
کیا اوپن اے آئی کو اپنی حکمت عملی بدلنی ہوگی؟ سیم آلٹمین کا اعتراف!
ہیلو دوستوں! میں ہوں اردو اے آئی سے معراج احمد، اور آج ہم ایک دلچسپ سوال پر بات کرنے جا رہے ہیں۔ کیا اوپن اے آئی (OpenAI) واقعی تاریخ کے غلط پہلو پر کھڑی ہے؟ جی ہاں، خود اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹمین (Sam Altman) نے یہ بات تسلیم کی ہے کہ انہیں اپنی اوپن سورس حکمت عملی پر دوبارہ غور کرنے کی ضرورت ہے۔
اوپن اے آئی: تاریخ کے غلط پہلو پر؟
یہ انکشاف ریڈٹ (Reddit) پر ہونے والے ایک Ask Me Anything سیشن کے دوران سامنے آیا، جب ایک صارف نے سوال کیا کہ کیا اوپن اے آئی اپنی تحقیق شائع کرنے پر غور کر رہی ہے؟ آلٹمین نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا:
“میں ذاتی طور پر سمجھتا ہوں کہ ہم تاریخ کے غلط پہلو پر ہیں اور ہمیں اپنی اوپن سورس حکمت عملی کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔”
لیکن انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا کہ اوپن اے آئی کی ٹیم میں اس بارے میں اختلافات ہیں اور فی الحال یہ ان کی اولین ترجیح نہیں ہے۔
ڈیپ سیک: کم قیمت، زیادہ صلاحیت؟
حال ہی میں چینی اے آئی کمپنی ڈیپ سیک (DeepSeek) نے اپنے R1 چیٹ بوٹ کے باعث خاصی توجہ حاصل کی ہے۔ اس کی خاص بات کم قیمت اور اعلیٰ کارکردگی ہے، لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ ڈیپ سیک خود کو اوپن سورس پروجیکٹ قرار دیتا ہے، جو اوپن اے آئی اور گوگل جیسے بند ماڈلز کے برعکس ہے۔
اوپن سورس کیا ہوتا ہے؟
یہ دراصل وہ طریقہ ہے جس میں پروگرامرز اپنا سورس کوڈ عام لوگوں کے لیے دستیاب کر دیتے ہیں۔ تاکہ کوئی بھی اس میں ترمیم اور بہتری کر سکے۔ لیکن یہ نظریہ نجی کمپنیوں کی کاروباری حکمت عملی اور ذہنی ملکیت کے تحفظ سے متصادم ہوتا ہے۔
اوپن سورس کا مستقبل اور آلٹمین کا ردعمل
آلٹمین سے جب پوچھا گیا کہ کیا ڈیپ سیک نے اوپن اے آئی کے مستقبل کے ماڈلز پر اثر ڈالا ہے؟ تو انہوں نے کہا:
“یہ واقعی ایک اچھا ماڈل ہے۔ ہم اس سے بہتر ماڈلز تیار کریں گے، لیکن ہمارے پاس وہ سبقت نہیں رہے گی جو پہلے تھی۔”
یہ بیان ایک بڑی تبدیلی کی نشاندہی کر سکتا ہے۔ کیونکہ اگر اوپن اے آئی اوپن سورس اپروچ پر غور کر رہی ہے۔ تو یہ اے آئی انڈسٹری میں ایک نیا باب کھول سکتا ہے۔
سوال آپ کے لیے!
کیا آپ سمجھتے ہیں کہ اوپن اے آئی کو اپنی تحقیق عوام کے لیے کھولنی چاہیے؟ یا اسے اپنے ماڈلز کو نجی رکھنا چاہیے؟ کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہارضرور کریں!
No Comments