Site icon Urdu Ai

کیا آپ کی نوکری پہلے ہی ختم ہو چکی ہے، اور آپ کو علم ہی نہیں؟

کیا آپ کی نوکری پہلے ہی ختم ہو چکی ہے، اور آپ کو علم ہی نہیں؟

کیا آپ کی نوکری پہلے ہی ختم ہو چکی ہے، اور آپ کو علم ہی نہیں؟

خاموشی سے آنے والی تبدیلی

کیا آپ کو یقین ہے کہ آپ جو نوکری آج کر رہے ہیں۔ وہ مستقبل میں بھی رہے گی؟ دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت کے اثرات نے کام کے روایتی انداز کو بدل کر رکھ دیا ہے۔ کئی شعبے ایسے ہیں۔ جہاں انسان اب محض نگرانی کر رہے ہیں۔ جب کہ اصل کام مشینیں زیادہ تیزی اور درستگی سے انجام دے رہی ہیں۔ ٹیک سرمایہ کار وکٹر لزارٹے کہتے ہیں: ” مصنوعی ذہانت صرف مدد نہیں کر رہی، بلکہ لوگوں کی جگہ لے رہی ہے۔”

وہ پیشے جو سب سے پہلے متاثر ہوں گے

وکٹر لزارٹے کے مطابق وکالت اور بھرتی ایسے دو شعبے ہیں جو سب سے پہلے مصنوعی ذہانت کی زد میں آئے ہیں۔ قانونی شعبے میں نئے وکلا جو ریسرچ، تحریری مسودے اور دستاویزی کام کرتے ہیں، ان کا بیشتر حصہ اب مصنوعی ذہانت کی مدد سے چند لمحوں میں ممکن ہو چکا ہے۔ اسی طرح ریکروٹمنٹ یا بھرتی کا عمل، جو ماضی میں مکمل انسانی نگرانی میں ہوتا تھا، اب مصنوعی ذہانت کے خودکار سسٹمز کے ذریعے ممکن بنایا جا رہا ہے۔
OptimHire جیسے پلیٹ فارم اب انٹرویوز کی شیڈولنگ سے لے کر امیدوار کی اسکریننگ تک سب کچھ بغیر انسانی مداخلت کے انجام دے رہے ہیں۔

اگر آپ اس حوالے سے تعلیم کے شعبے میں مصنوعی ذہانت کے کردار پر غور کرنا چاہتے ہیں، تو یہ رپورٹ ملاحظہ کریں۔

آپ کی نوکری شاید پہلے ہی ختم ہو چکی ہو

لزارٹے کے مطابق بہت سے لوگ روز دفتر جاتے ہیں، لیکن ان کے علم میں نہیں کہ ان کی نوکری کا اصل کام اب مصنوعی ذہانت سنبھال چکی ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ مستقبل میں ہمیں ایسی کمپنیاں نظر آئیں گی جو چھوٹے عملے پر مشتمل ہوں گی مگر ان کی مالیت اربوں ڈالر ہوگی۔ یہ وہ وقت ہے جب انسان کو سوچنا ہوگا کہ وہ کہاں کھڑا ہے، اور مصنوعی ذہانت کی موجودگی میں اسے کیا نئی مہارت سیکھنی ہے۔

جانیں کیسے مصنوعی ذہانت بغیر وسائل کے بھی خوابوں کی تعبیر ممکن بنا رہی ہے۔

روزمرہ زندگی میں مصنوعی ذہانت کی مداخلت

مصنوعی ذہانت صرف دفتری یا صنعتی حدود میں نہیں رہی، بلکہ اب یہ عام انسان کی ذاتی زندگی میں بھی داخل ہو چکی ہے۔ وکٹر لزارٹے کہتے ہیں: “ہم جلد ایسی ایپس دیکھیں گے جو ہمیں دن بھر کے فیصلے کرنے میں رہنمائی دیں گی۔ اور ہم ان پر اعتماد بھی کریں گے۔” یہ تبدیلی پہلے ہی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دیکھنے کو مل رہی ہے، جہاں مصنوعی ذہانت کرداروں کی موجودگی ایک نئی بحث کو جنم دے چکی ہے۔

کیا ہم تیار ہیں؟

اب سوال یہ نہیں کہ کیا مصنوعی ذہانت نوکریاں ختم کرے گی، بلکہ یہ ہے کہ ہم خود کو کس حد تک تیار کر رہے ہیں؟ ماہرین متفق ہیں کہ اب صرف موجودہ تجربے پر انحصار کافی نہیں۔ ہمیں نئی مہارتیں سیکھنی ہوں گی، مصنوعی ذہانت کے ساتھ ہم آہنگ ہونا ہو گا، اور اسے اپنے فائدے کے لیے استعمال کرنا ہو گا۔

کیا آپ کی نوکری پہلے ہی ختم ہو چکی ہے؟

یہ سوال اب غیر متعلق ہو چکا ہے کہ “کیا مصنوعی ذہانت نوکریاں ختم کرے گی؟” اصل سوال یہ ہے: “کیا آپ کی نوکری پہلے ہی ختم ہو چکی ہے، اور آپ کو علم ہی نہیں؟”

یہ معلومات بزنس انسائیڈر کی آفیشل بلاگ سے حاصل کی گئی ہیں۔

Exit mobile version