
مصنوعی ذہانت: پاکستان کا اگلا بڑا قدم
پاکستان میں مصنوعی ذہانت انقلاب کا آغاز ہو چکا ہے اور حکومت نے اس میں ایک اہم کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حال ہی میں وفاقی حکومت نے ایک ایسا پروگرام شروع کیا ہے جو ملک کو مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک نئی شناخت دلائے گا۔ یہ ایک ایسا قدم ہے جس سے نوجوانوں میں اس ٹیکنالوجی کی مہارتیں پیدا ہوں گی اور وہ عالمی مارکیٹ میں اپنا لوہا منوا سکیں گے۔ اس پروگرام کے تحت، حکومت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے گریجویٹس اور پروفیشنلز کو بین الاقوامی مصنوعی ذہانت کی سرٹیفیکیشنز کی فیس واپس کرے گی۔ یہ محض ایک مالی امداد نہیں، بلکہ پاکستان کے مستقبل میں ایک بڑی سرمایہ کاری ہے۔
مصنوعی ذہانت کا دور اور پاکستان کا موقع
آج کی دنیا میں مصنوعی ذہانت ہر شعبے میں انقلاب برپا کر رہی ہے، چاہے وہ صحت ہو، زراعت ہو یا صنعت۔ دنیا بھر میں ترقی یافتہ ممالک اس ٹیکنالوجی میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ پاکستان بھی اس دوڑ میں شامل ہونا چاہتا ہے اور اس مقصد کے لیے مصنوعی ذہانت کی تعلیم اور تربیت کو فروغ دینا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ حکومت کا یہ فیصلہ نوجوانوں کو ترغیب دے گا کہ وہ مصنوعی ذہانت اور اس سے متعلقہ شعبوں میں بین الاقوامی معیار کی تعلیم حاصل کریں۔
تفصیلات: 70 ہزار روپے کی واپسی
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام (MoITT) نے پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ (PSEB) کے ذریعے وزیراعظم کے یوتھ پروگرام کے تحت ایک سکیم شروع کی ہے۔ اس سکیم کے تحت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے گریجویٹس اور پروفیشنلز کو منظور شدہ بین الاقوامی مصنوعی ذہانت کی سرٹیفیکیشنز کی فیس کی مد میں 70,000 روپے تک کی رقم واپس کی جائے گی۔ اس اقدام کا مقصد خاص طور پر مصنوعی ذہانت، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، سائبر سیکیورٹی اور دیگر جدید ٹیکنالوجیز میں مہارت رکھنے والے ماہرین کی تعداد میں اضافہ کرنا ہے۔
مستقبل کے فوائد: مصنوعی ذہانت سے پاکستان کی ترقی
مصنوعی ذہانت میں مہارت حاصل کرنے سے پاکستان کو مستقبل میں کئی بڑے فوائد حاصل ہوں گے۔ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے ملک کی زراعت میں پیداوار کو بہتر بنایا جا سکتا ہے، صحت کے شعبے میں بیماریوں کی تشخیص کو زیادہ درست اور تیز بنایا جا سکتا ہے، اور تعلیم کے شعبے میں سمارٹ لرننگ کے نئے طریقے متعارف کرائے جا سکتے ہیں۔ یہ تمام شعبے ملک کی معیشت میں انقلابی تبدیلی لا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، مصنوعی ذہانت کے ماہرین عالمی کمپنیوں کے ساتھ کام کر کے پاکستان کی سافٹ ویئر ایکسپورٹ میں بڑا اضافہ کر سکتے ہیں، جس سے ملک کی معیشت مضبوط ہو گی۔ یہ سب کچھ مصنوعی ذہانت کے صحیح استعمال سے ممکن ہو سکتا ہے۔
گُل بانو کا خواب اور مصنوعی ذہانت کا مستقبل
فرض کریں گُل بانو نام کی ایک نوجوان لڑکی ہے جس کا خواب ہے کہ وہ پاکستان کی ایک بہترین مصنوعی ذہانت کی ماہر بنے۔ لیکن مہنگی سرٹیفیکیشنز اس کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔ ایسے میں، حکومت کا یہ اعلان اس کے لیے ایک نئی امید لے کر آیا ہے۔ اب وہ 70,000 روپے تک کی واپسی کے ساتھ اپنی مطلوبہ بین الاقوامی سرٹیفیکیشن حاصل کر سکتی ہے اور اپنے خوابوں کی تکمیل کی جانب پہلا قدم اٹھا سکتی ہے۔ یہ سکیم گُل بانو جیسے ہزاروں باصلاحیت نوجوانوں کے لیے ایک حقیقی تبدیلی کا باعث بنے گی اور ملک کو مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک طاقتور کھلاڑی بنائے گی۔
حکومت کا دور اندیش فیصلہ
یہ پروگرام حکومت کی جانب سے ایک دور اندیش فیصلہ ہے جو نہ صرف نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لیے ہے بلکہ ملک کی مجموعی معاشی ترقی کے لیے بھی بہت اہمیت رکھتا ہے۔ بین الاقوامی سرٹیفیکیشنز سے لیس مصنوعی ذہانت کے پروفیشنلز پاکستان کی سافٹ ویئر ایکسپورٹ کو مزید بڑھا سکتے ہیں اور عالمی مارکیٹ میں ملک کا نام روشن کر سکتے ہیں۔ اس پروگرام کی مزید تفصیلات کے لیے آپ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام کی ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں http://www.moitt.gov.pk/ یا پھر پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کی آفیشل ویب سائٹ https://www.pseb.org.pk/ ملاحظہ کرسکتے ہیں۔
Oshaque Ali
Informative News thanks 👍
Uzair
Unable to find further data about Ai 7000 rup in official site. Can you help me to find
Miraj Roonjha
here is the official link Prime Minister’s Initiative for Skill Building – Certifications Reimbursement Program
https://ncsp.techdestination.com/prime-ministers-initiative-for-skill-building-certifications-reimbursement-program/#:~:text=Prime%20Minister's%20Initiative%20for%20Skill%20Building%20%E2%80%93%20Certifications%20Reimbursement%20Program,-August%2012%2C%202025&text=The%20Ministry%20of%20IT%20%26%20Telecom,for%20approved%20international%20IT%20certifications.
Fiaz Ahmad
Qaisar Roonjha sb is a great personality. God bless him..
Qamar
Allah aapko kamyab kare