Site icon Urdu Ai

کیا واقعی آپ کی ملازمت کو مصنوعی ذہانت سے خطرہ ہے؟

کیا واقعی آپ کی ملازمت کو مصنوعی ذہانت سے خطرہ ہے؟

کیا واقعی آپ کی ملازمت کو مصنوعی ذہانت سے خطرہ ہے؟

کیا  اے آئی کے ہاتھوں ملازمتیں کس تیزی سے بدل رہی ہیں؟

مارچ میں شوپی فائے کے سی ای او نے اپنی کمپنی کے منیجرز کو واضح پیغام دیا: جب تک یہ ثابت نہ ہو جائے کہ انسان کی نسبت  اے آئی وہی کام بہتر نہیں کر سکتا، نئے ملازمین کی بھرتی نہیں ہو گی۔ چند ہفتوں بعد، ڈوولنگو کے سی ای او نے اسی قسم کا اعلان کیا ۔ بلکہ ایک قدم آگے جا کر کہا کہ وہ بتدریج کنٹریکٹرز کو ختم کر کے ان کی جگہ  اے آئی کو دیں گے۔
یہ اعلانات صرف اتفاقیہ نہیں، بلکہ اس رجحان کی عکاسی کرتے ہیں۔ جس کا مشاہدہ میں نے اپنی حالیہ ملاقاتوں میں بھی کیا: ادارے اب پہلے سے کم لوگ ملازمت   پہ رکھ رہے ہیں ۔ اور اس کی سب سے بڑی وجہ “مصنوعی ذہانت” ہے۔
یہ تجزیہ بھی ملاحظہ کریں کہ  اے آئی ملازمتوں کے مستقبل کو کس انداز سے متاثر کر رہا ہے۔

کیا  اے آئی واقعی ملازمتوں کا متبادل بن چکی ہے؟

جب میں نے پہلی بار ChatGPT اور ملازمتوں کے بازار پر اس کے اثرات پر رپورٹنگ شروع کی تھی۔ تو مجھے لگا تھا کہ  اے آئی کو مؤثر طور پر ہماری کام کی دنیا بدلنے میں کئی سال لگیں گے۔ لیکن اب لگتا ہے کہ مستقبل پہلے سے ہی حال بن چکا ہے۔

Revelio Labs نے، جو کہ انٹرنیٹ سے جُڑے لاکھوں ڈیٹا ذرائع کا تجزیہ کرنے والی کمپنی ہے، حالیہ تحقیق میں یہ جاننے کی کوشش کی کہ کن ملازمتوں کو  اے آئی ابھی نہ کہ کسی فرضی مستقبل میں  بدل چکی ہے۔

3 سال میں  اے آئی سے متاثرہ ملازمتوں میں 19 فیصد کمی

ریویلیو لیبز کی ماہر اقتصادیات، زینیلے منیویکوا نے آن لائن اشتہارات میں ملازمتوں کی تفصیلات کا تجزیہ کیا۔ وہ کام جنہیں  اے آئی انجام دے سکتا ہے، ان کی شرح میں گزشتہ تین سالوں میں 19 فیصد کمی دیکھی گئی۔

یہ کمی اسی وجہ سے واقع ہوئی کہ کمپنیاں اب ان کاموں کے لیے لوگوں کو بھرتی نہیں کر رہیں جو  اے آئی انجام دے سکتا ہے۔  اے آئی کے مستقبل پر 2025 تک کیا اثرات ہو سکتے ہیں؟ یہ جاننے کے لیے اس تفصیلی مضمون پر ایک نظر ضرور ڈالیں۔

کن شعبوں پر  اے آئی کا سب سے زیادہ اثر ہے؟

ریسرچ کے مطابق، جن شعبوں میں  اے آئی کا خطرہ سب سے زیادہ ہے، وہ ہیں:

جبکہ وہ ملازمتیں جن پر  اے آئی کا اثر کم ہے ان میں شامل ہیں:

اس تفصیل کو یہاں بھی جانا جا سکتا ہے۔ کہ کس طرح  اے آئی مواقع کے ساتھ ساتھ انقلابی چیلنجز بھی پیدا کر رہا ہے۔

فری لانسرز اور لکھاری بھی متاثر

واشنگٹن اور نیویارک یونیورسٹی کے محققین کی تحقیق کے مطابق، ChatGPT کے بعد فری لانسرز کی آمدن میں 5.2 فیصد اور ملازمتوں میں 2 فیصد کمی ہوئی۔ یہ تحقیق واضح کرتی ہے کہ جنریٹیو اے آئی جیسے ٹولز کی موجودگی میں لکھنے والے اور دیگر علم پر مبنی پیشے خطرے میں ہیں۔

یہ مضمون پڑھیں تاکہ آپ جان سکیں کہ جب  اے آئی سب کچھ بہتر طریقے سے کرے گا تو کون سی انسانی صلاحیتیں اہم رہ جائیں گی۔

 اے آئی ہر مسئلے کا حل نہیں

دلچسپ بات یہ ہے کہ کچھ کمپنیاں، جیسے فنٹیک کمپنی “کلارنا”، جو پہلے  اے آئی کے ذریعے 700 افراد کی خدمات ختم کر چکی تھیں۔ اب دوبارہ انسانوں کی خدمات لے رہی ہیں۔ وجہ؟  اے آئی نے اگرچہ لاگت کم کی، لیکن معیار بھی گرا دیا۔

کلارنا کے سی ای او سیبسٹین سیمیاتکوسکی کا کہنا تھا: “گاہک کو ہمیشہ یہ یقین ہونا چاہیے کہ ایک انسان دستیاب ہے۔”

کیا انسانوں کی قدر دوبارہ بڑھے گی؟

اگرچہ چند کمپنیاں رجوع کر رہی ہیں، لیکن اکثریت اب بھی  اے آئی کو ملازمین سے بہتر متبادل سمجھتی ہے۔ جیسے جیسے  اے آئی کے ٹولز ہر ماہ بہتر ہو رہے ہیں۔ انسانوں کی جگہ لینا اداروں کے لیے آسان ہو رہا ہے۔

 اے آئی تعلیم کے مستقبل پر ایک گہری نظر ڈالیں کہ نوجوان نسل کس طرح اس انقلاب کے لیے تیاری کر سکتی ہے۔

 اے آئی کا مستقبل اب ماضی کی بات نہیں، یہ حال ہے

ہم ایک ایسے موڑ پر کھڑے ہیں جہاں اے آئی کا مستقبل صرف نظریاتی بات نہیں بلکہ حقیقت ہے۔ کام کی دنیا بدل چکی ہے۔ لیکن کیا اس تبدیلی میں انسانی مہارت اور تخلیقیت کے لیے جگہ بچے گی؟ یہی وہ سوال ہے جس پر آنے والے برسوں میں سب کی نظریں ہوں گی۔

مزید اردو بلاگز کے لیے ملاحظہ کریں: UrduAI.org

Exit mobile version