کیا آپ کا اے آئی اسسٹنٹ صرف آپ کے فائدے کا سوچتا ہے؟
آج ہم ایسی دنیا میں رہ رہے ہیں جہاں ٹیکنالوجی صرف ایک اوزار نہیں رہی، بلکہ وہ آہستہ آہستہ ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ بنتی جا رہی ہے۔ پہلے ہمارے موبائل اور کمپیوٹر صرف وہ کرتے تھے جو ہم ان سے کہتے تھے۔ ہم بٹن دباتے، کوئی لفظ لکھتے، اور وہ جواب دیتے۔ مگر اب حالات بدل چکے ہیں۔ مصنوعی ذہانت نے ٹیکنالوجی کو ایک نیا روپ دے دیا ہے۔ اب ایسے ڈیجیٹل سسٹم موجود ہیں جو ہماری بات کو سمجھتے ہیں، ہماری پسند اور مزاج کو سیکھتے ہیں، اور ہمارے کہنے پر خود ہمارے لیے کام کرتے ہیں۔ ان ڈیجیٹل مددگاروں کو آج AI Assistant کہا جاتا ہے۔ ایک ایسا سسٹم جو انسان کی طرح آپ کے ساتھ رہ کر آپ کی مدد کرتا ہے
ذرا ایک عام سی مثال دیکھیں۔ فرض کریں آپ کو ایک جوتا خریدنا ہے۔ آپ آن لائن مارکیٹ کھولیں گے، مختلف جوتے تلاش کریں گے، ہر ایک کی قیمت دیکھیں گے، پھر ریویوز دیکھیں گے کہ آیا لوگ اس جوتے سے خوش ہیں یا نہیں۔ پھر آپ فیصلہ کریں گے۔ یہ سب کام وقت لیتے ہیں، تھکن بھی ہوتی ہے، اور کبھی کبھی ہم بہتر چیز دیکھے بغیر ہی کچھ خرید لیتے ہیں۔
لیکن اگر آپ اپنے اے آئی مددگار سے کہیں:“میرے لیے اچھا اور مناسب قیمت والا جوتا خرید دو” تو وہ آپ کے لیے وہی کام کرے گا۔ فرق یہ ہے کہ وہ یہ سب تیزی، ترتیب اور سمجھداری سے کرے گا۔ ایسے نظام کو جو آپ کی طرف سے جا کر کام کرتا ہے، AI Agent کہتے ہیں۔ یعنی ایسا ڈیجیٹل نمائندہ جو آپ کی مرضی اور فائدے کے مطابق آپ کے لیے کام کرتا ہے
یہاں تک بات بہت آسان اور فائدہ مند لگتی ہے۔ لیکن مسئلہ تب پیدا ہوا جب کچھ بڑی کمپنیاں اس بات سے پریشان ہو گئیں کہ صارف اپنے ہی اکاؤنٹ میں اپنے ہی ڈیجیٹل مددگار کو کیوں استعمال کر رہا ہے۔ سوچنے کی بات ہے۔ اگر آپ اپنے ہاتھوں سے کچھ کر سکتے ہیں، تو آپ اپنی مرضی سے وہی کام اپنے مددگار سے کیوں نہیں کروا سکتے؟ یہ ایسے ہی ہے جیسے آپ کہیں کہ آپ پانی کا گلاس خود اٹھا کر پی سکتے ہیں، مگر کسی سے کہہ کر نہ پلوائیں یہ کیسی بات ہوئی؟
اصل میں مسئلہ سہولت کا نہیں، کنٹرول کا ہے۔ کچھ کمپنیاں چاہتی ہیں کہ جب آپ خریداری کریں تو آپ کے سامنے وہی چیزیں لائی جائیں جن سے انہیں زیادہ منافع ملتا ہے۔ اسی لیے جب ہم کسی ویب سائٹ پر کچھ تلاش کرتے ہیں تو پہلے وہی چیزیں سامنے آتی ہیں جن پر “اشتہار” یا “پروموشن” ہوتا ہے۔ یعنی آپ کے فیصلے کو آہستہ آہستہ متاثر کیا جاتا ہے۔
لیکن ایک ذاتی اے آئی مددگار کسی اشتہار، کمیشن یا کمپنی کی کمائی کو نہیں دیکھتا۔ وہ صرف اور صرف آپ کے فائدے کو دیکھتا ہے۔ اسی لیے ایسے AI Tools انسان کو پہلے سے زیادہ آزاد اور بااختیار بناتے ہیں۔ اب سوچیں، ایک ایسا مددگار جو:
• آپ کو اشتہارات سے بچائے
• آپ کا وقت بچائے
• آپ کے لیے بہترین فیصلہ کرے
• اور کسی کمپنی کے مفاد کے بجائے آپ کے فائدے کو اہمیت دے
یہ تو انسان کے لیے ایک نعمت جیسی چیز ہے۔ مگر بڑی کمپنیاں یہ نہیں چاہتیں کہ آپ اتنے بااختیار ہو جائیں۔ کیوں؟ کیونکہ اگر آپ خود سوچنے لگیں، خود فیصلہ کرنے لگیں، اور اپنی پسند کے مطابق خریداری کرنے لگیں تو کمپنیوں کی اشتہاری کمائی کم ہو جائے گی۔ یعنی بات یہاں آ کر یہ بنتی ہے: فیصلہ آپ کریں یا فیصلہ دوسرے آپ کے لیے کریں؟یہ بحث صرف خریداری یا انٹرنیٹ کے استعمال کی نہیں یہ ہمارے ڈیجیٹل حق، ذاتی آزادی اور انتخاب کے اختیار کی بحث ہے۔ اگر ہم اپنے گھر میں، اپنی زندگی میں، اپنے معاملات میں فیصلہ کرنے کا حق رکھتے ہیں۔ تو ہمیں اپنی ڈیجیٹل زندگی میں بھی یہ حق ہونا چاہیے۔ اگر ہم کسی ملازم، مددگار، یا دوست سے کسی کام میں مدد لے سکتے ہیں۔ تو ہم اپنے ڈیجیٹل مددگار سے مدد کیوں نہیں لے سکتے؟ اگر ٹیکنالوجی واقعی انسان کی خدمت کے لیے بنی ہے تو پھر انسان کو یہ حق حاصل ہونا چاہیے کہ وہ اپنا مددگار خود منتخب کرے۔ اور وہ مددگار صرف اس کے لیے کام کرے، نہ کہ کسی کمپنی کے لیے۔ یہ صرف آج کی بات نہیں یہ آنے والے کل کی سمت طے کرے گا۔

