اوپن اے آئی نے حال ہی میں ایک نئے انجینئرنگ کردار کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد بڑی کمپنیوں کو ان کے اے آئی منصوبوں کو تیزی سے آگے بڑھانے میں مدد کرنا ہے۔ یہ کردار، جسے ‘فارورڈ-ڈپلائیڈ انجینئر’ کہا جاتا ہے۔ ٹیکنالوجی کی دنیا میں تیزی سے مقبول ہو رہا ہے اور اس کا مقصد مصنوعی ذہانت کی پیچیدہ آزمائشوں کو حقیقی پیداواری استعمال تک پہنچانا ہے۔
اوپن اے آئی کے بین الاقوامی مینیجنگ ڈائریکٹر، اولیور جے نے سنگاپور میں ہونے والی “فارچون برین سٹارم اے آئی 2025” کانفرنس میں اس نئے کردار کا انکشاف کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ نیا ماڈل، جس میں ہم اپنے انجینئرز کو گاہکوں کے سب سے بڑے منصوبوں میں براہ راست تعینات کرتے ہیں۔ مصنوعی ذہانت کو بڑے پیمانے پر پیداواری معاملات میں تیزی سے بڑھانے کا ایک خاص طریقہ ہے۔ یہ کردار اصل میں سافٹ ویئر کمپنی Palantir نے مقبول کیا تھا۔ جہاں انجینئرز گاہکوں کے ساتھ کام کر کے ان کی ضروریات کے مطابق مصنوعات کو بہتر بناتے ہیں۔ یہ طریقہ کار کمپنیوں کو اپنی اے آئی ٹیکنالوجی کو تیزی سے عملی جامہ پہنانے میں مدد دیتا ہے۔
اولیویر جے نے مزید بتایا کہ کمپنی نے اس نئے کردار کو کچھ ابتدائی گاہکوں کے ساتھ ٹیسٹ کیا ہے تاکہ حقیقی دنیا کے حالات میں اس کی افادیت کو سمجھا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ “ہم میدان میں کام کرکے سیکھنا پسند کرتے ہیں۔ اور اس عمل کے ذریعے، ہم نے بہت سی نئی تکنیکیں سیکھی ہیں۔” یہ ‘بوٹس-آن-دی-گراؤنڈ’ حکمت عملی اوپن اے آئی کو اپنی عالمی موجودگی کو بڑھانے اور صارفین کے ساتھ زیادہ مؤثر طریقے سے کام کرنے میں مدد دے رہی ہے۔ اس طرح، کمپنی نہ صرف اپنے موجودہ صارفین کی مدد کر رہی ہے بلکہ اے آئی کے مستقبل کے لیے بھی نئے راستے کھول رہی ہے۔
اوپن اے آئی کا مقصد ہمیشہ سے یہ رہا ہے کہ وہ مصنوعی ذہانت کی طاقت کو دنیا کے لیے قابل رسائی بنائے ۔ اس نئے کردار کا آغاز اسی مقصد کی ایک کڑی ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کمپنی صرف تحقیق پر ہی اکتفا نہیں کرتی بلکہ عملی اطلاقات پر بھی زور دے رہی ہے۔ جب بڑی کمپنیاں اے آئی کے ساتھ کام کرتی ہیں تو انہیں اکثر تکنیکی رکاوٹوں اور عملی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اور فارورڈ-ڈپلائیڈ انجینئر کا کردار اسی مسئلے کو حل کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
Hi! I’m Mairaj Roonjha, a Computer Science student, Web developer, Content creator, Urdu AI blogger, and a changemaker from Lasbela, Balochistan. I’m currently studying at Lasbela University of Agriculture, Water and Marine Sciences (LUAWMS), where I focus on web development, artificial intelligence, and using tech for social good.
As the founder and lead of the Urdu AI project, I’m passionate about making artificial intelligence more accessible for Urdu-speaking communities. Through this blog, I aim to break down complex tech concepts into simple, relatable content that empowers people to learn and grow. I also work with the WALI Lab of Innovation to help reduce the digital divide in rural areas.
Tanveer Ahmad
Absolutely an amazing step.