Site icon Urdu Ai

اینڈرائیڈ پر جیمِنی کو واٹس ایپ، میسجز اور کالز تک رسائی حاصل ہو گی 

اینڈرائیڈ پر جیمِنی کو واٹس ایپ، میسجز اور کالز تک رسائی حاصل ہو گی 

گوگل کا نیا اقدام: جیمِنی کو اینڈرائیڈ ایپس تک وسیع رسائی

اگر آپ گوگل کی مصنوعی ذہانت والی ایپ جیمِنی استعمال کرتے ہیں تو تیار ہو جائیں 7 جولائی 2025 سے یہ ایپ واٹس ایپ، میسجز اور فون کالز جیسے ایپس تک رسائی حاصل کر سکے گی۔ چاہے آپ نے Gemini Apps Activity بند کر رکھی ہو۔ اس اپڈیٹ کے بعد جیمِنی نہ صرف پیغامات بھیجنے بلکہ کال کرنے جیسے کام انجام دے سکے گا۔ بشرطیکہ آپ نے اس کی اجازت دے رکھی ہو۔

کیا جیمِنی واٹس ایپ میسیجز پڑھ سکے گا؟

اس سوال کا جواب گوگل نے واضح طور پر دیا ہے: نہیں! جیمِنی آپ کی واٹس ایپ چیٹس کو نہ تو پڑھ سکے گا۔ نہ ہی خلاصہ بنا سکے گا۔ اس کے علاوہ یہ تصویریں، GIFs، میمز یا آڈیو ویڈیوز نہ شامل کر سکے گا اور نہ ہی نوٹیفیکیشنز پڑھ سکے گا۔ تاہم، گوگل نے ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ Google Assistant یا Utilities App کی مدد سے کچھ افعال پھر بھی ممکن ہو سکتے ہیں۔ چاہے واٹس ایپ Gemini سے منسلک نہ بھی ہو۔

صارفین کو کنٹرول کیسے حاصل ہو گا؟

اگر آپ جیمِنی کو محدود کرنا چاہتے ہیں تو Settings میں جا کر:

لیکن دھیان رہے: گوگل کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی، حفاظت اور فیڈبیک کے لیے جیمِنی 72 گھنٹوں تک آپ کی سرگرمیاں ریکارڈ میں رکھ سکتا ہے، حتیٰ کہ Apps Activity بند ہونے کے باوجود۔

بڑی ٹیک کمپنیوں کا نیا رجحان؟

یہ صرف گوگل کی بات نہیں۔ میٹا نے بھی حالیہ دنوں میں واٹس ایپ میں Meta AI کا فیچر خاموشی سے متعارف کرایا، بغیر کسی واضح “آف” آپشن کے۔ اب ایسا لگتا ہے کہ صارفین کو ان فیچرز کے ساتھ “آٹو اپٹ-ان” کر دیا جاتا ہے، اور جب تک وہ خود تبدیلی نہ کریں، ان کی اجازت سمجھی جاتی ہے۔

صارفین کو تشویش کیوں ہے؟

گوگل نے ابھی تک واضح طور پر جیمِنی کی اس نئی رسائی کے بارے میں تمام صارفین کو نوٹیفائی نہیں کیا۔ اگر کسی نے Apps Activity بند کی ہے تو بھی اسے مکمل تحفظ نہیں۔یہی غیر شفافیت صارفین میں اعتماد کی کمی پیدا کر سکتی ہے۔

صارفین کیا کر سکتے ہیں؟

  1. Gemini ایپ میں جا کر دستی طور پر ہر ایپ ایکسٹینشن کو بند کریں۔

  2. اپنی Google Settings پر نظر رکھیں تاکہ آپ کی پرائیویسی محفوظ رہے۔

  3. مزید تفصیل کے لیے ہماری AI پر بلاگز کو فالو کریں۔

ماہرین کیا کہتے ہیں؟

تکنیکی ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ فیچر پرائیویسی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ خاص طور پر اگر صارفین کو اس کی مکمل معلومات نہ دی جائیں۔  اگر کمپنی آپ کا ڈیٹا محفوظ رکھنا چاہتی ہے۔ تو اسے آپ کی اجازت کے بغیر کوئی فیچر آن نہیں کرنا چاہیے۔

جیمِنی کا یہ قدم مصنوعی ذہانت کے استعمال کو مزید وسعت دینے کی کوشش ہے۔  لیکن صارفین کی معلومات اور ان کی رضامندی کو یقینی بنانا گوگل کی ذمے داری ہے۔ اگرچہ فیچر پاورفل ہے، مگر اس کی شفافیت اور کنٹرول کے متعلق سوالات باقی ہیں۔

Exit mobile version