ آپ کے اندازِ سوچ، آپ کی رازداری، اور آپ کی سہولت کا سوال ہے۔
تحریر
معراج رونجھا
No Comments