اب بولتے وقت رکنے سے بات نہیں رُکے گی، گوگل کا نیا مائیک لاک فیچر
صارفین کی ایک عام شکایت یہ رہی ہے کہ جب وہ آواز کے ذریعے کمانڈ دیتے ہیں تو سوچنے کے لیے رکتے ہی ان کی بات ادھوری رہ جاتی ہے۔ اب گوگل نے اس مسئلے کے حل کے لیے جیمِنی اسسٹنٹ میں ایک نیا فیچر متعارف کرایا ہے جو مسلسل بات چیت کو ممکن بناتا ہے۔ یہ نیا مائیکروفون لاک فیچر گوگل ایپ کے تازہ ترین ورژن 16.42.61 میں کوڈ تجزیے کے دوران دریافت کیا گیا۔ اس کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ جب صارف بولتے ہوئے رکیں، تو مائیکروفون بند نہ ہو بلکہ اس وقت تک آن رہے جب تک وہ خود اسے بند نہ کریں۔
یہ انداز بالکل ویسا ہے جیسا واٹس ایپ میں وائس نوٹ ریکارڈ کرتے وقت لمبا پریس کر کے لاک کیا جاتا ہے۔ جیمِنی میں بھی صارف مائیک آئیکن پر دیر تک دبا کر رکھ سکتے ہیں تاکہ وہ بغیر رکے اپنی بات مکمل کر سکیں۔ جب یہ فیچر فعال ہو جاتا ہے تو مائیک آئیکن “روکنے” کے بٹن میں تبدیل ہو جاتا ہے، جسے دبا کر صارف مائیک بند کر سکتے ہیں۔ یہ سہولت خاص طور پر اُن صارفین کے لیے کارآمد ہے جو لمبے، مرحلہ وار سوالات یا کمانڈ دیتے ہیں جن میں درمیان میں وقفے لینا ضروری ہوتا ہے۔ چونکہ زیادہ تر اے آئی اسسٹنٹس تھوڑی سی خاموشی کو “بات ختم ہونے” کی علامت سمجھتے ہیں، اس لیے وہ جلدی ردعمل دے دیتے ہیں اور صارف کی بات مکمل نہیں ہو پاتی۔ جیسا کہ اردو اے آئی نے اپنی رپورٹ میں واضح کیا: مصنوعی ذہانت کی دنیا میں صرف دو ہفتوں میں کتنی انقلابی تبدیلیاں آ چکی ہیں، ویسے ہی یہ چھوٹے فیچرز بڑی تبدیلیوں کا آغاز بن سکتے ہیں۔
جنرل موٹرز کے ماہر ڈیو رچرڈسن کہتے ہیں کہ اکثر آواز پر کام کرنے والے اسسٹنٹ صرف کچھ خاص الفاظ یا انداز سمجھتے ہیں، اس لیے اگر کوئی ذرا مختلف انداز میں یا رُک کر بات کرے تو وہ بات مکمل ہونے سے پہلے ہی جواب دینا شروع کر دیتے ہیں۔
اس نئی تبدیلی کا فائدہ یہ بھی ہے کہ وہ صارفین جنہیں کسی بھی وجہ سے تیزی سے بولنا مشکل ہوتا ہے، یا جو قدرتی انداز میں آہستہ بولنا چاہتے ہیں، وہ اب سکون سے اپنی بات مکمل کر سکتے ہیں۔ اس سے جیمِنی کا استعمال مزید آسان اور شامل (inclusive) ہو جائے گا۔ گوگل جیمِنی میں صرف یہی تبدیلی نہیں لا رہا۔ مائیکروفون لاک کے ساتھ ساتھ اب ایپ میں چند اور انٹرفیس تبدیلیاں بھی آزمائی جا رہی ہیں۔ مثال کے طور پر، جب صارف ٹائپنگ شروع کرتے ہیں تو ان پٹ باکس خودبخود بڑا ہو جاتا ہے تاکہ بہتر تجربہ مل سکے۔ اسی طرح جیمِنی لائیو بٹن کو اسکرین پر کسی بھی طرف چھ مقامات پر منتقل کیا جا سکتا ہےاوپر، درمیان یا نیچے، دائیں یا بائیں طرف۔
اس کے علاوہ ایک نیا “میوٹ” بٹن بھی زیرِ آزمائش ہے، جس کی مدد سے صارف مائیکروفون بند کر سکتے ہیں مگر جیمِنی کی آواز سننا جاری رکھ سکتے ہیں۔ یہ ان حالات میں بہت مفید ہے جہاں پسِ منظر کا شور بات چیت میں مداخلت کرتا ہے۔اگرچہ یہ تمام فیچرز ابھی آزمائشی مرحلے میں ہیں اور ضروری نہیں کہ عام صارفین تک پہنچیں، مگر ان کی دریافت یہ ظاہر کرتی ہے کہ گوگل جیمِنی کو ایک مزید قدرتی، دیرپا اور صارف دوست معاون بنانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہا ہے۔

No Comments