سیم آلٹمن کا ہارورڈ یونیورسٹی میں خطاب نوجوانوں کے لیے اے آئی کے مواقع اور چیلنجز۔
دوستو!
مئی کے مہینے میں ہارورڈ یونیورسٹی کے بزنس اسکول میں سیم آلٹمن، جو کہ چیٹ جی پی ٹی کی مالک کمپنی اوپن اے آئی کے سی ای او ہیں۔ نے ایک متاثر کن خطاب کیا۔ سیم آلٹمن نے اس ایک گھنٹے کی گفتگو میں اپنے تجربات اور مصنوعی ذہانت (AI) کے بارے میں گہرائی سے بات کی۔ ہارورڈ نے یہ ویڈیو حال ہی میں اپلوڈ کی ہے۔ اور میں نے اسے دیکھا اور آپ کے لیے تمام اہم نکات اکٹھے کیے ہیں۔ تاکہ آپ کو مکمل تصویر مل سکے۔
سیم آلٹمن کا نوجوانوں کو پیغام خود پر بھروسہ کریں
سیم آلٹمن نے ہارورڈ یونیورسٹی میں سب سے پہلے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ کریں۔ ان کے مطابق، زندگی میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ یہ ہمارا اپنا عزم اور قابلیت ہے جو ہمیں آگے لے کر جاتی ہے۔ آلٹمن نے کہا کہ ہمیں اپنی محنت پر یقین کرنا چاہیے اور آگے بڑھنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ ان کا ماننا ہے کہ اگر آپ خود پر بھروسہ کریں اور کام کرنے کی لگن رکھتے ہوں، تو کامیابی یقینی ہے۔
AI کی انقلابی طاقت
سیم آلٹمن نے ہارورڈ یونیورسٹی میں اپنی گفتگو میں مصنوعی ذہانت (AI) کی طاقت اور اس کے مستقبل پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ AI ایک ایسی انقلابی ٹیکنالوجی ہے جو ہماری زندگی، کام اور معاشرتی ڈھانچے کو مکمل طور پر تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ سیم کا کہنا ہے کہ ابھی تک دنیا AI کی مکمل صلاحیت کو سمجھنے سے قاصر ہے۔ بہت سے لوگ نہیں جانتے کہ یہ ٹیکنالوجی مستقبل میں کیا کچھ بدل سکتی ہے۔ اس لیے انہوں نے مشورہ دیا کہ ہمیں اس ٹیکنالوجی پر زیادہ توجہ دینی چاہیے تاکہ اس کی طاقت کو بہتر طریقے سے سمجھا جا سکے۔
AI کی بہتر ہونے کی صلاحیت
سیم آلٹمن نے اس بات پر بھی زور دیا کہ AI ابھی اپنے ابتدائی مراحل میں ہے اور آنے والے وقت میں اس میں مزید بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ابھی بھی AI کو بہتر بنانے کے لیے بہت سے مواقع موجود ہیں۔ سیم کے مطابق، اگرچہ AI آج کل مختلف شعبوں میں کامیابیاں حاصل کر رہی ہے، لیکن یہ ابھی اپنے عروج پر نہیں پہنچی۔
مواقع اور چیلنجز
سیم آلٹمن نے AI کے ذریعے پیدا ہونے والے مواقع پر بات کی۔ ان کے مطابق، AI ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جو امیروں اور غریبوں کے درمیان فرق کو کم کر سکتی ہے اور سب کو یکساں مواقع فراہم کر سکتی ہے۔ AI نئے کاروبار اور صنعتوں کے دروازے کھول رہی ہے، اور آنے والے وقت میں ایسے کاروبار وجود میں آئیں گے جن کا آج ہم تصور بھی نہیں کر سکتے۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا کہ AI کی ترقی کے ساتھ ساتھ کچھ اہم چیلنجز کا سامنا بھی کرنا ہوگا۔ خاص طور پر، AI کے استعمال میں احتیاط ضروری ہو گی تاکہ اس کا غلط استعمال نہ ہو۔
توانائی کی کمیAI کی ترقی میں رکاوٹ
سیم آلٹمن نے ایک اور اہم مسئلے پر روشنی ڈالی توانائی کی کمی۔ انہوں نے کہا کہ AI کو چلانے کے لیے بہت زیادہ بجلی اور توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اور اگر توانائی کی فراہمی میں کمی ہوئی تو AI کی ترقی متاثر ہو سکتی ہے۔ اس لیے ہمیں اس بات پر بھی غور کرنا ہوگا۔ کہ AI کے بڑھتے ہوئے استعمال کو کس طرح زیادہ پائیدار اور قابل اعتماد بنایا جا سکتا ہے۔
اخلاقی فیصلے AI کے استعمال میں احتیاط ضروری
سیم آلٹمن نے اپنی گفتگو میں اخلاقیات کی اہمیت پر زور دیا۔ ان کے مطابق، AI کے استعمال میں احتیاط برتنا اور اخلاقی اصولوں کی پاسداری ضروری ہو گی تاکہ اس کا غلط استعمال نہ ہو سکے۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ AI کے ذریعے معلومات کو غلط طریقے سے پھیلانا یا تشدد کو فروغ دینا ایک سنگین مسئلہ بن سکتا ہے۔ اس لیے ہمیں AI کے استعمال میں سوچ سمجھ کر فیصلے کرنے ہوں گے۔ اور اس کی ترقی میں اخلاقی اصولوں کو ہمیشہ مدنظر رکھنا ہوگا۔
نوجوانوں کے لیے ایک بڑی ہدایت
سیم آلٹمن نے آخر میں نوجوانوں کو ایک واضح پیغام دیا آج کا وقت نوجوانوں کے لیے ہے۔ کہ وہ بڑے فیصلے اعتماد اور یقین کے ساتھ کریں۔ سیم کا کہنا تھا کہ اگر ہم بڑے فیصلے پورے اعتماد کے ساتھ کریں۔ اور اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ کریں تو ہم کسی بھی میدان میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔ AI کے دور میں، نوجوانوں کو خود کو تیار کرنا چاہیے اور ٹیکنالوجی کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلنا چاہیے۔
AI تعلیم میں انقلاب
ہارورڈ یونیورسٹی میں آلٹمن نے ایک اور اہم نکتہ یہ پیش کیا کہ AI کو تعلیم میں شامل کرنا ضروری ہے۔ ان کے مطابق، AI کو اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹیوں میں شامل کرنا ہوگا تاکہ طلباء اس ٹیکنالوجی کو سمجھ سکیں۔ اور اسے اپنے علم اور مہارت میں شامل کر سکیں۔ AI مستقبل کے لیے ایک اہم ہنر ہے، اور جو لوگ اسے سیکھیں گے وہی دنیا میں آگے بڑھنے کے قابل ہوں گے۔
AI کے ذریعے مشکل مسائل کا حل
سیم آلٹمن نے اس بات پر بھی زور دیا کہ AI کے ذریعے مشکل مسائل کا حل ممکن ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ اگر ہم AI کا درست طریقے سے استعمال کریں تو ہم دنیا کے بہت سے مسائل کو حل کر سکتے ہیں۔ سیم نے کہا کہ AI کے ذریعے صحت، تعلیم، فنانس اور دیگر شعبوں میں انقلاب آ سکتا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے ہم زیادہ مؤثر طریقے سے مسائل کا سامنا کر سکتے ہیں۔
مزید بہتر AI ماڈلز
سیم آلٹمن نے پیشگوئی کی کہ مستقبل میں اور بھی زیادہ بہتر AI ماڈلز آئیں گے۔ جو دنیا کو مزید ترقی کی طرف لے جائیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ AI کی ترقی ابھی اپنے ابتدائی مراحل میں ہے، اور آنے والے وقت میں ایسی نئی ایجادات سامنے آئیں گی جن کا آج ہم تصور بھی نہیں کر سکتے۔
AI کی دنیا میں اخلاقی فیصلے
آخر میں، سیم آلٹمن نے کہا کہ AI کی ترقی کے ساتھ ساتھ اخلاقی فیصلے کرنا بہت ضروری ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کا خیال رکھنا ہو گا۔ کہ AI کا استعمال انسانیت کے فائدے کے لیے ہو، نہ کہ کسی منفی مقصد کے لیے۔
اختتامیہ
سیم آلٹمن کا ہارورڈ یونیورسٹی میں یہ خطاب نوجوانوں کے لیے ایک رہنمائی تھی۔ کہ وہ اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ کریں اور AI کے دور میں آگے بڑھنے کے لیے تیار رہیں۔ انہوں نے کہا کہ AI ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جو دنیا کو بہتر بنا سکتی ہے۔ لیکن اس کا درست استعمال اور اخلاقیات پر مبنی فیصلے ضروری ہیں۔
UrduAi کو فالو کریں اور اپنے آپ کو اس AI انقلاب کا حصہ بنائیں۔