
چیٹ جی پی ٹی کا نیا فیچر:اب بات چیت کے دوران ایپس بھی استعمال کی جا سکیں گی
چیٹ جی پی ٹی صرف سوالات کے جوابات دینے کا ایک ذریعہ نہیں رہا بلکہ اب یہ ایک مکمل انٹرایکٹو پلیٹ فارم بن چکا
ہے۔ اب صارفین بات چیت کے دوران مختلف قسم کی ایپس کا استعمال بھی کر سکیں گے۔ اوپن اے آئی نے چیٹ جی پی ٹی میں ایپس کے نئے دور کا آغاز کر دیا ہے۔ جس کے ذریعے صارفین کو مزید سہولیات اور ڈیویلپرز کو نئی تخلیقی راہیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ یہ ایپس آپ کے پیغامات کے ساتھ ہم آہنگ ہو کر چلتی ہیں۔ اور چیٹ کے دوران ہی آپ کو مختلف ٹولز استعمال کرنے کی سہولت دیتی ہیں۔
اب جب کوئی صارف چیٹ جی پی ٹی سے بات کرتا ہے اور کسی ایپ کا نام لیتا ہے۔ جیسے کہ “Spotify، میرے پارٹی کے لیے پلے لسٹ بنائیں”، تو چیٹ جی پی ٹی فوراً اس ایپ کو چیٹ میں شامل کرتا ہے۔ پہلی بار جب کوئی ایپ استعمال ہوتی ہے۔ تو صارف کو اجازت دینا پڑتی ہے تاکہ یہ واضح ہو سکے کہ کون سا ڈیٹا شیئر ہو رہا ہے۔ اسی طرح اگر آپ کسی گھر کی خریداری پر بات کر رہے ہوں تو چیٹ جی پی ٹی خود بخود Zillow ایپ تجویز کر سکتا ہے۔ تاکہ آپ چیٹ میں ہی انٹرایکٹو نقشے کے ذریعے مکانوں کی تلاش کر سکیں۔
یہ ایپس صرف ایک کلک یا کمانڈ پر ہی ظاہر نہیں ہوتیں بلکہ یہ سیاق و سباق کے مطابق خود بخود ظاہر ہوتی ہیں۔ جس سے ان کا استعمال مزید آسان اور فطری ہو جاتا ہے۔ مثال کے طور پر، آپ Canva کو کہہ سکتے ہیں کہ ایک پریزینٹیشن بنا دے یا Coursera کے ویڈیو لیکچر کے دوران چیٹ جی پی ٹی سے وضاحت طلب کر سکتے ہیں۔ اس نئے فیچر کے ذریعے چیٹ جی پی ٹی صرف ایک سوال و جواب کا پلیٹ فارم نہیں رہا بلکہ یہ اب سیکھنے، سمجھنے، بنانے اور خود کو بہتر کرنے کا مکمل حل بن چکا ہے۔
اوپن اے آئی نے ایپس کے اس ابتدائی مرحلے میں کچھ بڑے پارٹنرز کے ساتھ شراکت کی ہے۔ جن میں Booking.com، Canva، Coursera، Expedia، Figma، Spotify اور Zillow شامل ہیں۔ یہ تمام ایپس ان مارکیٹس میں دستیاب ہوں گی جہاں ان کی سروسز پہلے سے موجود ہیں۔ تاہم یورپی اکنامک ایریا، سوئٹزرلینڈ اور برطانیہ کے صارفین کے لیے یہ سہولت فی الحال دستیاب نہیں ہو گی۔ مگر کمپنی جلد ان علاقوں میں بھی یہ سروس شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
ڈیویلپرز کے لیے ایک نیا ایپ ایس ڈی کے بھی جاری کیا گیا ہے جو اوپن اسٹینڈرڈ پر مبنی ہے اور ماڈل کانٹیکسٹ پروٹوکول (MCP) پر کام کرتا ہے۔ اس کی مدد سے ڈیویلپرز نہ صرف اپنی ایپس کی لاجک بنا سکتے ہیں بلکہ ان کا انٹرفیس بھی ڈیزائن کر سکتے ہیں۔ یہ سب کچھ اوپن سورس ماحول میں ہوگا جسے کہیں بھی اپنایا جا سکتا ہے۔ ڈیویلپرز اپنی ایپس کو چیٹ جی پی ٹی میں لا کر انہیں لاکھوں صارفین تک پہنچا سکتے ہیں۔ ڈیویلپر موڈ کے ذریعے اپنی ایپ کا تجربہ بھی کیا جا سکتا ہے۔
اوپن اے آئی نے واضح کیا ہے کہ ہر ایپ کو ان کی پالیسیز پر پورا اترنا ہو گا۔ تمام ایپس کے لیے یہ لازم ہے کہ وہ صاف اور شفاف پرائیویسی پالیسی رکھیں۔ صرف ضروری ڈیٹا لیں اور صارفین کو آگاہی دیں کہ ان کی معلومات کہاں اور کیسے استعمال ہو رہی ہیں۔ پہلی بار جب کوئی صارف کسی ایپ سے کنیکٹ ہوتا ہے تو چیٹ جی پی ٹی اس سے اجازت طلب کرتا ہے تاکہ اعتماد کا ایک دائرہ قائم ہو۔
مستقبل میں، اوپن اے آئی چیٹ جی پی ٹی کے بزنس، انٹرپرائز اور تعلیمی ورژنز میں بھی ایپس شامل کرے گا۔ ایک مکمل ایپ ڈائریکٹری بھی تیار کی جا رہی ہے جہاں صارفین ایپس کو تلاش، براؤز اور منتخب کر سکیں گے۔ جو ایپس اعلیٰ معیار اور بہتر ڈیزائن پر پورا اتریں گی انہیں ڈائریکٹری اور چیٹ میں نمایاں جگہ بھی دی جائے گی۔ ڈیویلپرز کے لیے مونیٹائزیشن کے مواقع بھی دیے جائیں گے جن میں Agentic Commerce Protocol کے ذریعے انسٹنٹ چیک آؤٹ جیسا فیچر شامل ہو گا۔
یہ سب کچھ اس بات کا اشارہ ہے کہ چیٹ جی پی ٹی میں ایپس کا یہ آغاز محض شروعات ہے۔ یہ نہ صرف صارفین کو بہتر سہولتیں فراہم کرے گا بلکہ ڈیویلپرز کے لیے تخلیقی میدان بھی کھولے گا۔ اب چیٹ جی پی ٹی ایک ایسی جگہ بن گیا ہے جہاں بات چیت کے ساتھ ساتھ، تعلیمی، تخلیقی اور کاروباری مقاصد بھی پورے کیے جا سکتے ہیں۔ ہر نئی ایپ کے ساتھ یہ نظام مزید بہتر اور کارآمد بنتا چلا جائے گا۔
یہ جدت صرف ٹیکنالوجی کی ترقی نہیں بلکہ چیٹ انٹرفیس کی نئی شکل ہے۔ جہاں ہر بات چیت آپ کے کام کو آسان، موثر اور نتیجہ خیز بنا سکتی ہے۔ اب جب بھی آپ چیٹ جی پی ٹی استعمال کریں، تو ذہن میں رکھیں کہ صرف سوالات کے جواب ہی نہیں بلکہ ایپس بھی آپ کے ساتھ چیٹ میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں۔
No Comments