Site icon Urdu Ai

اوپن اے آئی کا نیا ایجنٹ کِٹ: چند گھنٹوں میں جدید ڈیجیٹل ایجنٹس کی تخلیق

اوپن اے آئی کا نیا ایجنٹ کِٹ: چند گھنٹوں میں جدید ڈیجیٹل ایجنٹس کی تخلیق

اوپن اے آئی کا نیا ایجنٹ کِٹ: چند گھنٹوں میں جدید ڈیجیٹل ایجنٹس کی تخلیق

اوپن اے آئی کا نیا ایجنٹ کِٹ: چند گھنٹوں میں جدید ڈیجیٹل ایجنٹس کی تخلیق

اوپن اے آئی نے ایک نیا ٹول سیٹ متعارف کروایا ہے جس کا مقصد ڈویلپرز اور اداروں کے لیے خودکار چیٹ ایجنٹس کی تخلیق، جانچ اور بہتری کو آسان بنانا ہے۔ یہ نیا پیکیج، جسے “ایجنٹ کِٹ” کہا جا رہا ہے، اس وعدے کے ساتھ آیا ہے کہ اب بغیر کوڈنگ کے صرف چند گھنٹوں میں مکمل ایجنٹس تیار کیے جا سکتے ہیں۔

پہلے ڈیجیٹل ایجنٹس بنانا ایک وقت طلب اور مشکل کام تھا۔ الگ الگ سافٹ ویئرز، غیر مربوط سسٹمز، اور طویل فرنٹ اینڈ ڈویلپمنٹ میں کئی ہفتے لگ جاتے تھے۔لیکن اب ایجنٹ کِٹ کے ذریعے یہ سب کچھ ایک ہی پلیٹ فارم پر دستیاب ہے ۔ اور وہ بھی نہایت سادہ انداز میں۔ ایجنٹ کِٹ کا سب سے اہم جزایجنٹ بلڈ ہے۔ جو کہ ایک بصری کینوس کی صورت میں دستیاب ہے۔ اس کے ذریعے صارفین مختلف عناصر کو ڈریگ اینڈ ڈراپ کر کے ایجنٹ کی ساخت ترتیب دے سکتے ہیں۔ صارفین چاہیں تو ایک خالی کینوس سے شروعات کریں یا پہلے سے موجود ٹیمپلیٹس کو استعمال کریں۔

کمپنی Ramp کے مطابق، انہوں نے ایجنٹ بلڈر استعمال کر کے ایک ایسا خریدار ایجنٹ تیار کیا جو پہلے مہینوں لیتا تھا۔ اب صرف چند گھنٹوں میں مکمل ہو گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ “اس بصری انٹرفیس کی مدد سے پروڈکٹ، قانونی اور انجینئرنگ ٹیم ایک صفحے پر آ گئیں اور وقت کا ضیاع 70 فیصد کم ہو گیا۔” اسی طرح جاپان کی معروف ٹیک کمپنی LY Corporation نے بتایا کہ انہوں نے صرف دو گھنٹوں میں پہلا ملٹی ایجنٹ ورک فلو تیار کر کے چلا بھی لیا۔

ایجنٹ کِٹ میں موجود ایک اور اہم فیچر ہے “کنیکٹر رجسٹری”۔ اس کے ذریعے کمپنیاں گوگل ڈرائیو، شیئرپوائنٹ، مائیکروسافٹ ٹیمز اور دیگر ذرائع سے ڈیٹا کو ایک ہی پلیٹ فارم پر لانے کے قابل ہو جاتی ہیں۔ یہ فیچر ان اداروں کے لیے خاص طور پر مفید ہے جن کے پاس Global Admin Console موجود ہو۔ ادارے ایجنٹس کی سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے “گارڈ ریلز” کا استعمال بھی کر سکتے ہیں۔ یہ ایک حفاظتی نظام ہے جو ذاتی معلومات کو ماسک یا فلیگ کر سکتا ہے۔ مشکوک پیغامات کو روک سکتا ہے اور دیگر حفاظتی اقدامات لاگو کر سکتا ہے۔

ایجنٹ کِٹ میں موجود “چیٹ کِٹ” کی مدد سے اب چیٹ انٹرفیس تیار کرنا بھی آسان ہو گیا ہے۔ Canva جیسی کمپنی نے بتایا کہ انہوں نے صرف ایک گھنٹے میں اپنی ویب سائٹ پر چیٹ بیسڈ ایجنٹ لگایا، جس سے ان کی دو ہفتوں کی محنت بچ گئی۔ یہ چیٹ ایجنٹس نہ صرف سوالات کے جواب دیتے ہیں بلکہ صارف سے گفتگو کا انداز بھی ایسا رکھتے ہیں جیسے وہ انسان ہوں۔ HubSpot، LegalOn، اور Evernote جیسے ادارے بھی یہی ٹیکنالوجی استعمال کر رہے ہیں۔

ایجنٹ کی کارکردگی جانچنے کے لیے ایجنٹ کِٹ میں “ایوالز” کے نئے فیچرز شامل کیے گئے ہیں جن میں ڈیٹا سیٹس، ٹریس گریڈنگ، خودکار پرامپٹ بہتری، اور تھرڈ پارٹی ماڈلز کی سپورٹ شامل ہے۔ Carlyle کمپنی کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایوالز کا استعمال کر کے اپنے ایجنٹ کی تیاری کا وقت آدھا کر لیا اور درستگی میں 30 فیصد اضافہ ہوا۔

اوپن اے آئی نے ایجنٹس کو مخصوص انداز میں تربیت دینے کے لیے Reinforcement Fine-Tuning کا بھی اعلان کیا ہے۔ یہ فیچر GPT-4o پر دستیاب ہے اور GPT‑5 کے لیے فی الحال بیٹا میں ہے۔ اس میں دو نمایاں خصوصیات ہیں: Custom Tool Calls اور Custom Graders۔ ایجنٹ کِٹ کے بیشتر فیچرز جیسے چیٹ کِٹ اور ایوالز اس وقت تمام ڈویلپرز کے لیے دستیاب ہیں۔ ایجنٹ بلڈر اور کنیکٹر رجسٹری بیٹا ورژن میں جاری کیے گئے ہیں اور جلد ہی مزید صارفین کو دستیاب ہوں گے۔ یہ تمام فیچرز اوپن اے آئی کی عمومی API قیمتوں کے ساتھ شامل ہیں۔ اوپن اے آئی مستقبل میں Workflows API اور براہِ راست ChatGPT کے اندر ایجنٹ ڈیپلائمنٹ کی سہولت بھی متعارف کروانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

Exit mobile version