اسٹڈی موڈ کیا ہے اور یہ طلباء کے لیے کیسے فائدہ مند ہے؟
آج کے دور میں جب مصنوعی ذہانت (AI) ہمارے ہر کام کا حصہ بن چکی ہے۔ چیٹ جی پی ٹی کا استعمال بھی بڑھتا جا رہا ہے۔ طلباء اسے ہوم ورک، امتحانات کی تیاری اور نئے تصورات کو سمجھنے کے لیے ایک بہترین ذریعہ سمجھتے ہیں۔ لیکن، اس کے استعمال نے ایک اہم سوال بھی کھڑا کیا ہے۔ کہ کیا یہ صرف تیار شدہ حل فراہم کرتا ہے یا اصل میں سیکھنے کے عمل میں مدد دیتا ہے؟
اسی سوال کا جواب دینے کے لیے OpenAI نے ایک نیا موڈ متعارف کرایا ہے۔ جس کا نام ہے اسٹڈی موڈ۔ یہ موڈ طلباء کو صرف جوابات دینے کی بجائے، قدم بہ قدم مسائل کو حل کرنے کا طریقہ سکھاتا ہے۔ اس طرح، طلباء کسی بھی مشکل موضوع کو گہرائی سے سمجھ سکتے ہیں۔ اسٹڈی موڈ کا مقصد یہ ہے کہ طلباء کچھ سیکھیں۔ نہ کہ صرف اپنا کام ختم کریں۔
یہ نیا موڈ فی الحال فری، پلس، پرو اور ٹیم صارفین کے لیے دستیاب ہے۔ جبکہ ChatGPT Edu کے صارفین کو یہ آئندہ ہفتوں میں فراہم کیا جائے گا۔
اسٹڈی موڈ کیسے کام کرتا ہے؟
اس نئے موڈ کی تیاری میں اساتذہ، سائنسدانوں اور تعلیمی ماہرین نے حصہ لیا ہے، یہ ان بنیادی اصولوں پر مبنی ہے جو گہری تعلیم کو فروغ دیتے ہیں:
-
فعال شرکت کی حوصلہ افزائی:
یہ صارفین کو صرف جوابات پڑھنے کی بجائے سوالات کے جواب دینے اور سوچنے کی ترغیب دیتا ہے۔
-
سوچ بچار:
یہ صارفین کو یہ سمجھنے میں مدد دیتا ہے کہ وہ کیسے سیکھ رہے ہیں۔ اور اپنی سیکھنے کی صلاحیتوں کو کیسے بہتر بنا سکتے ہیں۔
-
تجسس کو فروغ:
یہ نئے سوالات اور خیالات پیدا کرنے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
-
مددگار فیڈ بیک:
صارفین کو ان کی پیشرفت پر قابل عمل اور مثبت فیڈ بیک دیتا ہے۔
-
انٹرایکٹو:
یہ گائیڈنگ سوالات اور کوئز کی مدد سے سیکھنے کے عمل کو دلچسپ بناتا ہے۔
کامن سنس میڈیا کے سینئر ڈائریکٹر، رابی ٹورنی، کے مطابق، “یہ موڈ طلباء کو خود سوچنے اور اپنی تعلیم پر تنقیدی نظر ڈالنے کی ترغیب دیتا ہے۔ بجائے اس کے کہ ان کا کام خود کرے۔ یہ AI کو سیکھنے کے لیے موثر طریقے سے استعمال کرنے کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔”
گیم تھیوری کی مثال:
اسٹڈی موڈ کے ذریعے ایک طالب علم ‘گیم تھیوری’ کے بارے میں جاننا چاہتا تھا۔ چیٹ جی پی ٹی نے اس کے لیے ایک تفصیلی منصوبہ تیار کیا اور اسے قدم بہ قدم سکھانا شروع کیا۔
بنیادی اصول
-
گیم تھیوری کیا ہے؟
یہ ایسے اسٹریٹجک فیصلوں کا مطالعہ ہے جہاں ایک شخص کا نتیجہ صرف اس کے اپنے عمل پر منحصر نہیں ہوتا، بلکہ دوسرے لوگوں کے فیصلوں پر بھی ہوتا ہے۔
-
اہم مفروضات:
گیم تھیوری یہ فرض کرتی ہے کہ ہر کوئی اپنے فائدے کے لیے عقلی فیصلے کرتا ہے۔
-
بنیادی عناصر:
اس کے چار اہم عناصر ہیں: کھلاڑی، حکمت عملیاں (strategies)، نتائج (payoffs) اور کھیل کے اصول۔
-
گیم تھیوری بمقابلہ پروببیلٹی:
خالص امکان (جیسے پاسا پھینکنا) گیم تھیوری نہیں ہے۔ لیکن اگر آپ ایسی حکمت عملی کا انتخاب کر رہے ہیں جہاں دوسرے کھلاڑی بھی اپنے فیصلوں کو بے ترتیب کر سکتے ہیں تو یہ گیم تھیوری ہے۔ اس کی ایک عام مثال راک، پیپر، سیزر کا کھیل ہے۔ جہاں آپ کو اپنے حریف کے عمل کے جواب میں حکمت عملی کا انتخاب کرنا ہوتا ہے۔ اس مثال سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ سٹڈی موڈ کیسے روایتی طریقہ کار سے ہٹ کر سیکھنے کو ایک ذاتی اور فعال تجربہ بناتا ہے۔
No Comments