Site icon Urdu Ai

کیا اے آئی ایجنٹس بغیر انسان کی نگرانی کے واقعی محفوظ انداز میں کام کر سکتے ہیں؟

کیا اے آئی ایجنٹس بغیر انسان کی نگرانی کے واقعی محفوظ انداز میں کام کر سکتے ہیں؟

کیا اے آئی ایجنٹس بغیر انسان کی نگرانی کے واقعی محفوظ انداز میں کام کر سکتے ہیں؟

کیا اے آئی ایجنٹس بغیر انسان کی نگرانی کے واقعی محفوظ انداز میں کام کر سکتے ہیں؟

کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ اگر کوئی سافٹ ویئر خود سے سوچ کر، فیصلہ کر کے اور کام مکمل کر سکے تو کیسا ہو؟ اور اگر ایسا سافٹ ویئر بغیر کسی انسانی نگرانی کے اپنا کام کرے، تو کیا یہ محفوظ ہوگا؟ یہی سوال آج کل مصنوعی ذہانت  کی دنیا میں سب سے اہم بن چکا ہے۔ اس کا حل نکالنے کے لیے دنیا کی دو بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں، میٹا (جسے فیس بک کے نئے نام سے بھی جانا جاتا ہے) اور ہگنگ فیس، ایک نئے منصوبے کے ساتھ سامنے آئی ہیں۔ جس کا نام ہے OpenEnv

OpenEnv ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں ڈویلپرز (یعنی سافٹ ویئر بنانے والے لوگ) ایسے خاص ماحول بنا سکتے ہیں جن میں مصنوعی ذہانت کے سافٹ ویئر یا “ایجنٹس” محفوظ طریقے سے کام کر سکیں۔ ان “ایجنٹس” کو سمجھنے کے لیے آپ یوں سوچیں جیسے ایک ڈیجیٹل ملازم جو آپ کے لیے کام کرتا ہے: جیسے ای میلز کا جواب دینا، فائلوں کو ترتیب دینا، یا ویب پر معلومات تلاش کرنا لیکن یہ سب کچھ خود بخود ہو، مسئلہ یہ تھا کہ جب ان ایجنٹس کو پوری آزادی دی جاتی تھی، تو وہ کبھی کبھار ایسے کام بھی کر لیتے تھے جو نقصان دہ ہو سکتے تھے، جیسے غلط معلومات استعمال کرنا یا غیر مجاز جگہوں تک رسائی حاصل کرنا۔ اسی لیے OpenEnv ان کے لیے ایک محدود اور محفوظ دائرہ کار بناتا ہے۔ جیسے کہ ایک مخصوص کمرہ جس میں وہ صرف وہی کام کریں گے جو ان کو بتایا گیا ہو۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ مصنوعی ذہانت صرف ای میلز پڑھے اور جواب دے، تو OpenEnv یہ یقینی بناتا ہے کہ اسے صرف ای میل سسٹم تک رسائی ہو، نہ کہ آپ کے پورے کمپیوٹر یا ذاتی معلومات تک۔ یہ طریقہ سافٹ ویئر کو نہ صرف زیادہ محفوظ بناتا ہے بلکہ اس کے کاموں کو زیادہ قابلِ بھروسہ بھی بناتا ہے۔ OpenEnv کا پہلا ورژن حال ہی میں جاری کیا گیا ہے۔ اس میں وہ تمام ہدایات موجود ہیں جن کی مدد سے کوئی بھی ڈویلپر آسانی سے نیا “محفوظ ماحول” تیار کر سکتا ہے۔ ان لوگوں کے لیے جو اس فیلڈ میں نئے ہیں، OpenEnv نے آسان مثالیں، رہنمائی کرنے والے نوٹ بُکس اور آن لائن کمرشیل لیب جیسا ایک پلیٹ فارم بھی بنایا ہے جہاں وہ سیکھ سکتے ہیں اور تجربہ بھی کر سکتے ہیں۔

یہ پلیٹ فارم ہگنگ فیس کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے، جہاں آپ مختلف مثالوں کو آزما سکتے ہیں، اپنا ماحول بنا سکتے ہیں یا دوسروں کا تیار کردہ ماحول استعمال کر سکتے ہیں۔ یہاں تک کہ آپ خود کو “ہیومن ایجنٹ” کی طرح اس میں شامل کر کے سافٹ ویئر کو ویسے استعمال کر سکتے ہیں جیسے وہ کسی انسان کے ساتھ کام کر رہا ہو۔ میٹا کی ٹیم کے ایک انجینیئر، زیک وینٹز، نے بتایا کہ جو لوگ نئی شروعات کر رہے ہیں، ان کے لیے بھی مکمل ٹیمپلیٹس اور مثالیں دی گئی ہیں۔ دوسری جانب ایک اور صارف، سفیان، نے اسے “اوپن سورس کے لیے زبردست قدم” قرار دیا۔ یہ پلیٹ فارم صرف آج کی نہیں، بلکہ مستقبل کی ضرورت ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ جیسے جیسے مصنوعی ذہانت ماڈلز بڑے اور زیادہ خودمختار ہوتے جا رہے ہیں۔ انہیں محفوظ رکھنے کے لیے OpenEnv جیسے پلیٹ فارمز ناگزیر ہوں گے۔

اس وقت کئی دوسرے پروجیکٹس جیسے TorchForge، TRL اور SkyRL بھی OpenEnv کے ساتھ جُڑنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ یہ سب ایک ایسی دنیا کی تیاری کر رہے ہیں جہاں مصنوعی ذہانت ایجنٹس صرف طاقتور نہیں، بلکہ مکمل طور پر محفوظ، شفاف اور قابلِ اعتماد ہوں۔

جیسا کہ OpenEnv کی ٹیم نے کہا ہے: “اوپن ایجنٹس کا مستقبل، ایک انوائرمنٹ کے ساتھ۔”
تو اگر آپ مستقبل کے ٹیکنالوجی صارف ہیں یا صرف یہ جاننا چاہتے ہیں کہ مصنوعی ذہانت دنیا کس طرف بڑھ رہی ہے، تو OpenEnv ایک دلچسپ اور اہم قدم ہے  ایسا قدم جو مصنوعی ذہانت کو طاقتور بنانے کے ساتھ ساتھ محفوظ بھی بناتا ہے۔

Exit mobile version