اوپن اے آئی کے چیف اکانومسٹ کے مطابق بچوں کو اے آئی کی دنیا کے لیے کیسے تیار کیا جائے؟
مستقبل میں مصنوعی ذہانت یعنی اے آئی کی دنیا میں کامیابی کے لیے اوپن اے آئی کے چیف اکانومسٹ اپنے بچوں کو چار اہم مہارتیں سکھا رہے ہیں۔ ان میں تنقیدی سوچ، خود کو حالات کے مطابق ڈھالنا، جذباتی ذہانت اور مالی خواندگی شامل ہیں۔ ٹیکنالوجی کے ماہرین اب گھر اور اسکول دونوں جگہوں پر مصنوعی ذہانت کی تعلیم کی اہمیت پر زور دے رہے ہیں۔ اوپن اے آئی کے چیف اکانومسٹ، رونی چٹرجی، جو اس بات کا اندازہ لگانے میں کافی وقت صرف کرتے ہیں۔ کہ کون سی نوکریاں اے آئی سے سب سے زیادہ متاثر ہوں گی۔ اپنے بچوں کو مستقبل کے لیے تیار کرنے کے لیے یہی چار مہارتیں سکھا رہے ہیں۔
تنقیدی سوچ اور موافقت
منگل کو شائع ہونے والے اوپن اے آئی پوڈ کاسٹ کے ایک ایپی سوڈ میں چٹرجی نے کہا کہ “آپ کو تنقیدی سوچ اپنانے اور مسائل کی نشاندہی کرنے کا طریقہ سیکھنا ہوگا۔ ” انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنے بچوں میں جو دوسری مہارت پیدا کرنا چاہتے ہیں وہ موافقت ہے۔ ان کے بقول، “آپ کے اندر حالات کے مطابق خود کو ڈھالنے کی لچک ہونی چاہیے۔ کیونکہ دنیا بہت تیزی سے بدلنے والی ہے۔”
جذباتی ذہانت اور انسانیت
تیسری مہارت جس پر چٹرجی زور دیتے ہیں وہ جذباتی ذہانت ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ جیسے جیسے اے آئی کوڈنگ جیسی تکنیکی مہارتوں پر حاوی ہو رہا ہے۔ انسانی صلاحیتوں کی اہمیت بڑھتی جائے گی۔ انہوں نے کہا، “میں اس سے بہتر کسی مہارت کے بارے میں نہیں سوچ سکتا کہ انسان کیسے بنا جائے۔ کیونکہ یہی وہ طریقہ ہے جس سے آپ اس حیرت انگیز ذہانت کے بہتر ساتھی بن سکتے ہیں۔”
مالی خواندگی اور تحریر
چوتھی مہارت جس پر چٹرجی توجہ دے رہے ہیں وہ مالی خواندگی اور تحریر ہے۔ وہ کہتے ہیں، “میرے بچوں کے پاس کیلکولیٹر ہیں۔ لیکن میں پھر بھی انہیں ضرب کی میزیں سکھانا چاہتا ہوں۔ ” وہ مزید کہتے ہیں کہ “ڈکٹیشن سافٹ ویئر بہت اچھا کام کرتا ہے، لیکن میں پھر بھی انہیں لکھنا سکھاتا ہوں۔”
اس کے باوجود، یہ بتانا ممکن نہیں ہوگا کہ دنیا کتنی بدل جائے گی اور اگلی نسل کہاں کام کرے گی۔ چٹرجی کا کہنا ہے کہ “یہ پیشین گوئی کرنا کہ ان کے کام کا عنوان کیا ہوگا، میرے خیال میں میرے پاس اس سے زیادہ معلومات نہیں ہیں جتنی میرے والدین کے پاس تھیں اور مجھے لگتا ہے کہ وہ ٹھیک رہیں گے۔”
ٹیک رہنماؤں کے درمیان بچوں کو اے آئی کی دنیا کے لیے تیار کرنا ایک عام بحث بن چکی ہے۔ مئی میں، ریڈڈیٹ کے شریک بانی الیکسس اوہانیان نے کہا تھا کہ وہ اپنی 7 سالہ بیٹی کو ہر روز اے آئی استعمال کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ اور اسے ایک سپر پاور قرار دیتے ہیں۔