میرا مراتی کی نئی مصنوعی ذہانت کمپنی: بغیر پراڈکٹ اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کیسے ملی؟
جب سابق اوپن اے آئی CTO، میرا مراتی، نے ایک نئی کمپنی ’تھنکنگ مشینز لیب‘ کی بنیاد رکھی، تو بہت کم لوگ جانتے تھے ۔ کہ یہ نام جلد ہی سرمایہ کاری کی دنیا میں تہلکہ مچا دے گا۔ یہ کمپنی ابھی صرف چند ماہ پرانی ہے۔ نہ کوئی واضح پراڈکٹ، نہ بڑی ٹیم۔ اس کے باوجود، سرمایہ کار دو ارب ڈالر لگانے کو تیار ہیں ۔ اور وہ بھی ایک ایسی کمپنی پر جس کی مارکیٹ ویلیو دس ارب ڈالر تک بتائی جا رہی ہے۔ تو آخر ایسی کیا بات ہے جو سرمایہ کاروں کو متاثر کر رہی ہے؟
(Power Law )پاور لا
ماہرین کے مطابق اس حیران کن اعتماد کے پیچھے ایک اصول کام کر رہا ہے۔ جسے “پاور لا” کہا جاتا ہے۔ یہ اصول بتاتا ہے کہ اگر وینچر کیپیٹل فنڈ ایک ایسی کمپنی میں سرمایہ کاری کرے جو بہت بڑی کامیابی حاصل کر لے، تو وہ فنڈ کا مکمل منافع واپس لا سکتا ہے۔ باقی تمام سرمایہ کاری ناکام بھی ہو جائے تو فرق نہیں پڑتا۔ اوپن اے آئی، جہاں میرا مراتی بطور CTO کام کر چکی ہیں۔ آج تین سو ارب ڈالر کی ویلیو رکھتی ہے۔ اسی پس منظر میں سرمایہ کاروں کو توقع ہے کہ تھنکنگ مشینز لیب بھی ویسا ہی اگلا قدم بن سکتی ہے۔
اگر ناکامی ہو تو ’بگ ٹیک پوٹ‘ موجود ہے
سرمایہ کار صرف کامیابی پر نہیں بلکہ ناکامی کی صورت میں بھی ممکنہ فوائد دیکھ رہے ہیں۔ ایسی صورت میں بڑی ٹیک کمپنیاں اکثر سٹارٹ اپس کو ان کے ٹیلنٹ یا پیٹنٹس کے لیے خرید لیتی ہیں۔ اس عمل کو ’acqui-hire‘ کہا جاتا ہے۔ گزشتہ برس گوگل نے Character.AI کے ساتھ 2.5 ارب ڈالر کا معاہدہ کیا،۔ جس میں کمپنی کے بانی اور 20 فیصد ملازمین شامل ہو گئے۔ مائیکروسافٹ نے Inflection کو حاصل کیا اور ایمیزون نے Adept میں سرمایہ کاری کی۔
یہی رجحان اب ’بگ ٹیک پوٹ‘ کے نام سے جانا جا رہا ہے۔ بالکل ویسے ہی جیسے مالیاتی دنیا میں ‘Fed Put’ یا ’Trump Put‘ جیسے تصورات موجود ہیں۔
صرف آئیڈیا نہیں، شخصیت پر اعتماد
تھنکنگ مشینز لیب نے تاحال کوئی پراڈکٹ متعارف نہیں کرائی۔ لیکن میرا مراتی کی ساکھ اور تجربہ ہی سرمایہ کاروں کا اعتماد جیتنے کے لیے کافی سمجھا جا رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ AI کے میدان میں ایک مضبوط وژن، ساکھ، اور درست وقت پر قدم رکھنا ہی سب کچھ ہے۔ فرانس میں مصنوعی ذہانت میں بڑھتی سرمایہ کاری، اور بھارت میں مائیکروسافٹ کی اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری اس رجحان کو مزید تقویت دیتی ہے۔
سرمایہ کاروں کی سوچ میں تبدیلی؟
یہ سوال اب زیرِ بحث ہے کہ آیا سٹارٹ اپ دنیا میں پراڈکٹ سے زیادہ اب وژن، ٹیم اور سابقہ کامیابیاں اہم ہو گئی ہیں ؟ ایسا لگتا ہے کہ سرمایہ کاری کی دنیا میں اب یہ سوچ فروغ پا رہی ہے کہ اگر کمپنی مکمل طور پر کامیاب نہ بھی ہو، تب بھی بڑی کمپنیوں کی جانب سے خریداری ایک ممکنہ “Exit Strategy” بن سکتی ہے۔
میرا مراتی کے سٹارٹ اپ سے کیا سیکھا جا سکتا ہے؟
میرا مراتی کی کہانی ہمیں یہ بتاتی ہے کہ مصنوعی ذہانت کے اس تیزی سے بدلتے دور میں بعض اوقات صرف ایک مضبوط نظریہ، تجربہ اور ماضی کی کامیابی، اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کرنے کے لیے کافی ہو سکتی ہے۔
یہ بلاگ بزنس انسائیڈر میں شائع شدہ ایک مضمون پر مبنی ہے۔
Share this:
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to email a link to a friend (Opens in new window) Email
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn
- Click to share on Reddit (Opens in new window) Reddit
- Click to share on Threads (Opens in new window) Threads
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp