-
Miraj Roonjha
- No Comments
- AI Updates, ChatGPT, GPT-5, Microsoft Teams, OpenAI

اوپن اے آئی کے جی پی ٹی-5 کا آغاز: گوگل کی موجودگی اور مائیکروسافٹ کو سب سے بڑا فائدہ
اوپن اے آئی نے اپنے نئے اور جدید ترین اےآئی ماڈل، جی پی ٹی-5 (GPT-5) کو باضابطہ طور پر لانچ کر دیا ہے۔ اس لانچ کے دوران جہاں گوگل کی سروسز، جیسے کہ جی میل اور گوگل کیلنڈر، کے ساتھ اس کی انٹیگریشن پر خاص توجہ دی گئی، وہیں خاموشی سے مائیکروسافٹ کی سروسز کو اس ماڈل سے سب سے بڑا فروغ حاصل ہوا ہے۔ یہ نیا ماڈل، جو کنیکٹرز کے ذریعے مختلف سروسز سے جڑ سکتا ہے۔ صارفین کو ایک نیا اور زیادہ مربوط تجربہ فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
نئے کنیکٹرز اور انٹیگریشنز
جی پی ٹی-5 میں کنیکٹرز کا فیچر شامل کیا گیا ہے۔ جو اسے مختلف پلیٹ فارمز سے براہ راست جوڑتا ہے۔ صارفین اپنی چیٹ جی پی ٹی ایپ میں سیٹنگز میں جا کر ان کنیکٹرز کو فعال کر سکتے ہیں۔ ابتدائی طور پر، یہ کنیکٹرز گوگل کی جی میل اور گوگل کیلنڈر کے ساتھ کام کر سکتے ہیں۔ تاکہ آپ کی ای میلز اور ایونٹس سے متعلقہ معلومات لے کر آپ کے دن کو بہتر بنانے میں مدد کریں۔
تاہم، یہ صرف چند آپشنز ہیں۔ جی پی ٹی-5 کو مائیکروسافٹ ٹیمز، گٹ ہب، اور دیگر خدمات کے ساتھ بھی جوڑا جا سکتا ہے۔ اس فیچر تک رسائی صارف کی سبسکرپشن پر منحصر ہے۔
ChatGPT Plus
ChatGPT Plus کے صارفین باکس، کینوا، ڈراپ باکس، ہب اسپاٹ، نوژن، مائیکروسافٹ شیئرپوائنٹ اور مائیکروسافٹ ٹیمز سے رابطہ قائم کر سکتے ہیں۔
ChatGPT Pro
ChatGPT Pro کے صارفین مائیکروسافٹ ٹیمز اور گٹ ہب سے رابطہ قائم کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ یورپی اکنامک ایریا (EEA)، سوئٹزرلینڈ اور برطانیہ میں ChatGPT Plus اور Pro کے صارفین فی الحال ان کنیکٹرز کا استعمال نہیں کر سکتے۔
جی پی ٹی-5 کیا ہے اور اس پر تنقید کیوں؟
جی پی ٹی-5 کو اوپن اے آئی کے سی ای او سام آلٹمین نے لانچ سے پہلے اب تک کا سب سے ہوشیار ماڈل قرار دیا تھا۔ لانچ کی ویڈیو میں اسے ایک ایسی ٹیم سے تشبیہ دی گئی۔ جو پی ایچ ڈی کی سطح کے ماہرین پر مشتمل ہو۔ مختلف بینچ مارکس پر یہ ماڈل پچھلے ماڈلز سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہے۔ لیکن لانچ کے بعد سے ہی اس پر شدید تنقید ہو رہی ہے۔
صارفین کا کہنا ہے کہ یہ ماڈل زیادہ سرد اور کم ذاتی (less personable) محسوس ہوتا ہے۔ اس میں بگز اور خامیاں بھی سامنے آئی ہیں۔ جیسے کہ بات چیت کے دوران چیزیں بھول جانا۔ اس ماڈل نے تخلیقی کام کرنے والے صارفین کو بھی مایوس کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر بہت سے صارفین نے اس بات کا اظہار کیا ہے کہ جی پی ٹی-5 تخلیقی کاموں کے لیے جی پی ٹی-4o سے بھی بدتر ہے۔ اس سے اے آئی کمیونٹی میں ایک طرح کی تقسیم پیدا ہو گئی ہے۔
اوپن اے آئی کی طرف سے فوری اپڈیٹس
تنقید کے بعد، اوپن اے آئی نے فوری طور پر جی پی ٹی-5 میں کچھ تبدیلیاں کیں ہیں۔ اب صارفین آٹو، فاسٹ اور تھنکنگ کے درمیان انتخاب کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، کمپنی نے ان صارفین کی شکایات پر بھی توجہ دی جنہوں نے پرانے ماڈلز کو ہٹانے پر اعتراض کیا تھا۔ اب صارفین دوبارہ جی پی ٹی-4o اور دیگر پرانے ماڈلز تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ لیکن یہ سہولت صرف ادا شدہ سبسکرپشن کے ساتھ دستیاب ہے۔
مجموعی طور پر، اگرچہ جی پی ٹی-5 کو لانچ کے وقت ملے جلے ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ لیکن اس کی مختلف سروسز کے ساتھ انٹیگریشن کی صلاحیت اسے مستقبل میں ایک اہم ٹول بنا سکتی ہے۔ خاص طور پر مائیکروسافٹ کی ٹیمز کے ساتھ گہری انٹیگریشن اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ دونوں کمپنیوں کی شراکت داری مزید مضبوط ہو رہی ہے۔
Share this:
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to email a link to a friend (Opens in new window) Email
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn
- Click to share on Reddit (Opens in new window) Reddit
- Click to share on Threads (Opens in new window) Threads
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
No Comments