Site icon Urdu Ai

کیا گوگل کا اے آئی موڈ کے ذریعے سفر کی تیاری اب پہلے سے بھی آسان ہو گئی ہے؟

کیا گوگل کا اے آئی موڈ کے ذریعے سفر کی تیاری اب پہلے سے بھی آسان ہو گئی ہے؟

کیا گوگل کا اے آئی موڈ کے ذریعے سفر کی تیاری اب پہلے سے بھی آسان ہو گئی ہے؟

کیا گوگل کا اے آئی موڈ کے ذریعے سفر کی تیاری اب پہلے سے بھی آسان ہو گئی ہے؟

چھٹیاں منانے کا وقت ہو، دوستوں کے ساتھ گھومنے جانا ہو یا خاندان کے ساتھ کہیں سیر و تفریح کا ارادہ ہو، تو سب سے پہلے ذہن میں چند ہی سوال گردش کرنے لگتے ہیں: کہاں جانا ہے؟ کتنے دن کے لیے جانا ہے؟ اس سفر پر کتنا خرچ آئے گا؟ رہائش کہاں ملے گی؟ کیا وہاں کا موسم اس وقت موزوں ہے؟ کیا بچے بور تو نہیں ہوں گے؟ اور اگر ہوٹل مہنگے ہوئے تو متبادل کیا ہوگا؟ یہ سب سوالات صرف منصوبہ بندی کے آغاز میں ہی ذہن کو الجھا دیتے ہیں۔ ان سب کا جواب ڈھونڈنے کے لیے اکثر لوگ کئی گھنٹے مختلف ویب سائٹس پر گزار دیتے ہیں۔ کبھی فلائٹس چیک کر رہے ہوتے ہیں، کبھی ہوٹلوں کے ریویوز پڑھ رہے ہوتے ہیں، کبھی گوگل میپس پر مقامات کا فاصلہ دیکھ رہے ہوتے ہیں، تو کبھی یوٹیوب پر وی لاگز دیکھ کر اندازہ لگا رہے ہوتے ہیں کہ آخر وہ جگہ کیسی ہوگی۔

یہ سب معلومات الگ الگ ذرائع سے حاصل کرنا ایک عام شخص کے لیے کافی محنت طلب اور الجھن کا باعث بنتا ہے، خاص طور پر اُن لوگوں کے لیے جن کے پاس وقت کم ہوتا ہے یا جو انٹرنیٹ پر اتنی مہارت نہیں رکھتے کہ ہر چیز کا موازنہ اور تجزیہ خود کر سکیں۔ اسی مشکل کو مدنظر رکھتے ہوئے گوگل نے اپنی سرچ میں ایک نیا فیچر شامل کیا ہے جس میں مصنوعی ذہانت کی طاقت شامل کر دی گئی ہے۔ یہ نیا فیچر بنیادی طور پر گوگل کی سرچ کو ایک “سمجھدار مددگار” میں تبدیل کر دیتا ہے، جو نہ صرف آپ کے سوال کو سمجھتا ہے بلکہ اس کا مکمل، جامع اور آپ کی ضروریات کے مطابق حل بھی پیش کرتا ہے۔

گوگل کا یہ نیا فیچر اے آئی موڈ کہلاتا ہے۔ اس کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ اب آپ کو کسی خاص ترتیب سے سوالات ٹائپ کرنے کی ضرورت نہیں، بلکہ آپ عام زبان میں جیسے کسی دوست سے بات کرتے ہیں، ویسے ہی گوگل سے بات کریں گے، اور یہ آپ کی بات سمجھ کر، آپ کو وہی معلومات دے گا جو آپ کو چاہیے۔ مثال کے طور پر اگر آپ گوگل پر یہ لکھیں: “اگلے مہینے بچوں کے ساتھ شمالی علاقہ جات جانا ہے، بجٹ کم ہے اور رہائش محفوظ ہو”، تو گوگل کا اے آئی موڈ اس بات کو سمجھے گا اور آپ کو سستی فلائٹس، محفوظ اور خاندانی ہوٹلوں، اور بچوں کے لیے موزوں تفریحی سرگرمیوں کی فہرست فراہم کرے گا۔

یہ صرف ایک نیا سرچ فیچر نہیں، بلکہ گوگل کی جانب سے سفر کی دنیا میں انقلاب لانے کی کوشش ہے، تاکہ عام لوگ بغیر کسی ٹیکنیکل علم کے، اپنے سفر کی مکمل منصوبہ بندی خود کر سکیں، وقت کی بچت کریں، بہتر فیصلے لیں، اور سیر کو واقعی ایک خوشگوار تجربہ بنا سکیں۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ گوگل یہ سب کچھ آخر کیسے کرتا ہے؟ ایک عام صارف جو کمپیوٹر یا ٹیکنالوجی میں ماہر نہیں ہے، اس کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ گوگل کا نیا اے آئی موڈ درحقیقت کیا چیز ہے اور یہ کیسے کام کرتا ہے۔

سب سے پہلے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ پہلے گوگل صرف ایک سرچ انجن تھا یعنی آپ جو سوال لکھتے تھے، وہ آپ کو اس سے متعلق ویب سائٹس کی فہرست دے دیتا تھا۔ مثال کے طور پر اگر آپ لکھتے: “دسمبر میں شمالی علاقہ جات کا سستا ٹور پلان”، تو گوگل آپ کو مختلف بلاگز، ٹریول ویب سائٹس یا یوٹیوب ویڈیوز کی فہرست دکھاتا جن پر جا کر آپ خود معلومات نکالتے، پڑھتے، موازنہ کرتے۔ اب گوگل نے اس روایتی انداز کو بدل دیا ہے۔ اے آئی موڈ گوگل کا ایک ایسا نیا فیچر ہے جو انسانوں کی طرح بات کرتا ہے، آپ کی بات کو سمجھتا ہے، اور مشورے دیتا ہے۔ آپ کو الگ الگ ویب سائٹس کھولنے کی ضرورت نہیں پڑتی، بلکہ گوگل خود معلومات اکٹھی کرکے آپ کے سامنے رکھ دیتا ہے۔

اس فیچر کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ آپ کو تکنیکی زبان یا خاص سرچ طریقہ اپنانے کی ضرورت نہیں۔ آپ اپنی بات جیسے عام زندگی میں کرتے ہیں، ویسے ہی لکھیں، اور گوگل خود اسے سمجھ کر آپ کو آسان، سادہ اور مکمل جواب دے گا۔ اس سے وقت کی بچت بھی ہوتی ہے اور الجھن سے بھی نجات ملتی ہے۔ اے آئی موڈ گوگل کو ایک انسان دوست معاون بناتا ہے، جو صرف معلومات دینے والا نہیں بلکہ آپ کے فیصلوں میں عملی مدد فراہم کرنے والا ہے۔

اب گوگل نے اپنی مصنوعی ذہانت کی سہولت کو مزید بہتر بناتے ہوئے ایک نیا فیچر متعارف کروایا ہے جسے “Canvas” کہا جاتا ہے۔ یہ فیچر گوگل کے اے آئی موڈ کے اندر کام کرتا ہے اور سفر کی منصوبہ بندی کو نہایت آسان، منظم اور ذاتی نوعیت کا بنا دیتا ہے۔ جب آپ اے آئی موڈ میں گوگل سے کہتے ہیں کہ آپ کو چھٹیوں یا سفر کی منصوبہ بندی میں مدد چاہیے، تو یہ ایک ڈیجیٹل صفحہ کھول دیتا ہے جس پر آپ کی تمام ضروریات کے مطابق معلومات خودکار طور پر جمع ہو جاتی ہیں۔ اس صفحے پر آپ کو ایک ہی جگہ فلائٹس کی قیمتیں اور اوقات، ہوٹلز کے ریویوز، گوگل میپس سے لوکیشنز اور تصاویر، مختلف سرگرمیوں کی تجاویز اور ان کے فاصلے تک کی تفصیل فراہم کر دی جاتی ہے۔ مثال کے طور پر اگر آپ نے کہا کہ آپ کو ایسا ہوٹل چاہیے جو سستا بھی ہو اور بچوں کے لیے پارک بھی قریب ہو، تو Canvas آپ کو وہ تمام آپشنز دکھائے گا جن میں یہ دونوں خصوصیات موجود ہوں۔ مزید یہ کہ اگر آپ درمیان میں کام روک دیں تو آپ کا بنایا گیا پلان Canvas میں محفوظ رہتا ہے، جسے بعد میں کسی بھی وقت دوبارہ کھول کر جاری رکھا جا سکتا ہے۔ فی الحال یہ سہولت امریکہ میں گوگل کے تجرباتی صارفین کے لیے دستیاب ہے، لیکن گوگل اسے دنیا بھر میں متعارف کروانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس طرح کا فیچر عام افراد کو یہ سہولت دیتا ہے کہ وہ ٹریول ایجنٹ کے بغیر بھی ایک مکمل، تفصیلی اور ذاتی سفری منصوبہ خود تیار کر سکیں۔

مثال کے طور پر اگر آپ گوگل کے اے آئی موڈ میں یہ کہتے ہیں کہ آپ کراچی سے اسلام آباد جانا چاہتے ہیں، اور آپ کی خواہش ہے کہ ہوٹل ایئرپورٹ کے قریب ہو تاکہ آمد و رفت میں آسانی ہو، اور ساتھ ہی یہ بھی چاہتے ہیں کہ بچوں کے لیے پارک یا تفریحی جگہ قریب ہو تاکہ وہ بور نہ ہوں، تو گوگل کا اے آئی موڈ اس معلومات کو فوراً سمجھتا ہے اور اسی کے مطابق آپ کے لیے موزوں ہوٹلز کی فہرست تیار کرتا ہے۔ اگر ایک ہوٹل پارک کے قریب ہو لیکن ایئرپورٹ سے تھوڑا دور ہو، اور دوسرا ہوٹل ایئرپورٹ کے قریب ہو لیکن تفریحی جگہوں سے کچھ فاصلے پر ہو، تو گوگل آپ کو دونوں آپشنز کے فوائد اور خامیاں سمجھا دیتا ہے۔ جیسے: “پہلا ہوٹل بچوں کے لیے بہتر ہے کیونکہ پارک پاس ہے، لیکن ایئرپورٹ سے 20 منٹ کی ڈرائیو پر ہے، جبکہ دوسرا ہوٹل ایئرپورٹ کے قریب ہے لیکن آس پاس بچوں کی کوئی خاص سرگرمی نہیں”۔ اس طرح آپ اپنے حالات، ترجیحات اور سہولت کے مطابق بہتر فیصلہ کر سکتے ہیں، بغیر کسی ذہنی دباؤ یا الجھن کے۔

یہ Canvas فیچر فی الحال صرف امریکہ میں ان صارفین کے لیے دستیاب ہے جو گوگل کے تجرباتی پروگرام (Labs) کا حصہ ہیں اور ڈیسک ٹاپ پر سرچ استعمال کرتے ہیں۔ لیکن گوگل کی جانب سے اس بات کی امید ہے کہ جلد ہی یہ سہولت دنیا بھر کے صارفین کے لیے بھی متعارف کر دی جائے گی، تاکہ ہر کوئی بغیر کسی ٹریول ایجنسی کے، صرف گوگل کے ذریعے آسان، خودکار اور ذاتی انداز میں سفر کی منصوبہ بندی کر سکے۔

اب گوگل کے ایک اور نہایت مفید فیچر کی بات کرتے ہیں جسے فلائٹ ڈیلز کہا جاتا ہے۔ یہ فیچر اُن تمام لوگوں کے لیے خاص طور پر فائدہ مند ہے جو کم بجٹ میں سفر کرنا چاہتے ہیں، یا کسی سستی منزل کی تلاش میں ہوتے ہیں لیکن فیصلہ نہیں کر پاتے کہ کہاں جانا بہتر ہوگا۔ اس فیچر کو استعمال کرنے کے لیے آپ کو کوئی خاص ٹیکنیکل زبان استعمال کرنے کی ضرورت نہیں، بلکہ آپ بالکل عام انداز میں گوگل سے بات کر سکتے ہیں۔ مثلاً اگر آپ کہیں گے: “مجھے دسمبر میں سستی فلائٹس دکھائیں”، تو گوگل کا اے آئی آپ کی بات کو سمجھ کر فوراً ان شہروں اور ملکوں کی فہرست دکھا دے گا جہاں دسمبر میں جانے کے لیے ٹکٹیں نسبتاً سستی ہیں۔

یہ فیچر خاص طور پر اُن مسافروں کے لیے بہترین ہے جن کا سفر کا شیڈول لچکدار ہوتا ہے، یعنی وہ کسی خاص تاریخ یا مقام کے پابند نہیں ہوتے بلکہ صرف کم قیمت میں اچھا سفر کرنا چاہتے ہیں۔ اس میں آپ یہ بھی بتا سکتے ہیں کہ آپ کی ترجیحات کیا ہیں، جیسے کہ آپ کو سمندر کنارے جانا ہے، یا کوئی سرد مقام دیکھنا ہے، یا بچوں کے ساتھ فیملی فرینڈلی جگہ جانا ہے۔ اے آئی ان تمام معلومات کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ کے لیے بہترین اور سستے آپشنز تلاش کر لیتا ہے۔

سب سے اچھی بات یہ ہے کہ اب یہ فیچر صرف امریکہ یا محدود خطوں تک محدود نہیں رہا، بلکہ گوگل نے فلائٹ ڈیلز کو دنیا کے 200 سے زائد ممالک اور خطوں تک وسعت دے دی ہے۔ ان ممالک میں بھارت، فرانس، جرمنی، برازیل، انڈونیشیا، جاپان، جنوبی کوریا، برطانیہ اور کئی دوسرے ممالک شامل ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اب دنیا بھر کے صارفین اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، چاہے وہ کہیں بھی مقیم ہوں۔ یہ فیچر گوگل فلائٹس کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے اور مختلف ائیرلائنز کی قیمتوں کا موازنہ کر کے آپ کو بہترین سستا آپشن فراہم کرتا ہے، تاکہ آپ کے لیے سفر کا خواب حقیقت میں بدلے وہ بھی آپ کے بجٹ کے اندر رہتے ہوئے، بغیر زیادہ تحقیق کیے، اور بغیر کسی پریشانی کے۔

اب بات کرتے ہیں گوگل کے تیسرے اور شاید سب سے عملی اور وقت بچانے والے فیچر کی، جس کا نام ہے ایجنٹک اے آئی۔ اس فیچر کی خاص بات یہ ہے کہ یہ صرف آپ کو مشورے دینے یا معلومات دکھانے پر اکتفا نہیں کرتا، بلکہ حقیقت میں آپ کے لیے کام بھی انجام دیتا ہے۔ بالکل ایسے جیسے کوئی ذاتی اسسٹنٹ آپ کی ہدایات پر کام کرے۔ فرض کریں آپ ہفتے کی رات دوستوں یا فیملی کے ساتھ باہر کھانے کا پروگرام بنا رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ کسی چائنیز ریسٹورنٹ میں ٹیبل پہلے سے بک ہو۔ اس کے لیے اب آپ کو مختلف ایپس یا ویب سائٹس کھولنے کی ضرورت نہیں، بس گوگل سے کہیں: “میرے قریب بہترین چائنیز ریسٹورنٹ ہفتے کی رات 8 بجے کے لیے بک کریں”، تو ایجنٹک اے آئی فوراً آپ کی بات کو سمجھے گا، آپ کی لوکیشن کے مطابق آس پاس موجود ریسٹورنٹس تلاش کرے گا، ان کے ریویوز، ریٹنگز اور دستیابی چیک کرے گا، اور پھر مختلف بکنگ پلیٹ فارمز جیسے OpenTable، Resy یا Tock سے براہ راست ڈیٹا لے کر آپ کو بتائے گا کہ کہاں سیٹ خالی ہیں۔

یہی نہیں، ایجنٹک اے آئی آپ کو ہر ریسٹورنٹ کا مختصر تعارف دے گا، تصاویر، قیمتوں اور مینو کے لنک فراہم کرے گا، اور سب سے اہم بات، آپ کو وہ لنک دے گا جس پر کلک کر کے آپ بکنگ خود مکمل کر سکتے ہیں۔ یعنی سب کچھ آپ کی زبان سے دی گئی ہدایت پر، صرف ایک ہی جگہ پر۔ یہ فیچر صرف کھانے پینے کی جگہوں تک محدود نہیں بلکہ مختلف تقریبات جیسے تھیٹر، کنسرٹ، یا بیوٹی اور ویلنیس سروسز جیسے فیشل، بال کٹوانا، مساج یا مینی کیور جیسی اپوائنٹمنٹس کے لیے بھی کام کرتا ہے۔ اگر آپ روزمرہ کی مصروفیات میں وقت نہیں نکال پاتے، یا بار بار ویب سائٹس کھول کر تھک چکے ہیں، تو ایجنٹک اے آئی آپ کا وقت بچاتا ہے اور آپ کے لیے سب کچھ خود بخود منظم کر دیتا ہے۔

یہ فیچر اس وقت امریکہ میں زیادہ تر صارفین کے لیے دستیاب ہے اور اسے استعمال کرنے کے لیے کسی خصوصی تجرباتی پروگرام میں شامل ہونے کی ضرورت نہیں۔ گوگل جلد ہی اس کو دیگر ممالک میں بھی عام صارفین کے لیے دستیاب کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، تاکہ ہر فرد صرف اپنی زبان میں ہدایت دے کر، کسی پیچیدگی کے بغیر، اپنی ضروریات کی تکمیل کر سکے۔

گوگل کا اگلا بڑا قدم یہ ہے کہ مستقبل قریب میں صارفین فلائٹس اور ہوٹلز کی مکمل بکنگ بھی براہِ راست اے آئی موڈ کے ذریعے کر سکیں گے، بغیر کسی ایجنسی، کال یا ویب سائٹ پر فارم بھرنے کے۔ اس خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لیے گوگل نے دنیا کی نامور اور قابلِ اعتماد سفری کمپنیوں سے شراکت داری کی ہے، جن میں Booking.com، Expedia، Marriott International اور Wyndham Hotels & Resorts شامل ہیں۔ ان شراکت دار کمپنیوں کی مدد سے گوگل ایک ایسا سسٹم تیار کر رہا ہے جہاں آپ صرف گوگل سے کہیں گے: “اگلے ویک اینڈ کے لیے اسلام آباد میں سستا ہوٹل بک کرو”، اور گوگل کا اے آئی موڈ نہ صرف آپ کے لیے موزوں ہوٹل تلاش کرے گا بلکہ دستیاب کمروں، قیمتوں، سہولیات، صارفین کی رائے اور تصاویر کے ساتھ مکمل تفصیلات بھی دے گا۔ اس کے بعد صرف ایک کلک پر آپ بکنگ مکمل کر سکیں گے۔

یہ تبدیلی ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک اہم موڑ ہے، کیونکہ اب عام صارف، جسے ہو سکتا ہے کہ کمپیوٹر یا انٹرنیٹ کے استعمال میں زیادہ مہارت نہ ہو، صرف بول کر یا آسان زبان میں لکھ کر وہ تمام کام کر سکتا ہے جن کے لیے پہلے متعدد ایپس، ویب سائٹس اور کالز کی ضرورت ہوتی تھی۔

Exit mobile version