
اردو اے آئی ماسٹرکلاس آن آٹومیشن گوگل ایپ اسکرپٹ سے آٹومیشن کا سفر کلاس نمبر 2
دفاتر میں روز بروز بڑھتے کام، ڈیٹا مینجمنٹ، اور رِپورٹس کی پیچیدگی نے ہمیں مجبور کر دیا ہے کہ ہم روایتی طریقوں سے ہٹ کر جدید حل اپنائیں۔ ایسے میں ایپ اسکرپٹ ایک ایسا آلہ ثابت ہوا ہے جو نہ صرف وقت بچاتا ہے بلکہ کام کو خودکار بنا کر کارکردگی میں اضافہ بھی کرتا ہے۔
اردو اے آئی کی دوسری ماسٹر کلاس اسی ایپ اسکرپٹ کے انٹرفیس اور آٹومیشن کے بنیادی اصولوں پر روشنی ڈالتی ہے۔ یہ مضمون اسی کلاس پر مبنی ہے جسے یوٹیوب پر لاکھوں ناظرین نے سراہا۔
ابتدائی پیغام: کمیونٹی کی طاقت
قیصررونجھا نے کلاس کی شروعات سامعین کے زبردست فیڈبیک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کی۔ انھوں نے کہا کہ یہ ماسٹر کلاس صرف تربیت نہیں بلکہ ایک سیکھنے والی کمیونٹی بنانے کی کوشش ہے جہاں ہر پس منظر کے افراد، خواہ وہ وکیل ہوں، اساتذہ، یا فری لانسرز، مل کر نئی مہارتیں سیکھ سکتے ہیں۔
وضاحت: یہ یوٹیوب آٹومیشن کلاس نہیں ہے
قیصررونجھا نے واضح کیا کہ کچھ افراد اس کلاس کو یوٹیوب آٹومیشن سمجھ بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کلاس خاص طور پر دفتری کاموں میں بہتری اور خودکاری (automation) پر مرکوز ہے، جیسے:
-
ڈیٹا انٹری کا خودکار ہونا
-
ای میل رِسپانس خود بننا
-
پی ڈی ایف بنانا
-
رپورٹس یا سرٹیفکیٹس بھیجنا
یہ کام روزمرہ زندگی کا حصہ ہیں اور ایپ اسکرپٹ ان سب کو خودکار بنا سکتا ہے۔
گوگل ایپ اسکرپٹ کا تعارف: آسان زبان میں
ایپ اسکرپٹ اصل میں Google کا ایک کلاؤڈ بیسڈ پلیٹ فارم ہے جو اسکرپٹ پر مبنی ہوتا ہے۔ اس کے ذریعے آپ گوگل ڈاکس، شیٹس، فارم، اور جی میل جیسے سروسز کو آپس میں جوڑ کر مختلف کاموں کو خودکار بنا سکتے ہیں۔
قیصررونجھا کے مطابق، ایپ اسکرپٹ کا انٹرفیس “Code.gs” سے شروع ہوتا ہے۔ جہاں ہر فنکشن ایک مخصوص کام سرانجام دیتا ہے۔ جیسے:
-
sendEmail()
ای میل بھیجنے کے لیے -
generatePDF()
پی ڈی ایف بنانے کے لیے -
saveToSheet()
ڈیٹا محفوظ کرنے کے لیے
مثال سے وضاحت: بینک اور جنازہ
قیصررونجھا نے ایک دلچسپ مثال دی کہ اگر کسی کی وفات ہو جائے تو اس کا جنازہ مرحلہ وار ہوتا ہے۔ اسپتال، گھر، نماز جنازہ، اور پھر تدفین۔ اسی طرح آٹومیشن میں بھی ہر کام ایک ترتیب سے انجام پاتا ہے۔
مثال:
کسٹمر ایک فارم کے ذریعے ویب سائٹ پر آتا ہے فارم HTML کے ذریعے ایپ اسکرپٹ کو سگنل دیتا ہے۔ ایپ اسکرپٹ گوگل شیٹ میں انٹری کرتا ہے PDF جنریٹ ہوتی ہے خودبخود ای میل چلی جاتی ہے۔ یہی ہے ایپ کا جادو!
انٹرفیس کی گہرائی میں: کیا ہوتا ہے script.google.com پر؟
جب آپ script.google.com پر لاگ ان ہوتے ہیں تو آپ کو چند بنیادی حصے نظر آتے ہیں:
-
New Project: جہاں آپ نیا کوڈ لکھ سکتے ہیں
-
My Projects / Shared With Me: آپ کے موجودہ یا دوسروں کے ساتھ شیئر کردہ پراجیکٹس
-
Editor Area: یہاں Code.gs فائل میں کوڈ لکھا جاتا ہے
-
Run / Debug / Triggers: کوڈ چلانے، غلطیاں چیک کرنے اور خودکار فنکشنز کے وقت مقرر کرنے کے بٹن
HTML اور ایپ اسکرپٹ کا رشتہ
قیصررونجھا نے واضح کیا کہ:
-
HTML انٹرفیس صرف تب استعمال ہوتا ہے جب آپ فارم یا ویب ایپ بنا رہے ہوں
-
بیشتر کام گوگل شیٹس کے اندر ہی ہو جاتے ہیں
-
جب فارم بھرا جاتا ہے تو HTML ایپ اسکرپٹ کو سگنل دیتا ہے کہ “اب کام کرو”
-
ایپ اسکرپٹ پھر شیٹ میں ڈیٹا ڈالے گا، پی ڈی ایف بنائے گا، اور ای میل کرے گا
ٹرگرز کی طاقت: آٹومیشن کا دل
قیصررونجھا نے ٹرگرز کو آٹومیشن کا دل قرار دیا۔ مثال کے طور پر:
-
روز رات 12 بجے، شیٹ چیک ہو، اور نئی انٹریز کی بنیاد پر ای میلز چلی جائیں
-
کسی سیل میں تبدیلی ہو تو اس پر خودکار عمل ہو
یہ سب کچھ صرف ایک بار سیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ بعد میں یہ خود بخود چلتا ہے۔
مختلف پیشوں میں ایپ اسکرپٹ کا استعمال
کلاس میں شامل سامعین میں اسکول ایڈمنز، ٹیکسٹائل ورکرز، اور میڈیکل اسٹاف شامل تھے۔ قیصررونجھا نے مختلف یوز کیسز بتائے جیسے:
-
ٹیچر نتائج درج کریں ایپ اسکرپٹ رپورٹ بنا کر والدین کو بھیجے
-
اسپتال میں رپورٹ آئے خودکار ای میل ہو
-
ٹیکسٹائل انڈسٹری میں آرڈرز خودکار رسیدیں اور سٹاک رپورٹس
آپ بھی ماہر بن سکتے ہیں
قیصررونجھا نے سامعین کو یقین دلایا کہ انھیں کوڈنگ سیکھنے کی ضرورت نہیں۔ ایپ اسکرپٹ کے پیچیدہ فنکشنز AI خود لکھ سکتا ہے۔ آپ کو صرف مسئلہ اور مقصد واضح کرنا ہے۔
No Comments