اے آئی کا تعلیم میں نیا کردار: اوپن اے آئی اور انسٹرکچر کا اہم اشتراک
2023 میں جب چیٹ جی پی ٹی نے دنیا بھر میں دھوم مچائی تو اکثر طلبہ نے اسے ہوم ورک میں نقل کرنے کے ایک آلے کے طور پر استعمال کیا۔ تاہم، دو سال بعد، چیٹ جی پی ٹی بنانے والی کمپنی اوپن اے آئی اب تعلیم کے شعبے میں ایک زیادہ باقاعدہ اور مثبت کردار ادا کر رہی ہے۔ بدھ کے روز، اوپن اے آئی نے ایک ایجوکیشنل ٹیکنالوجی کمپنی انسٹرکچر کے ساتھ ایک نئی شراکت داری کا اعلان کیا ہے۔ اس شراکت داری کے تحت، تعلیمی پلیٹ فارم ’کینویس‘ میں جنریٹیو اے آئی کو شامل کیا جائے گا۔ تاکہ کلاس روم کی تدریس اور طلبہ کی شمولیت کو بہتر بنایا جا سکے۔
یہ ایک بڑا قدم ہے کیونکہ اس سے طلبہ کو اسکول کے کام کے لیے
اے آئی استعمال کرنے کا ایک ایسا طریقہ ملے گا جس میں انھیں نقل کا الزام لگنے کی فکر نہیں ہو گی۔ انسٹرکچر کی چیف اکیڈمک آفیسر، میلیسا لوبل کا کہنا ہے کہ “طلبہ واقعی کچھ سیکھنا چاہتے ہیں۔ لیکن وہ چاہتے ہیں کہ یہ ان کی زندگیوں کے لیے بامعنی اور قابل اطلاق ہو ان کے مطابق، یہ شراکت داری طلبہ کو ایک دل چسپ انداز میں کلاس میں اے آئی کا استعمال کرنے کی اجازت دے گی۔ جس سے وہ مزید مصروف اور باخبر ہو سکیں گے۔”
انسٹرکچر کی ’کینویس‘ ایپ ہزاروں ہائی اسکولوں اور بہت سے کالجوں میں استعمال ہوتی ہے۔ اس نئی حکمت عملی کے تحت، اب اس ایپ میں اے آئی ماڈلز کو اساتذہ کی مدد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ اساتذہ اس کی مدد سے نئی طرح کی اسائنمنٹس بنا سکیں گے۔ طلبہ کی کارکردگی کا جائزہ نئے طریقوں سے لے سکیں گے۔ اور انتظامی کاموں کے بوجھ کو بھی کم کر سکیں گے۔ اس کے علاوہ، یہ مارکیٹ بہت زیادہ مسابقتی ہے۔ جہاں کئی ادارے پہلے ہی جنریٹیو اے آئی کو اپنے کاموں میں شامل کر رہے ہیں۔ خان اکیڈمی نے پچھلے سال خانمنگو نامی ایک اے آئی اسسٹنٹ متعارف کرایا تھا جو اساتذہ اور طلبہ دونوں کے لیے کارآمد ہے۔
اس پیشرفت سے یہ بات واضح ہے کہ جہاں پہلے ٹیکنالوجی کو غلط استعمال کے لیے دیکھا جاتا تھا۔ اب وہی ٹیکنالوجی تعلیم میں ایک مددگار اور موثر آلے کے طور پر جگہ بنا رہی ہے۔