
سورا 2 کی حقیقت پسند ویڈیوز دیکھ کر کیا آپ اصل اور جعلی میں فرق کر پائیں گے؟
کیا آپ نے کبھی ویڈیوز دیکھ کر یہ سوچا ہے کہ کیا یہ اصلی مناظر ہیں یا اے آئی سے بنائے گئے؟ سورا 2 نے یہ سوال مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ اب ویڈیوز اتنی حقیقت کے قریب ہو گئی ہیں کہ عام صارف ہی نہیں بلکہ ماہرین بھی کبھی کبھی فرق نہیں کر پاتے۔
سورا 2، جو کہ اوپن اے آئی کی تازہ ترین ویڈیو جنریشن ٹیکنالوجی ہے، محض ایک ماڈل نہیں بلکہ حقیقت کو کمپیوٹر وژن کے ذریعے پیش کرنے کا ایک انقلابی ذریعہ ہے۔ اس میں آواز، حرکت، ماحول اور جذبات سب کچھ اس قدر قدرتی انداز میں شامل ہوتے ہیں کہ ناظرین کو شک ہوتا ہے کہ وہ جو دیکھ رہے ہیں، وہ حقیقی ہے یا تخلیق شدہ۔
پہلے کے اے آئی ویڈیو ماڈلز میں جب کوئی کھلاڑی بال پھینکتا، اور اگر وہ نشانہ چوک جاتا تو بال غائب ہو جاتا یا جادوئی انداز میں منزل تک پہنچ جاتا۔ لیکن سورا 2 میں اگر کھلاڑی شاٹ مِس کرے، تو گیند دیوار سے ٹکرا کر واپس آتی ہے۔ بالکل ویسے جیسے حقیقی زندگی میں ہوتا ہے۔ یہی وہ فرق ہے جو سورا 2 کو سب سے الگ بناتا ہے۔
سورا 2 میں کیمرہ اینگلز، روشنی، سایہ، اور مواد کا تعامل اتنا بہتر ہو چکا ہے کہ ویڈیوز فلمی سین لگتی ہیں۔ صرف تصویر ہی نہیں بلکہ آوازیں بھی انتہائی قدرتی انداز میں ہم آہنگ کی گئی ہیں۔ جیسے اگر کوئی پہاڑوں میں چیختا ہے تو اس کی آواز کی بازگشت، ہوا کی گونج اور چہرے سے نکلتی سانس کی دھند سب کچھ ظاہر ہوتا ہے۔
یہ ماڈل نہ صرف حقیقی انداز میں ویڈیوز تخلیق کرتا ہے بلکہ “کیمیوز” جیسے فیچرز کے ذریعے صارفین کو اپنی شناخت شامل کرنے کا موقع بھی دیتا ہے۔ آپ صرف ایک بار اپنی ویڈیو اور آواز ریکارڈ کریں۔ اور پھر سورا آپ کو کسی بھی سین میں شامل کر دیتا ہے۔ جیسے کہ آپ فلم کے کردار ہوں۔
سوال یہ ہے کہ کیا یہ سب محفوظ ہے؟ سورا 2 میں صارف کی اجازت کے بغیر کوئی بھی کیمیو استعمال نہیں کر سکتا۔ آپ خود طے کرتے ہیں کہ کون آپ کی شناخت استعمال کرے اور آپ کسی بھی وقت ویڈیو کو ڈیلیٹ کر سکتے ہیں۔
ایک اور بڑی بات یہ ہے کہ سورا ایپ صرف تفریح کے لیے نہیں بنی بلکہ اس میں صارفین کو تخلیق کی جانب مائل کیا گیا ہے۔ یہاں ویڈیوز دیکھنے کی بجائے بنانے پر زور ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فیڈ کا الگورتھم اس بات کو ترجیح دیتا ہے کہ صارفین نئی تخلیقات کریں۔ دوسروں کی ویڈیوز کو ریمکس کریں اور تخلیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں۔
یہ سب کچھ اے آئی کے ذریعے ممکن ہو رہا ہے۔ لیکن سب سے حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ویڈیوز میں غلطیاں اب ایسے نظر آتی ہیں جیسے کسی انسان نے کی ہوں یعنی بالکل فطری انداز میں۔ مثال کے طور پر، اگر کوئی کردار لڑکھڑاتا ہے یا بات کرتے ہوئے جھجکتا ہے۔ تو یہ سب اس انداز میں ہوتا ہے کہ ایسا لگتا ہے جیسے وہ حقیقی انسان ہے، نہ کہ اے آئی کا تخلیق کردہ کردار۔
سورا 2 کی حقیقت جیسی ویڈیوز اس حد تک پرفیکٹ ہو چکی ہیں کہ ماہرین بھی بعض اوقات حیرت میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ یہی وہ لمحہ ہے جب سوال جنم لیتا ہے: کیا ہم مستقبل میں اصلی اور جعلی کا فرق محسوس کر سکیں گے؟
یہی وجہ ہے کہ سورا 2 صرف ایک اے آئی ٹول نہیں بلکہ ایک مکمل تخلیقی تجربہ ہے۔ اس سے یہ سمجھ آتا ہے کہ اے آئی نہ صرف انسان کی مدد کر رہا ہے بلکہ اب تخلیق کے عمل میں خود بھی شریک ہو رہا ہے۔
فی الوقت یہ ایپ صرف امریکہ اور کینیڈا میں دستیاب ہے۔ تاہم جلد ہی دیگر ممالک میں بھی متعارف کروائی جائے گی۔ اس کے لیے صارفین sora.com پر سائن اپ کر سکتے ہیں یا ایپ اسٹور سے سورا ایپ ڈاؤن لوڈ کر کے انتظار کی فہرست میں شامل ہو سکتے ہیں۔
اگر آپ نے اب تک سورا 2 استعمال نہیں کیا، تو شاید آپ وہ تجربہ مس کر رہے ہیں جو ویڈیو اور حقیقت کے درمیان کی آخری لکیر کو مٹا رہا ہے۔
Rabab Ibrahim
یقیناً، Sora 2 کا لانچ تو تخلیقی دنیا کے لیے ایک دھماکہ ہے! اسے دیکھ کر واقعی ایسا لگتا ہے جیسے یہ تخلیق کے نئے دور کی بنیاد رکھے گی۔ اس کا (Realism) اور Cameo فیچر ہر کسی کو اپنی کہانیاں خود ڈیزائن کرنے کی بہترین سہولت دے گا، یہ سچ ہے کہ یہ واقعی بہترین ایپ ثابت ہوگی۔ آپ نے درست کہا کہ فی الحال یہ ایپ صرف (Invite-only) پر ہے اور پاکستان میں ابھی دستیاب نہیں ہے، اور Google Play Store پر Coming Soon دکھا رہا ہے، لیکن سر قیصر کے مشورے کے مطابق VPN کا استعمال کرکے اسے انسٹال کرنے کی کوشش کی جا سکتی ہے تاکہ ہم بھی اس تخلیقی انقلاب کا حصہ بن سکیں۔