Site icon Urdu Ai

کیا آپ جانتے ہیں مائیکروسافٹ کا اے آئی ڈیٹا سینٹر کیسے کام کرتا ہے؟

کیا آپ جانتے ہیں مائیکروسافٹ کا اے آئی ڈیٹا سینٹر کیسے کام کرتا ہے؟

کیا آپ جانتے ہیں مائیکروسافٹ کا اے آئی ڈیٹا سینٹر کیسے کام کرتا ہے؟

کیا آپ جانتے ہیں مائیکروسافٹ کا اے آئی ڈیٹا سینٹر کیسے کام کرتا ہے؟

مصنوعی ذہانت کی تیز رفتاری سے ترقی نے دنیا بھر میں ایسے انفراسٹرکچر کی ضرورت پیدا کر دی ہے جو جدید ترین ماڈلز کو سہارا دے سکے۔ اسی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے مائیکروسافٹ نے امریکہ کی ریاست وسکانسن میں ایک ایسا ڈیٹا سینٹر قائم کیا ہے جو اب تک دنیا کا سب سے طاقتور اور وسیع انفراسٹرکچر قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ ڈیٹا سینٹر فیئروارٹر کے نام سے جانا جاتا ہے اور نہ صرف اس کی جسامت بلکہ اس کی صلاحیت بھی حیران کن ہے۔ یہ سینٹر ایک وقت میں لاکھوں ٹوکنز کو پروسیس کر سکتا ہے، جو کسی بھی مصنوعی ذہانت ماڈل کی تربیت کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔

ڈیٹا سینٹرز دراصل وہ مراکز ہوتے ہیں جہاں ڈیجیٹل معلومات کو محفوظ، منظم اور پروسیس کیا جاتا ہے۔ تاہم، عام کلاؤڈ سینٹرز کے برعکس، اے آئی ڈیٹا سینٹرز بڑی سطح کے ماڈلز کو تربیت دینے کے لیے خاص طور پر بنائے جاتے ہیں۔ یہ ماڈلز جیسے مائیکروسافٹ کوپائلٹ، اوپن اے آئی، اور دیگر جدید پلیٹ فارمز اسی ڈیٹا پر تربیت پا کر کام کرتے ہیں۔ وسکانسن میں واقع مائیکروسافٹ کا فیئروارٹر ڈیٹا سینٹر 315 ایکڑ رقبے پر پھیلا ہوا ہے اور اس میں تین بڑی عمارتیں شامل ہیں جن کا مجموعی کورڈ ایریا 1.2 ملین مربع فٹ ہے۔ تعمیراتی کام میں 26.5 ملین پاؤنڈ اسٹیل، 46.6 میل طویل بنیادیں، 120 میل برقی کیبلنگ اور 72.6 میل کی پائپنگ استعمال ہوئی۔

یہ سینٹر عام ڈیٹا سینٹرز سے کئی گنا زیادہ تیز رفتار ہے کیونکہ یہاں NVIDIA GB200 GPUs کی مدد سے سپرکمپیوٹنگ کی جا رہی ہے۔ ہر ریک میں 72 NVIDIA Blackwell GPUs نصب کیے گئے ہیں جنہیں 14 ٹیرا بائٹس میموری سے جوڑا گیا ہے اور 1.8 ٹیرا بائٹس فی سیکنڈ کی بینڈوڈتھ فراہم کی جا رہی ہے۔ اس ٹیکنالوجی کی بدولت ہر GPU دوسرے سے براہِ راست منسلک رہتا ہے اور یوں پورا ڈیٹا سینٹر ایک ہی بڑی مشین کی طرح کام کرتا ہے، جس سے ہر سیکنڈ میں 865,000 ٹوکنز پروسیس کیے جا سکتے ہیں۔

یہ سسٹم صرف رفتار یا طاقت کی نمائندگی نہیں کرتا بلکہ ایک بالکل نیا انداز پیش کرتا ہے کہ ہم ڈیٹا کو کس طرح استعمال کر سکتے ہیں۔ اس پورے نظام کو ایک پیشہ ور کھلاڑی کی پریکٹس سے تشبیہ دی جا سکتی ہے، جہاں ہر GPU کھلاڑی کی طرح سیکھتا ہے، ڈیٹا ٹوکنز پریکٹس کی صورت اختیار کرتے ہیں۔ اور نیٹ ورک کوچ کی طرح ہدایت دیتا ہے۔ یہ تمام عناصر بار بار دہرا کر بہتر ہوتے ہیں تاکہ ماڈل تربیت پا کر حقیقی دنیا میں درست نتائج دے سکے۔

وسکانسن میں قائم یہ ڈیٹا سینٹر دو منزلہ ہے۔ جو روایتی ڈیٹا سینٹرز سے مختلف ہے۔ عام طور پر، ڈیٹا سینٹرز میں ریکس کے درمیان فاصلہ لیٹنسی پیدا کرتا ہے، مگر فیئروارٹر میں ریکس اوپر، نیچے، آگے اور پیچھے جڑے ہوتے ہیں جس سے رفتار میں فرق نہیں آتا۔ ماحولیاتی اثرات کو مدِنظر رکھتے ہوئے یہاں لیکوئڈ کولنگ سسٹم استعمال کیا جا رہا ہے۔ پانی کو صرف ایک بار استعمال کر کے مسلسل گردش میں رکھا جاتا ہے۔ 172 بڑے پنکھے پانی کو دوبارہ ٹھنڈا کرتے ہیں اور یوں کسی قسم کا پانی ضائع نہیں ہوتا۔ 90 فیصد ڈیٹا سینٹرز اسی بند نظام پر کام کرتے ہیں، جبکہ بقیہ 10 فیصد سرورز شدید گرمی کے دنوں میں ہی پانی کا استعمال کرتے ہیں۔

فیئروارٹر صرف کمپیوٹ پاور کا مرکز نہیں بلکہ اسٹوریج کے اعتبار سے بھی جدید ترین ہے۔ اس کا ڈیٹا اسٹوریج سسٹم پانچ فٹبال گراؤنڈز جتنا وسیع ہے اور ہر Azure Blob Storage اکاؤنٹ دو ملین سے زائد ریڈ/رائٹ آپریشنز فی سیکنڈ انجام دے سکتا ہے۔ یہ سسٹم ایگزابائٹ لیول ڈیٹا کو بغیر کسی شراڈنگ کے منظم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ جو بڑے ماڈلز کے لیے ایک ضروری عمل ہے۔

اس جدید ڈیٹا سینٹر کو دنیا کے دیگر مائیکروسافٹ ڈیٹا سینٹرز سے جوڑنے کے لیے Azure AI WAN کا استعمال کیا گیا ہے۔ اس وقت 70 سے زائد ممالک میں 400 سے زیادہ ڈیٹا سینٹرز باہم منسلک ہو کر ایک عالمی سپرکمپیوٹر کی مانند کام کر رہے ہیں۔ اس سسٹم سے صارفین کو صرف رفتار یا سہولت نہیں بلکہ ریسیلینسی، سیکیورٹی اور اسکیل ایبلٹی جیسے فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔

آخر میں، فیئروارٹر مائیکروسافٹ کا صرف ایک نیا منصوبہ نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت کے اگلے دور کی بنیاد ہے۔ یہ نہ صرف اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا ثبوت ہے بلکہ ڈیٹا کی طاقت، انجینئرنگ کے کمال اور انسانی بہتری کے خواب کا عملی مظہر بھی ہے۔ جیسا کہ مائیکروسافٹ کے سی ای او اس منصوبے کے متعلق کہتے ہیں، یہ انفراسٹرکچر مستقبل کی ذہانت کو دنیا کے ہر کونے تک پہنچانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

Exit mobile version