گوگل کی 30 اے آئی خصوصیات جو ہر شخص مفت میں استعمال کر سکتا ہے
اگر آپ ایک طالب علم ہیں، ایک دفتری ملازم، گھریلو خاتون، یا اپنا کوئی چھوٹا کاروبار چلا رہے ہیں روزمرہ زندگی میں ایسے کئی کام ہوتے ہیں جو یا تو وقت طلب ہوتے ہیں یا بار بار دہرانے والے۔ مثال کے طور پر ای‑میل لکھنا، فہرستیں بنانا، رپورٹس تیار کرنا، تصاویر یا ویڈیوز میں ترمیم کرنا، یا سوشل میڈیا کے لیے مواد تیار کرنا۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ یہ سارے کام جلدی، آسانی اور کم محنت سے ہو جائیں تو گوگل کی نئی اے آئی خصوصیات آپ کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں۔ یہ خصوصیات اس طرح ڈیزائن کی گئی ہیں کہ انہیں استعمال کرنے کے لیے آپ کو نہ کمپیوٹر پروگرامنگ آنا ضروری ہے، نہ ہی کسی ٹیکنالوجی ماہر کی ضرورت ہے۔ آپ صرف اردو یا انگریزی میں اپنی بات یا مسئلہ لکھیں، اور گوگل کا اے آئی فوراً آپ کی بات سمجھے گا اور اس کا حل پیش کرے گا۔ یہ بالکل ایسے ہے جیسے آپ کسی ذہین اسسٹنٹ سے بات کر رہے ہوں جو آپ کے ہر کام میں مدد کر سکتا ہے، وہ بھی مفت میں۔ اس سے نہ صرف آپ کا قیمتی وقت بچے گا، بلکہ آپ ان کاموں پر توجہ دے سکیں گے جو واقعی اہم ہیں جیسے نئی مہارتیں سیکھنا، اپنے کاروبار کو بہتر کرنا یا اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو آزمانا۔ گوگل نے اپنی اے آئی خصوصیات کو اس حد تک آسان بنا دیا ہے کہ اب عام افراد بھی اُن کاموں کو خود سے انجام دے سکتے ہیں جن کے لیے پہلے ماہرین کی ضرورت پڑتی تھی۔
گوگل نے جو طاقتور ایپ جیمنی متعارف کروائی ہے۔ یہ ایپ اے آئی پر مبنی ہے، اور اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ انسانوں کی بات کو بالکل عام انداز میں سمجھ سکتی ہے، جیسے آپ کسی سمجھدار دوست سے بات کر رہے ہوں۔ آپ صرف اپنا مسئلہ یا کام اسے بتاتے ہیں، اور یہ ایپ فوراً آپ کی بات کو سمجھ کر مدد کرنے کے لیے تیار ہو جاتی ہے۔ فرض کریں آپ یوٹیوب پر ویڈیوز بناتے ہیں۔ جیسا کہ ویڈیو کا عنوان (Title) اور تصویر/thumbnails بہت اہم ہوتے ہیں، کیونکہ ناظرین انہی چیزوں کو دیکھ کر ویڈیو پر کلک کرتے ہیں۔ اب ہر بار نیا، دلچسپ اور توجہ کھینچنے والا عنوان سوچنا مشکل کام ہوتا ہے۔ یہی وہ جگہ ہے جہاں جیمنی جادو دکھاتی ہے۔ آپ جیمنی سے کہیں گے: “یہ میرا ویڈیو آئیڈیا ہے، مجھے اس کے لیے کچھ زبردست عنوانات چاہیے” اور یہ ایپ فوراً بیس منفرد، دلکش اور جدید عنوانات تجویز کر دے گی۔ آپ ان میں سے کسی ایک کو منتخب کریں، پھر آپ کی تصویر اپلوڈ کریں، اور جیمنی اسی عنوان کے مطابق خوبصورت تھمب نیل بھی بنا دے گی۔ یہ پورا عمل عنوان بنانا، تھمب نیل تیار کرنا چند سیکنڈز میں مکمل ہو جاتا ہے۔ یعنی آپ کو ڈیزائننگ نہیں آتی؟ مسئلہ نہیں۔ جیمنی آپ کے لیے سب کچھ خود کرے گی، ایسے جیسے کوئی ماہر آپ کے ساتھ بیٹھا ہو۔ یہ فیچر خاص طور پر مواد بنانے والوں، یوٹیوبرز، انسٹاگرام یا فیس بک کریئیٹرز اور چھوٹے کاروباری افراد کے لیے بہترین ہے کیونکہ اب وہ وہ سہولت حاصل کر سکتے ہیں جو پہلے مہنگے ٹولز یا سٹوڈیوز میں ممکن تھی۔
اگر آپ ان لوگوں میں شامل ہیں جو صرف موجودہ ٹولز استعمال کرنے کے بجائے کچھ اپنا، منفرد اور حسبِ ضرورت بنانا چاہتے ہیں، تو گوگل کا نیا “اے آئی اسٹوڈیو” (AI Studio) آپ کے لیے ایک بہترین حل ہے۔ یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں آپ بغیر کسی کوڈنگ یا پروگرامنگ کے، صرف اپنی زبان میں سادہ جملے لکھ کر خود کی ایپلیکیشنز، گیمز یا پروجیکٹس بنا سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے بچوں کے لیے ایک خلائی دنیا (space) پر مبنی کلرنگ بک تیار ہو، تو آپ صرف لکھیں “میرے بچوں کے لیے اسپیس تھیم کلرنگ بک بنائیں” اور یہ چند لمحوں میں مکمل کلرنگ بک بن جائے گی جس میں راکٹ، سیارے، خلا نورد اور ستاروں کی خوبصورت تصاویر ہوں گی۔ بعد میں آپ اس میں رنگ یا تصاویر تبدیل بھی کر سکتے ہیں، بس ایک اور سادہ ہدایت دے کر۔ گوگل نے یہ نظام اتنا آسان بنایا ہے کہ آپ کو نہ کسی گرافک ڈیزائنر کی ضرورت پڑے گی، نہ کسی پیچیدہ سافٹ ویئر کی۔ یہ صرف کلرنگ بکس تک محدود نہیں؛ آپ اس پلیٹ فارم کے ذریعے چھوٹے کاروباری ٹولز، پریزنٹیشنز یا تعلیمی مواد بھی تیار کر سکتے ہیں، جیسے آپ کو چاہیے ویسا ہی، اور وہ بھی چند لمحوں میں۔
گوگل نے ایک اور شاندار پلیٹ فارم متعارف کروایا ہے جسے گوگل لیبز (Google Labs) کہا جاتا ہے، اور یہ جگہ ان لوگوں کے لیے جادوئی ہے جو نئی اور دلچسپ ٹیکنالوجی آزمانا چاہتے ہیں۔ یہاں آپ کو ایسی تجرباتی اے آئی خصوصیات اور ٹولز ملیں گے جن پر گوگل کی ٹیم کام کر رہی ہے، اور جو اب تک دنیا کے بہت کم لوگوں نے دیکھیں ہوں گی۔ ان میں ایک ایسا ٹول بھی شامل ہے جو آپ کی ویب سائٹ کا لنک لے کر خودکار طریقے سے آپ کے برانڈ کے مطابق سوشل میڈیا پوسٹس، اشتہارات اور مارکیٹنگ مہم تیار کرتا ہے وہ بھی آپ کی ویب سائٹ کے انداز، رنگ اور پیغام کے مطابق۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کو مہنگی ایجنسی یا ماہر کی ضرورت نہیں؛ صرف ایک لنک دیں، باقی اے آئی سنبھالے گا۔ اسی طرح، ایک اور فیچر انٹرنیٹ پر موجود خبروں کو جمع کر کے ہفتہ وار نیوزلیٹر تیار کرتا ہے، جس میں متن کے علاوہ خوبصورت تصاویر بھی شامل ہوں۔ یہ ٹول خاص طور پر اساتذہ، بلاگرز، صحافی یا کاروباری حضرات کے لیے فائدہ مند ہے جو باقاعدگی سے معلومات شئیر کرتے ہیں۔ گوگل لیبز کا مقصد یہ ہے کہ عام انسان بھی چند کلکس میں پیشہ ورانہ معیار کا کام خود کریں۔
جیمنی ایپ کی ایک نہایت دلچسپ اور جدید خصوصیت یہ ہے کہ یہ صرف تحریری باتوں یا سوالات تک محدود نہیں، بلکہ ویڈیوز کو بھی سمجھنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ مثال کے طور پر، اگر آپ نے کوئی ویڈیو دیکھی ہے جس میں خاص انداز، منظر یا گفتگو شامل ہے اور آپ چاہتے ہیں کہ اسی طرز کی نئی ویڈیو بنائی جائے تو آپ اس ویڈیو کا لنک یا فائل جیمنی کو دیں اور کہیں “اسی انداز کی ویڈیو بنا دو”۔ اس کے بعد جیمنی خود ویڈیو کے تمام پہلو جیسے پس منظر، کیمرے کا زاویہ، آواز کا لہجہ، روشنی، متن اور مناظر پہچان کر ایک نئی ویڈیو تیار کرے گی جو پہلی ویڈیو جیسی محسوس ہوگی مگر بالکل نیا مواد ہو گی۔ یہ فیچر ویڈیو بنانے والوں، یوٹیوبرز، سوشل میڈیا مینیجرز اور کانٹینٹ کریئیٹرز کے لیے نہایت مددگار ہے کیونکہ ان کو بار بار نئے آئیڈیاز یا پیچیدہ ایڈیٹنگ کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ صرف ایک مثال دیں، باقی اے آئی خود بنا دے گا۔
اگر آپ کے روزمرہ کے کاموں میں ایک جیسا دہرانے والا کام شامل ہے جیسے ہر جمعے کو خبریں جمع کرنا، مخصوص انداز میں ای میل لکھنا، یا کسی خاص رپورٹ تیار کرنا تو گوگل نے ان افراد کے لیے ایک نہایت آسان اور زبردست فیچر دیا ہے جس کا نام Gems ہے۔ اس فیچر کو آپ ایک ذاتی اسسٹنٹ یا “ڈیجیٹل ملازم” کی طرح سمجھ سکتے ہیں جو صرف آپ کے لیے مخصوص اندازِ تحریر اور مقررہ ہدایات کے مطابق کام کرتا ہے۔ آپ صرف ایک بار ہدایت دیں گے، مثلاً “ہر جمعے کو تازہ ترین اے آئی خبروں پر خلاصہ تیار کرو، وہ بھی دوستانہ زبان میں اور تین اہم نکات کے ساتھ” تو یہ Gems وہ ہدایت ہمیشہ کے لیے یاد رکھ لے گا۔ پھر جب بھی آپ کو دوبارہ وہی کام کروانا ہو، صرف Gems کو کھولیے، ایک کلک کیجیے، اور آپ کے سامنے نتیجہ حاضر۔ ہر بار وہی معیار، وہی انداز اور وہی تحریر ملے گی جیسا پہلی بار پسند آئی تھی۔ اس سے وقت کی بچت تو ہوگی، بلکہ ذہنی دباؤ بھی بہت کم ہو جائے گا کیونکہ آپ کو بار بار وہی کام خود نہیں کرنا پڑے گا۔ یہ فیچر خاص طور پر ان افراد کے لیے بہت مفید ہے جو سوشل میڈیا، بلاگنگ یا مارکیٹنگ میں روزانہ ایک جیسا مواد تیار کرتے ہیں۔
گوگل نے صرف اپنے ہی پلیٹ فارمز کو طاقتور نہیں بنایا، بلکہ اس نے دیگر کمپنیوں کے ساتھ بھی مل کر کام کیا ہے تاکہ عام لوگوں کے کام مزید آسان اور تیز ہوں۔ انہی میں سے ایک اہم اور جدید کمپنی ہے Make، جو گوگل کے ساتھ مل کر ایک ایسا خودکار (automation) نظام فراہم کر رہی ہے جس سے آپ کے بہت سے روزمرہ کام بغیر آپ کی مداخلت کے خود بخود مکمل ہو سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، اگر آپ صرف کہیں “میری اگلی میٹنگ کل صبح 11 بجے رکھ دو” تو یہ نظام فوراً سمجھے گا کہ آپ نے کیا کہنا ہے، اور خود ہی آپ کے کیلنڈر میں میٹنگ ڈالے گا، متعلقہ افراد کو ای‑میل کرے گا، اور وقت آنے پر یاد دہانی بھی بھیجے گا۔ آپ کو نہ کوئی الگ ایپ کھولنی ہے، نہ فارم بھرنے ہیں، نہ مختلف سسٹمز کو جوڑنے کی فکر Make سب کام خود منظم انداز میں سنبھال لیتا ہے، جیسے آپ نے اپنا ذاتی دفتر بنا لیا ہو جو آپ کے حکم پر ہر کام کرتا ہے، وہ بھی 24 گھنٹے بغیر رکے۔ یہ سسٹم خاص طور پر ان افراد کے لیے کارآمد ہے جن کا شیڈول بہت مصروف ہے اور بار بار میٹنگز، یاد دہانیاں، ٹیم سے رابطے یعنی وہ تمام کام جن میں انسانی مداخلت زیادہ تھی۔ اب آپ صرف بولیں یا لکھیں، باقی کام Make اور گوگل اے آئی خود سنبھال لیں گے۔
اگر آپ طالب علم ہیں، یا کوئی نیا مضمون، مہارت یا کورس سیکھنا چاہتے ہیں لیکن طویل مضامین، بھاری بھرکم کتابیں یا پیچیدہ ویڈیوز دیکھنے کا وقت یا صبر نہیں رکھتے، تو گوگل کا Notebook LM آپ کے لیے کسی جادو سے کم نہیں۔ یہ ایک ایسا ذہین ٹول ہے جو آپ کو پڑھنے کے بجائے سمجھنے میں مدد دیتا ہے، اور وہ بھی نہایت آسان انداز میں۔ اس میں آپ کسی بھی مضمون، ویب سائٹ، PDF فائل، یوٹیوب ویڈیو یا نوٹس اپ لوڈ کر سکتے ہیں اور یہ خودکار طور پر اس کا نچوڑ (خلاصہ) تیار کرے گا۔ آپ کو گھنٹوں پڑھنے کی ضرورت نہیں بلکہ چند لمحوں میں آپ کو اس مواد کا اصل مطلب، اہم نکات، اور سمجھنے لائق خلاصہ حاصل ہو جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک زبردست سہولت یہ بھی ہے کہ آپ چاہیں تو یہ خلاصہ ویڈیو کی شکل میں دیکھ سکتے ہیں، کوئز کی شکل میں آزما سکتے ہیں، یا آڈیو کی صورت میں سن بھی سکتے ہیں یعنی ہر کسی کے سیکھنے کے انداز کو ذہن میں رکھ کر یہ ٹول ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ صرف ایک سادہ چیٹ بوٹ کی طرح نہیں بلکہ ایک مکمل ذاتی ٹیچر کی مانند کام کرتا ہے، جو آپ سے عام زبان میں بات کرے گا، آپ کے سوالات کے جواب دے گا، اور وہ بھی انسانی انداز میں۔ چاہیں تو یہ تحقیقی رپورٹ، فلیش کارڈز، ویڈیو اسکرپٹ یا آڈیو پوڈکاسٹ تک بنا سکتا ہے، سب کچھ قابلِ فہم زبان میں، تاکہ آپ صرف رٹے نہ لگائیں بلکہ واقعی سمجھیں اور یاد رکھ سکیں۔ خاص بات یہ ہے کہ یہ ٹول 25 ملین الفاظ تک کا مواد ہینڈل کر سکتا ہے، جو کہ بہت زیادہ ہے۔ لہٰذا اگر آپ کسی بڑے پروجیکٹ یا تحقیق پر کام کر رہے ہیں، تو Notebook LM آپ کا بہترین ساتھی ثابت ہو سکتا ہے۔
روزمرہ کے گوگل ٹولز جیسے Gmail، Docs، Sheets اور Meet میں بھی اے آئی شامل کر دیا گیا ہے۔ اب آپ ای‑میل لکھنے کے لیے صرف ایک جملہ لکھیں، باقی پورا خط خودکار تیار ہو جائے گا۔ لمبی ای‑میل چینز کا خلاصہ بھی خود بخود مل جائے گا۔ گوگل شیٹس میں بھی اب آپ بجٹ، پلان یا فہرست تیار کر سکتے ہیں صرف اپنی بات لکھ کر؛ کوئی فارمولے یاد رکھنے کی ضرورت نہیں۔ گوگل نے اپنے روزمرہ استعمال کے ٹولز جیسے Gmail، Docs، Sheets اور Meet میں اے آئی کو اس انداز سے ضم کیا ہے کہ صارفین کی زندگی نہایت آسان ہو گئی ہے۔ اب اگر آپ کو کوئی ای‑میل لکھنی ہے، تو بس ایک مختصر جملہ لکھیں، جیسے “چھٹی کی درخواست بھیجیں” اور گوگل اے آئی خود پروفیشنل انداز میں مکمل خط تیار کر دے گا؛ یا اگر کوئی لمبی گفتگو ہو چکی ہو، تو Gmail اس کا خلاصہ نکال دے گا تاکہ آپ چند لمحوں میں جان سکیں کہ اصل کیا ہوا تھا۔ شیٹس میں صرف اپنا مقصد لکھیں، مثلاً “ایک ہفتے کا اخراجاتی پلان بنائیں” اور فوراً جدول، فارمولے اور چارٹس بن کر سامنے ہوں گے۔ Google Docs میں بھی اے آئی آپ کی تحریر کو بہتر بناتا ہے؛ چاہیں کہ وہ زیادہ پروفیشنل لگے یا دوستانہ انداز میں ہو، بس ہدایت دیں اور نتیجہ سامنے آ جائے گا۔ Google Meet میں میٹنگ ختم ہوتے ہی خلاصہ، اہم نکات اور آئندہ کیے جانے والے اقدامات کی فہرست خودکار طور پر تیار ہو جائے گی۔ یہ تمام فیچرز اس لیے بنائے گئے ہیں کہ صارفین کو وقت کی بچت، کام میں آسانی اور بہتر نتائج مل سکیں اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ ان کے استعمال کے لیے کسی خاص مہارت یا تکنیکی علم کی ضرورت نہیں۔
اب گوگل سرچ (Google Search)، گوگل لینز (Google Lens) اور (Gmail) جیسے معروف اور روزمرہ استعمال کے ٹولز میں بھی مصنوعی ذہانت کی طاقت شامل ہو چکی ہے، جس سے ان کے استعمال کا انداز مکمل طور پر بدل گیا ہے۔ مثال کے طور پر، اگر آپ کو کسی چیز کے بارے میں جاننا ہے چاہے وہ پودا ہو، کپڑا ہو، کتاب ہو یا کوئی مشین تو اب صرف اس کی تصویر لیں، گوگل لینز کیمرے سے تصویر لے گا اور فوراً اس کے بارے میں مکمل معلومات، خریدنے کی جگہ، قیمت یا نام متعارف کر دے گا۔ یہ فیچر تصویروں کے ذریعے چیزیں پہچاننے یا تلاش کرنے والے افراد کے لیے انتہائی مددگار ہے۔ اسی طرح جی‑میل، جو پہلے صرف ای‑میل لکھنے اور بھیجنے کے لیے استعمال ہوتا تھا، اب خود تصویریں تیار کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے، یعنی اگر آپ کسی کلائنٹ کو کوئی خیال یا آئیڈیا بھیجنا چاہتے ہیں، تو صرف چند الفاظ لکھیں اور جی‑میل آپ کے لیے خوبصورت اور پیشہ ورانہ تصویر تیار کر دے گا وہ بھی بغیر گرافک ڈیزائننگ کی مہارت کے۔ یہ فیچر خاص طور پر مارکیٹنگ، فری لانسنگ یا بزنس پریزینٹیشنز کے لیے انتہائی مفید ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ تمام اے آئی ٹولز بالکل مفت ہیں اور ان کے لیے نہ مہنگے سافٹ ویئر کی ضرورت ہے، نہ پیچیدہ تربیت صرف چند کلکس یا ایک سادہ جملہ کافی ہے۔ گوگل نے یہ جدید ٹیکنالوجی خاص طور پر عام لوگوں کے لیے دستیاب کی ہے تاکہ ہر فرد، چاہے وہ کسی بھی شعبے سے تعلق رکھتا ہو، آسانی سے فائدہ اٹھا سکے اور اپنے کام کو زیادہ تیز، بہتر اور سمارٹ طریقے سے انجام دے سکے۔

