
گوگل کا نیا پرامپٹ انجینئرنگ پلے بُک: جیمینی اور اے آئی ٹولز کے لیے 10 سنہرے اصول
گوگل نے حالیہ دنوں میں ایک تفصیلی وائٹ پیپر شائع کیا ہے، جو 68 صفحات پر مشتمل ہے اور اس کا مقصد صارفین کو اپنے جیمینی چیٹ بوٹ کے لیے بہتر پرامپٹ لکھنے میں رہنمائی فراہم کرنا ہے۔ اس دستاویز میں گوگل کے سافٹ ویئر انجینیئر لی بونسترا کی تحقیق شامل ہے۔
پرامپٹ انجینئرنگ کیا ہے؟
گوگل کے مطابق، پرامپٹ وہ تحریری ہدایت ہوتی ہے جو مصنوعی ذہانت کو دی جاتی ہے تاکہ وہ اس کی بنیاد پر جواب دے سکے۔ ایک کامیاب پرامپٹ میں متعدد عناصر شامل ہوتے ہیں جن میں:
- ماڈل کی قسم
- تربیتی ڈیٹا
- ماڈل کی کنفیگریشن جیسے temperature
- الفاظ، انداز، سیاق و سباق
جب کوئی صارف پرامپٹ فراہم کرتا ہے تو اے آئی ماڈل اسے پڑھ کر اس کی بنیاد پر اگلا مناسب لفظ یا جملہ پیش کرتا ہے۔ یہی عمل بار بار دہرا کر مکمل جواب تیار کیا جاتا ہے۔ اگر آپ مختلف لکھنے کے انداز آزمانا چاہتے ہیں تو چیٹ جی پی ٹی 4 اور گِبلی اسٹائل پر مبنی تجربات ایک نئی سمت فراہم کرتے ہیں۔
گوگل کے وائٹ پیپر میں مختلف پرامپٹنگ تکنیکز پر روشنی ڈالی گئی ہے، جن میں:
- زیرو شاٹ پرامپٹنگ
- ون شاٹ اور فیو شاٹ پرامپٹنگ
- سسٹم اور سیاقی پرامپٹنگ
- رول بیسڈ پرامپٹنگ
- چین آف تھاٹ، ٹری آف تھاٹس، اور ReAct جیسی تکنیکز شامل ہیں
گوگل کے 10 سنہرے اصول
1۔ مثالوں کا استعمال
گوگل کے مطابق اگر صارف ایک یا ایک سے زائد مثالیں فراہم کرے تو ماڈل بہتر طریقے سے مطلوبہ انداز، لہجہ اور درستگی کو سمجھ سکتا ہے۔ یہ بالکل ویسا ہی ہے جیسے کسی استاد کو شاگرد کو سبق دینے کے لیے مثال دینی پڑتی ہے۔
اگر آپ مصنوعی ذہانت کے ذریعے کہانی سنانے اور مفت برانڈ پروموشن کے امکانات جاننا چاہتے ہیں تو یہ مکمل گائیڈ ضرور ملاحظہ کریں۔
2۔ سادہ زبان اختیار کریں
ماڈل کو پیچیدہ جملوں اور غیر ضروری معلومات سے الجھن ہو سکتی ہے۔ لہٰذا سادہ، براہِ راست اور واضح زبان کا استعمال ضروری ہے۔
3۔ مخصوص انداز اپنائیں
اگر پرامپٹ میں واضح اور مخصوص تفصیلات شامل ہوں تو ماڈل بہتر انداز میں مطلوبہ سیاق و سباق کو سمجھ سکتا ہے۔ سسٹم اور سیاقی پرامپٹ اس حوالے سے مددگار ہو سکتے ہیں۔
4۔ ہدایات دیں، پابندیاں نہیں
گوگل مشورہ دیتا ہے کہ ماڈل کو یہ بتانا زیادہ مؤثر ہے کہ اسے کیا کرنا ہے بجائے اس کے کہ کیا نہ کرنا ہے۔ اس سے الجھن سے بچا جا سکتا ہے۔
5۔ جواب کی حد مقرر کریں
ماڈل سے مختصر یا مخصوص لمبائی میں جواب مانگنے کے لیے ٹوکن لمٹ طے کرنا ضروری ہے۔ جیسے: ’کوانٹم فزکس کو ایک ٹویٹ کی حد میں بیان کریں‘۔
6۔ ویری ایبلز کا استعمال
اگر ایک جیسی معلومات بار بار استعمال ہو رہی ہوں تو ویری ایبلز بنا کر بار بار لکھنے کی محنت سے بچا جا سکتا ہے۔
7۔ تحریری انداز سے تجربہ کریں
گوگل کہتا ہے کہ تحریری اسلوب، لفظوں کا انتخاب اور ساخت پر تجربات سے مختلف اور بہتر نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
8۔ جوابی اقسام میں تنوع لائیں
اگر ڈیٹا کو درجہ بندی کروانا ہے تو مختلف قسم کے جوابات کی مثالیں دینا ضروری ہے تاکہ ماڈل درست اندازہ لگا سکے۔
9۔ ماڈل اپڈیٹس سے باخبر رہیں
AI ماڈلز کی اپڈیٹس سے واقفیت اور ان کے مطابق پرامپٹس کو اپڈیٹ کرنا ایک ضروری عمل ہے تاکہ جدید فیچرز کا فائدہ اٹھایا جا سکے۔
10۔ JSON فارمیٹ استعمال کریں
اگر آپ چاہتے ہیں کہ اے آئی جواب کسی خاص ترتیب یا ڈھانچے میں دے تو JSON جیسے فارمیٹس کا استعمال فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے، خاص طور پر ڈیٹا نکالنے یا درجہ بندی کے لیے۔
ماہرین کی رائے
ماہرین کا کہنا ہے کہ گوگل کی پرامپٹ انجینئرنگ گائیڈ محض ایک تکنیکی دستاویز نہیں بلکہ ہر اس شخص کے لیے راہنما ہے جو اے آئی ماڈلز کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہے۔ جیسے جیسے اے آئی ٹیکنالوجی ترقی کر رہی ہے۔ ویسے ویسے صارفین پر ذمہ داری بڑھتی جا رہی ہے کہ وہ بہترین پرامپٹس کے ذریعے زیادہ موثر نتائج حاصل کریں۔
یہ بلاگ The Indian Express میں شائع شدہ ایک مضمون پر مبنی ہے۔
Javed Nazir
Thanks Qair Roonhja sb