
جیمنی ایپ کا نیا فیچراب تصویری ایڈیٹنگ کرنا بس ایک جملے کی بات ہے
کبھی ایسا ہوا ہے کہ آپ نے اپنی تصویر دیکھی ہو اور سوچا ہو، کاش یہ منظر کسی ساحل کا ہوتا یا میری ٹوپی سر پر ہوتی؟ پہلے یہ سب فوٹوشاپ یا ماہر ایڈیٹرز کے کام تھے، مگر اب صرف ایک جملہ کافی ہے۔ جی ہاں، گوگل کی جیمنی اے آئی ایپ اب تصویر میں تبدیلی کے لیے صرف الفاظ سے کام لے رہی ہے۔
صرف اپ لوڈ کریں، اور تبدیلی کی ہدایت دیں
تصور کریں کہ آپ کے پاس اپنی ایک سادہ تصویر ہے۔ آپ صرف لکھتے ہیں: “پس منظر میں نیلا آسمان ہو” اور چند لمحوں بعد تصویر تبدیل ہو چکی ہے۔ نہ کوئی سافٹ ویئر سیکھنے کی ضرورت، نہ فوٹوشاپ کی محنت۔ یہ کمال جیمنی کے مفت فیچرز میں شامل ہے۔ جس کا مقصد ہر عام صارف کو اے آئی کی طاقت فراہم کرنا ہے۔ یہ فیچر اپریل کے آخر سے دستیاب ہے۔ اور صارفین کی طرف سے مثبت ردِعمل سامنے آ رہا ہے۔
چیٹ جی پی ٹی کا مقابلہ یا اس سے آگے؟
جب چیٹ جی پی ٹی کا 4o امیج فیچر وائرل ہوا تو ہر طرف اس کے چرچے تھے۔ لوگ ایک جملے سے ایسی تصاویر بنا رہے تھے۔ جو دیکھنے میں حقیقی لگتی تھیں۔ اب جیمنی بھی اسی دوڑ میں شامل ہو گیا ہے۔ جیمنی کی طرف سے پیش کردہ تصویری صلاحیتیں نہ صرف آسان ہیں۔ بلکہ حیرت انگیز حد تک حقیقت کے قریب بھی ہیں۔
اخلاقی پہلو: خوبصورتی یا خطرہ؟
جہاں اے آئی کی یہ قابلیت متاثر کرتی ہے۔ وہیں خدشات بھی پیدا ہوتے ہیں۔ اگر کوئی تصویر میں کسی اور کا چہرہ جوڑ دے یا حقیقت سے ہٹ کر کوئی منظر بنا دے تو کیا ہو گا؟ اسی لیے گوگل نے جیمنی 2.5 میں واٹر مارک کا سسٹم شامل کیا ہے۔ ایک نظر نہ آنے والا نشان جو تصویر کی اصلیت کا پتہ دیتا ہے۔ اور اب کمپنی ایک نمایاں واٹر مارک پر بھی غور کر رہی ہے تاکہ غلط استعمال روکا جا سکے۔
صرف تفریح نہیں، تعلیم اور تخلیق میں بھی مددگار
یہ فیچر صرف تصویری تبدیلی تک محدود نہیں۔ گوگل کے مطابق، صارفین جیمنی سے بچوں کی کہانیاں اور ان کے ساتھ تصویری مواد بھی بنوا سکتے ہیں۔ یہ خصوصاً والدین، اساتذہ اور طلبہ کے لیے ایک نیا ذریعہ بن سکتا ہے۔ جیمنی کا ڈیپ ریسرچ ٹول بھی اس تخلیقی عمل میں معاون ثابت ہو رہا ہے۔ جو مختلف موضوعات پر تحقیق میں مدد دیتا ہے۔
کیا یہ آغاز ہے یا انجام کی طرف قدم؟
تصاویر پہلے صرف یادوں کا ذریعہ تھیں، اب وہ کہانیاں، جذبات اور تخلیقی دنیا کی عکاسی بن چکی ہیں۔ اے آئی ٹیکنالوجی ہماری دنیا کو آسان بنا رہی ہے، لیکن ساتھ ہی ہمیں اس کی حدود اور اخلاقیات کو بھی سمجھنا ہو گا۔ شاید یہی وہ لمحہ ہے جہاں ہمیں فیصلہ کرنا ہو گا کہ ہم اے آئی کو کس حد تک اپنی زندگی کا حصہ بنانا چاہتے ہیں۔
اگر آپ سوچ رہے ہیں کہ یہ کیسے ممکن ہے تو اس رپورٹ پر ایک نظر ضرور ڈالیں، جو اس نئی تبدیلی کی تفصیل بیان کرتی ہے۔
No Comments