
اوپن اے آئی کے o3 اور o4-mini ماڈلز: کیا اے آئی اب ’سوچ‘ بھی سکتا ہے؟
16 اپریل 2025 کو اوپن اے آئی نے مصنوعی ذہانت کے میدان میں دو نئے ماڈلز o3 اور o4-mini متعارف کروائے۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ ماڈلز صرف تحریر ہی نہیں، بلکہ تصویری مواد کو بھی سمجھنے اور اس پر استدلال کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ پیش رفت ان ماڈلز کو محض چیٹ بوٹس سے نکال کر ایک مکمل فکری نظام میں تبدیل کر رہی ہے ایسا نظام جو نہ صرف دیکھ سکتا ہے بلکہ سوچ بھی سکتا ہے۔
کیا واقعی اے آئی اب ’دیکھ‘ اور ’سوچ‘ سکتا ہے؟
اوپن اے آئی کے مطابق ان ماڈلز میں “Structured Thoughts” نامی فیچر شامل کیا گیا ہے، جو تصاویر پر مرحلہ وار تجزیہ کر کے نتیجہ اخذ کرنے کی صلاحیت فراہم کرتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اے آئی اب صرف الفاظ پر ہی انحصار نہیں کرتا بلکہ بصری ڈیٹا کو بھی سمجھتا ہے۔
یہی ٹیکنالوجی ہمیں حال ہی میں ایڈوب کی AI سے جڑی تخلیقی پیش رفت میں بھی دیکھنے کو ملی، جہاں اے آئی ڈیزائنرز کی تخلیقی سوچ میں معاون بن رہا ہے۔
o3 ماڈل: اے آئی کی سوچنے کی صلاحیت کا عروج
o3 ماڈل کو اوپن اے آئی نے اب تک کا سب سے ذہین reasoning ماڈل قرار دیا ہے۔ یہ ماڈل نہ صرف پیچیدہ سوالات حل کرتا ہے بلکہ اس کے پیچھے موجود منطق بھی واضح کرتا ہے۔ یہی رجحان ہمیں حال ہی میں جیمنی 2.5 ماڈل میں بھی دکھائی دیا، جسے اب تک کی سب سے ذہین اے آئی کوششوں میں شمار کیا جا رہا ہے۔
o4-mini ماڈل: سادگی اور صلاحیت کا امتزاج
جہاں o3 بڑی سطح کے پیچیدہ کاموں کے لیے موزوں ہے، وہیں o4-mini ماڈل چھوٹے اور درمیانے درجے کے صارفین کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ یہ ماڈل بصری ڈیٹا، کوڈنگ اور ریاضی کے مسائل میں کم لاگت میں مؤثر نتائج فراہم کرتا ہے۔ یہ Think Mode میں فری صارفین کے لیے دستیاب ہے، بالکل اسی طرح جیسے ایڈوب نے اے آئی کی تخلیقی صلاحیتوں کو عام صارفین تک پہنچایا۔
Codex CLI: کوڈنگ کی دنیا میں نیا انقلاب
اوپن اے آئی نے Codex CLI کے ذریعے ڈیولپرز کو کمانڈ لائن پر چیٹ جی پی ٹی کی طرز کی کوڈنگ سہولت فراہم کی ہے۔ یہ ٹول لائیو کوڈ ایگزیکیوشن اور محفوظ سینڈ باکس کی سہولت دیتا ہے، جو کہ آج کے اے آئی ڈیولپرز کے لیے ایک بڑی سہولت ہے۔ یہ وہی رجحان ہے جو ہم نے HP کی AI پر مبنی مصنوعات میں بھی دیکھا، جہاں عام ہارڈویئر کو اے آئی ٹولز سے ہم آہنگ کر کے نئی راہیں کھولی گئیں۔
کن صارفین کو یہ ماڈلز دستیاب ہیں؟
یہ ماڈلز فی الحال ChatGPT کے Plus، Pro اور Team صارفین کے لیے دستیاب ہیں۔ Enterprise اور Edu صارفین کو اگلے چند دنوں میں رسائی فراہم کی جائے گی۔
فری صارفین o4-mini ماڈل کو محدود انداز میں Think Mode کے تحت آزما سکتے ہیں۔ اگر آپ پریمیم سروس لینا چاہتے ہیں تو یہ مکمل گائیڈ دیکھیں: چیٹ جی پی ٹی پلس خریدنے کا طریقہ
ماڈلز کے نام اور GPT-5 کی تیاری
اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹمین کا کہنا ہے کہ آئندہ ماڈلز کے نام زیادہ سادہ اور قابلِ فہم ہوں گے، تاکہ صارفین کو الجھن کا سامنا نہ ہو۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ GPT-5 کی تیاری جاری ہے۔ یہ وہی رجحان ہے جو ہم نے ایلون مسک کی اے آئی کے مستقبل پر رائے میں بھی دیکھا، جہاں سادہ مگر طاقتور ڈیٹا سسٹمز کو مستقبل قرار دیا گیا۔
کیا Meta کا Lama ماڈل مقابلہ کر سکتا ہے؟
اوپن اے آئی کے ان ماڈلز کے ساتھ ساتھ Meta نے بھی اپنے نئے Lama ماڈل کو میدان میں اتارا ہے۔ یہ ماڈل اے آئی ٹیکنالوجی میں ایک نیا رخ فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
اس بارے میں مزید پڑھیں: Meta کا LLaMA ماڈل: کیا یہ واقعی AI کی اگلی نسل ہے؟
ماڈلز کا ایک نیا دور
o3 اور o4-mini ماڈلز صرف ٹیکنالوجی نہیں بلکہ نئی سوچ کی نمائندگی کرتے ہیں۔ یہ ماڈلز تحقیق، تعلیم، کاروبار اور روزمرہ زندگی کے متعدد شعبوں میں نئی راہیں کھول سکتے ہیں۔
ایک نظر آگے کی جانب
اوپن اے آئی کے o3 اور o4-mini ماڈلز مصنوعی ذہانت کے میدان میں ایک اہم قدم سمجھے جا رہے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ان ماڈلز کی بصری اور زبانی استدلال کی صلاحیتیں انہیں صرف ٹیکنالوجی کے آلات سے بڑھا کر ایسے نظاموں میں بدل رہی ہیں جو تحقیق، تعلیم، اور ڈیجیٹل خدمات میں مؤثر کردار ادا کر سکتے ہیں۔
تاہم اس ٹیکنالوجی کے وسیع پیمانے پر اثرات، اس کی افادیت اور ممکنہ خطرات کے حوالے سے اب بھی کئی سوالات موجود ہیں۔ کیا یہ ماڈلز انسانوں کی تخلیقی اور تجزیاتی سوچ کا نعم البدل ثابت ہو سکتے ہیں یا محض ایک تکمیلی ٹول کے طور پر محدود رہیں گے؟ یہ وہ سوالات ہیں جن کے جواب وقت کے ساتھ ہی سامنے آئیں گے۔
یہ معلومات اوپن اے آئی کی آفیشل بلاگ سے حاصل کی گئی ہیں۔
No Comments